کمپٹیشن کمیشن نے نشاط ہوٹلز کو ہوٹل مارگلہ اسلام آباد ایکوائر کرنے کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے میسرز نشاط ہوٹلز اینڈ پراپرٹیز لمیٹڈ کو اسلام آباد کی سری نگر ہائی وے پر واقع ، ہوٹل مارگلہ پرائیویٹ لمیٹڈ کو ایکوائر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔دونوں کمپنیوں کے مابین سیل اینڈ پرچیز ایگریمنٹ کے مطابق ، نشاط ہوٹلز اینڈ پراپرٹیز لمیٹڈ میسرز ہوٹل مارگلہ لمیٹڈ کے اثاثے ایکوائر کرے گا، جن میں سری نگر ہائی وے پر واقع ہوٹل کے پلاٹ کی لیز ہولڈنگ کے حقوق، مکمل تعمیر شدہ عمارت، فرنیچر اور فکسچرز، یوٹیلیٹی کنکشنز، متعلقہ ڈپازٹس اور تمام منقولہ جائیداد شامل ہیں۔
کمیشن نے اس ٹرانزیکشن کے نتیجے میں اسلام آباد میں ہاسپٹیلٹی سروسز کی مارکیٹ میں مقابلے پر پڑنے والے ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا۔
ہوٹل مارگلہ، جو 92 کمروں پر مشتمل موٹل ہے، اسلام آباد کے ہاسپٹیلٹی سیکٹر میں تقریباً 5.
اشتہار
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: نشاط ہوٹلز اسلام آباد
پڑھیں:
پارک ویو سٹی اسلام آباد: رہائشیوں کا شدید احتجاج، اضافی چارجز اور ناقص سہولیات پر برہمی
اسلام آباد(اوصاف نیوز) پارک ویو سٹی اسلام آباد کے رہائشیوں نے ہاؤسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے تمام واجبات ادا کرنے کے باوجود نہ صرف پلاٹوں کی الاٹمنٹ میں تاخیر کا سامنا کیا بلکہ اب اضافی ترقیاتی چارجز کے نام پر بھاری رقوم کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
رہائشیوں کے مطابق، سوسائٹی نے پانچ مرلہ کے پلاٹ مالکان سے پانچ لاکھ روپے اور دس مرلہ کے پلاٹ مالکان سے دس لاکھ روپے اضافی چارجز کا مطالبہ کیا ہے، اور 15 مئی تک ادائیگی نہ کرنے کی صورت میں رقم دگنی کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔ یہ تمام تر چارجز اُس وقت مانگے جا رہے ہیں جب رہائشی پہلے ہی ترقیاتی اور پوزیشن چارجز ادا کر چکے ہیں اور اپنے گھروں کی تعمیر مکمل کر چکے ہیں۔
اوورسیز بلاک کے رہائشیوں نے شکایت کی ہے کہ وہاں نہ تو اسکول ہے، نہ مسجد، نہ ہی مارکیٹ، اور سوسائٹی کا یہ حصہ ویران قبرستان کی مانند لگتا ہے۔ مزید برآں، بجلی کے بلوں میں بھی جعلسازی کی جا رہی ہے؛ بلوں پر نہ میٹر ریڈنگ ہے، نہ میٹر کی تصویر، اور نہ ہی استعمال شدہ یونٹس کی تفصیل، صرف رقم لکھ کر بل تقسیم کیے جا رہے ہیں۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ سوسائٹی نے پی ایس ایل کی اسپانسرشپ کے لیے بھاری رقوم خرچ کیں، لیکن بنیادی سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور رہائشیوں کو انصاف فراہم کریں۔
واضح رہے کہ پارک ویو سٹی اسلام آباد کو ماضی میں سی ڈی اے نے این او سی جاری کیا تھا، تاہم بعد میں مختلف وجوہات کی بنا پر یہ این او سی منسوخ کر دیا گیا تھا۔ بعد ازاں، سپریم کورٹ کے احکامات کی تعمیل کرتے ہوئے سی ڈی اے نے پارک ویو سٹی کا این او سی بحال کر دیا تھا۔
رہائشیوں کا کہنا ہے کہ وہ اب مزید ظلم اور غنڈہ گردی برداشت نہیں کریں گے اور اپنے حقوق کے لیے ڈٹ کر کھڑے ہیں۔
ٹک ٹاکر سجل ملک کی بھی مبینہ’متنازعہ‘ ویڈیو لیک ؟ سوشل میڈیا صارفین برہم