پشاور(نیوز ڈیسک) طلبا کی موجیں ختم ہوگئیں ، محکمہ تعلیم نے سرکاری اسکولوں پر بڑی پابندی عائد کردی اور پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا میں سرکاری اسکول کے بچوں کے مطالعاتی دوروں اور پکنک پر پابندی عائد کردی گئی۔
محکمہ ابتدائی وثانوی تعلیم نے مطالعاتی دوروں اورپکنک پرپابندی عائد کی ، اس حوالے سے محکمہ تعلیم نے ضم اضلاع سمیت تمام ڈی ای اوز کو مراسلہ جاری کر دیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سرکاری اسکول سربراہان بچوں کومطالعاتی دوروں اور ٹورز پرجانےکی اجازت نہ دیں۔
تمام ضلعی تعلیمی افسران کو پابندی پر سختی سے عمل کرنے کی ہدایت کردی۔
اس سے قبل پشاور میں طالب علموں کی صحت کے خدشات کو مدنظر رکھتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے دفعہ 144 نافذ کردی تھی اور اسکولوں کے 150 میٹر کے دائرے میں جنک فوڈ کی فروخت پر پابندی لگا دی تھی۔
نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا کہ غیر معیاری چپس اور دیگر جنک فوڈ اشیاء فروخت کرنے والوں کے خلاف دفعہ 144 کے تحت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ “یہ حکم 30 دن تک نافذ العمل رہے گا۔”
مزیدپڑھیں:وزیر اعلیٰ مریم نواز کا کرکٹ پر اشتہار: “اب مریم کے ہاتھوں 92 کا ورلڈکپ جتوانا رہ گیا ہے‘‘
.
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ:
پابندی عائد
پڑھیں:
محکمہ تعلیم کی امبریلہ اسکیموں کے تحت تخمینہ لاگت اور مختص کردہ وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور ہر اسکیم مثر انداز سے مکمل ہو، وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اپریل2025ء)وزیر
اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت محکمہ
تعلیم کی امبریلہ
اسکیموں کی پیش رفت و بہتری سے متعلق اہم اجلاس پیر کو یہاں چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا اجلاس میں جاری اور مجوزہ اسکیموں کی پیش رفت، شفافیت، اور مثر عمل درآمد کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اجلاس میں
وزیر اعلی بلوچستان نے تمام اضلاع میں تعلیمی ضروریات کے حوالے سے ایک جامع اور منظم سروے کرانے کی ہدایت دی تاکہ حقائق پر مبنی منصوبہ بندی ممکن ہو سکے وزیر اعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ محکمہ تعلیم کی امبریلہ اسکیموں کے تحت تخمینہ لاگت اور مختص کردہ وسائل میں ہم آہنگی پیدا کی
جائے تاکہ وسائل کا ضیاع نہ ہو اور ہر اسکیم مثر انداز سے مکمل ہو انہوں نے واضح کیا کہ ایسے اضلاع جو تعلیمی میدان میں پسماندہ ہیں ان کو امبریلہ اسکیموں میں ترجیح دی جائے تاکہ تعلیمی عدم توازن کا خاتمہ ممکن ہو انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امبریلہ اسکیموں کے لیے دستیاب وسائل کی تقسیم ہر قسم کی مصلحت، دبا یا سیاسی اثر و رسوخ سے بالاتر ہو کر صرف شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر کی جائے وزیر اعلی نے کہا کہ بنیادی سہولیات سے محروم اسکولوں کو ان اسکیموں میں اولین ترجیح دی جائے تاکہ نچلی سطح پر تعلیمی بہتری یقینی بنائی جا سکے وزیر اعلی میر سرفراز بگٹی نے ہدایت کی کہ ترقیاتی منصوبوں کی مثر نگرانی کے لیے ضلعی سطح پر مانیٹرنگ کمیٹیوں کو فعال کیا جائے اور تمام اسکیموں میں شفافیت اور نتیجہ خیزی کو ترجیح دی جائے انہوں نے کہا کہ تعلیم سے جڑی اسکیموں میں مقامی کمیونٹی کی رائے اور ضروریات کو مدنظر رکھنا ناگزیر ہے تاکہ منصوبے زمینی حقائق سے ہم آہنگ ہوں اجلاس میں صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی، صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، مشیر بلدیات نوابزادہ بابا امیر حمزہ خان زہری، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط، پرنسپل سیکریٹری وزیر اعلی بابر خان، سیکریٹری تعلیم صالح محمد ناصر، سیکریٹری خزانہ عمران زرکون سمیت متعلقہ محکموں کے اعلی افسران نے شرکت کی ، وزیر اعلی نے تمام حکام پر زور دیا کہ تعلیمی میدان میں حقیقی تبدیلی لانے کے لیے ادارہ جاتی بہتری، شفاف طریقہ کار، اور موثر عمل درآمد پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔