خاتون نے جھگڑالو اور قرضدار شوہر کو چھوڑ کر ’لون ایجنٹ‘ سے شادی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بھارت میں جھگڑالو شوہر سے تنگ بیوی نے قرض وصول کرنے کے لیے گھر آنے والے ایجنٹ سے ہی شادی کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق یہ انوکھا واقعہ ریاست بہار میں پیش آیا تھا جہاں ایک خاتون نے اپنے شرابی اور جھگڑالو شوہر سے جان چھڑالی۔
خاتون نے شوہر کے لیے گئے قرض کی وصولی کے لیے گھر آنے والے ایجنٹ کو اپنی دکھ بھری داستان سنائی جس پر اسے رحم آگیا۔
اندرا کماری اور پون کمار کے درمیان ہونے والی ملاقاتیں محبت میں تبدیل ہوگئی اور دونوں نے شادی کرنے کی ٹھان لی۔
صحیح موقع دیکھ کر دونوں مغربی بنگال فرار ہوگئے جہاں دو روز قبل ایک مندر میں شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔
پہلے شوہر نکھل شرما کو پتا چلا تو وہ لڑنے جھگڑنے مغربی بنگال پہنچا تاہم وہاں جوڑے نے پولیس میں تحفظ کی درخواست پہلے ہی سے جمع کرا رکھی تھی۔
خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ان کی شادی نکھل سے دو سال قبل ہوئی تھی لیکن اس نے سوائے مارپیٹ اور لرائی جھگڑے کے کچھ نہیں دیا۔
پولیس نے خاتون کے پہلے شوہر نکھل کو یہ کہہ کر واپس بھیج دیا، جب خاتون تمھارے ساتھ رہنے کو تیار نہیں تو زبردستی نہیں کی جا سکتی۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
’’تمہارے بھائیوں نے گندم کی فصل میں کم حصہ دیا‘‘ بیوی کے تشدد سے شوہر ہلاک
بیوی کے بہیمانہ تشدد سے شوہر جاں بحق ہوگیا۔ ابتدائی طور پر تشدد سے قتل کی وجہ گندم کی فصل میں حصہ بتایا گیا ہے۔
افسوس ناک واقعہ پنجاب کے علاقے شاہکوٹ میں پیش آیا، جہاں گندم کی فصل میں حصہ کم ملنے کے تنازع پر بیوی کے مبینہ تشدد سے شوہر جان کی بازی ہار گیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ نواحی گاؤں 35/32-چودہ ایل میں پیش آیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقتول اور اس کے بھائیوں نے مل کر گندم کی فصل کاشت کی تھی، تاہم خاتون کا مؤقف تھا کہ فصل کی تقسیم میں ان کے شوہر کے خاندان نے ناانصافی کی اور انہیں کم حصہ دیا گیا۔ اس معاملے پر میاں بیوی کے درمیان جھگڑا شدت اختیار کر گیا۔
پولیس کے مطابق اسی دوران مبینہ طور پر بیوی نے شوہر پر شدید تشدد کیا، جس سے اس کی حالت غیر ہو گئی اور وہ دم توڑ گیا۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے لیا، جسے پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہے اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اہل علاقہ میں واقعے کے بعد خوف و افسوس کی فضا قائم ہے۔