پی ٹی آئی والوں نے سمجھوتے کے تحت عمران خان کو اندر رکھا ہے، فیصل واوڈا کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ْکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 فروری2025ء)سابق وفاقی وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے دعویٰ کیا ہے فکہ پی ٹی آئی والوں نے سمجھوتے کے تحت عمران خان کو اندر رکھا ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کسٹمز ایجنٹس کی ایسوسی ایشن نے خط لکھا ہیکہ یہ لوگ 400 ارب روپے حکومت پاکستان کو دیتے ہیں، میں حیران ہوں کہ ہم کدھر جا رہے ہیں، حکومت کا نقصان ہورہا ہے۔
انہوں نے کہ سندھ اور پنجاب کے نوگو علاقوں کیلئے فوج کو بلایا جا رہا ہے، جب ہر چیز کیلئے فوج کو بلایا جاتا ہے تو تعریف بھی تو کریں، ہمارے پاس آرمی چیف ایک ٹیم لیڈر کا کردار ادا کررہے ہیں، آرمی چیف نے پہلے ہی ہدایات دی ہوئی ہیں، میں آپ لوگوں کا مسئلہ حل کرانے کیلئے آیا ہوں اور میرے کہنے پر ہڑتال ختم کررہے ہیں۔(جاری ہے)
فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان کا ہمیں بھلا کرنا ہے، وزیرخزانہ اچھے آدمی ہیں، میں نے ابھی 50 ، 60 ارب کی چوری پکڑی ہے اس پرکام ہو رہا ہے،کاروباری شخصیت کے طور پر اپنی ذمہ داری قبول کرنی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ 15سال میں نے مڑ کر دیکھا تو کوئی پیچھے کھڑا نہیں تھا، میں پہلے ہی کہہ رہا تھا ٹرمپ کارڈ نہیں چلے گا، پی ٹی آئی والے خود نہیں چاہتے کہ بانی پی ٹی آئی باہر آئیں، (ن) لیگ کی ضامن ہی پی ٹی آئی ہے، پی ٹی آئی والوں نے سمجھوتے کے تحت بانی پی ٹی آئی کو اندر رکھا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے فیصل واوڈا پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
کوئی دو رائے نہیں، پاکستان میں احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا، فیصل واوڈا ردعمل
اسلام آباد (نیوزڈیسک) سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے پر آزاد سینیٹر فیصل واوڈا کا ردعمل سامنے آگیا۔ تفصیلات کے مطابق اسٹیبلشمنٹ کے قریب سمجھے جانے والے سابق وفاقی وزیر و سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا پورا کریڈٹ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو جاتا ہے، اس سے اب یہ کلیئر ہوچکا ہے کہ پاکستان سے بڑا کوئی نہیں، اس میں کوئی دو رائے نہیں ہونی چاہیئے، پاکستان میں اب احتساب کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے، اس سلسلے میں یہ بہت خوش آئند اور زبردست فیصلہ آیا ہے۔
مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر ) نے بتایا ہے کہ سابق لیفٹینیٹ جنرل فیض حمید کوسزا سنا دی گئی ہے، فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے، فیض حمید پر 4 الزامات ثابت ہوئے، ان الزامات میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا شامل ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خلاف ورزی کا الزام ثابت ہوا، ان پر اختیارات اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال کا الزام بھی ثابت ہوگیا، افراد کوغیرقانونی نقصان پہچانے کا الزام بھی ثابت ہوا۔
فوج کے ترجمان ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ بالا 4 الزامات ثابت ہونے پر فیلڈ جنرل کورٹ مارشل نے فیض حمید کو 14سال قیدِ بامشقت کی سزا سنائی، اس حوالے سے فیض حمید کیخلاف کورٹ مارشل کا عمل 12 اگست 2024ء کوشروع ہوا، فوجی عدالت کا عمل 15 ماہ تک جاری رہا اور اس کے نتیجے میں 14 سال قید کی سزا کا باضابطہ نفاذ 11 دسمبر 2025ء کو کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فوجی عدالت نے تمام قانونی تقاضوں کے مطابق کارروائی کی، اس دوران ملزم کواپنی مرضی کی دفاعی ٹیم کا پورا حق دیا گیا، سزا یافتہ ملزم کو متعلقہ فورم پر اپیل کا حق حاصل ہے، مجرم کوفیصلے کیخلاف متعلقہ فورم پراپیل کا حق ہے، ان کے خلاف سیاسی عدم استحکام اور مزموم سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے دیگر پہلو الگ سے دیکھے جا رہے ہیں۔