پاکستان اور بنگلادیش کے درمیان براہ راست تجارت بحال
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان براہ راست تجارت بحال ہوگئی، سرکاری سطح پر پہلا کارگو پورٹ قاسم سے روانہ ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان براہ راست تجارت اور سرکاری سطح پر تجارتی روابط کی بحالی سقوط ڈھاکہ کے بعد پہلی بحال ہوئی ہے۔
پاکستان اور بنگلا دیش کے درمیان سرکاری سطح پر تجارت کا پہلا اقدام ہے۔ بنگلا دیش پاکستان کے سرکاری ادارے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کے ذریعے مجموعی طور پر 50 ہزار ٹن اری خریدے گا جس کا معاہدہ فروری کے پہلے ہفتے میں کیا گیا۔
اس آرڈر کی تکمیل دو حصوں میں کی جائیگی اور پچیس ہزار ٹن کی اگلی شپمنٹ بھی مارچ کے اوائل میں روانہ کی جائیگی۔ اس شپمنٹ کے ساتھ دونوں ملکوں کے مابین معاشی روابط اور براہ راست شپنگ بھی بحال ہوگی۔
پی این ایس سی کا مال بردار جہاز سرکاری کارگو لے کر پہلی مرتبہ بنگلہ دیش کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگا پی این ایس سی کا کوئی بھی جہاز سرکاری کارگو لے کر پہلی مرتبہ بنگلہ دیش کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: دیش کے درمیان پاکستان اور براہ راست
پڑھیں:
بنگلادیش کی مفرور سابق وزیراعظم شیخ حسینہ کیخلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس کی درخواست
ڈھاکا:بنگلادیش کی جانب سے مفرور شیخ حسینہ واجد کے خلاف انٹرپول سے ریڈنوٹس جاری کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
خبر رساں اداروں کے مطابق بنگلا دیشی پولیس نے شیخ حسینہ کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس کی درخواست کرکے عالمی کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ پولیس نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اور 12 دیگر افراد کے خلاف انٹرپول سے ریڈ نوٹس جاری کرنے کی باضابطہ درخواست دے دی ہے۔
بنگلادیشی پولیس کی جانب سے یہ اقدام انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کی درخواست پر اٹھایا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ریڈ نوٹس کی درخواست عدالتی احکامات اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر دی گئی ہے، جس کا مقصد شیخ حسینہ سمیت تمام مفرور ملزمان کو عالمی سطح پر قانون کے کٹہرے میں لانا ہے۔
واضح رہے کہ انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل کے چیف پراسیکیوٹر نے نومبر میں انٹرپول کی مدد مانگی تھی، جس کے بعد نیشنل سینٹرل بیورو نے یہ باضابطہ کارروائی کی ہے۔
شیخ حسینہ واجد پر مظالم اور مختلف جرائم کے الزامات ہیں اور ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر گھیراؤ کی تیاریاں جاری ہیں۔ اس وقت شیخ حسینہ کو بھارت نے پناہ دی ہوئی ہے اور ان کی گرفتاری کے لیے عالمی سطح پر تیزی دیکھی جا رہی ہے۔