عقیدت مندوں کے لیے گنگا میں ڈجیٹل اشنان کی پیش کش
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بھارت کے شہر پریاگ راج (اِلٰہ آباد) کے ایک باشندے نے دنیا بھر میں بسنے والے ہندوؤں کو مہا کمبھ میلے کے موقع پر ڈجیٹل اشنان کی پیش کش کی ہے۔
واٹس ایپ چینل کے ذریعے دیپک گوئل نے پیش کش کی ہے کہ اگر کوئی چاہتا ہے کہ گنگا میں اشنان کرے تو اپنی تصویریں بھیج دے۔
ان تصویروں کو پانی میں ڈبکی دی جائے گی اور اس عمل کی وڈیو اور تصویریں اُس شخص کو بھیج دی جائیں گی۔ سروس فیس گیارہ سو روپے رکھی گئی ہے۔
دیپک گوئل نے اس حوالے سے ایک پرومو بھی اپ لوڈ کیا ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ وہ تصویروں کو اشنان کرا رہا ہے اور پھر اُس کی تصویریں اور وڈیو متعلقہ فرد کو بھیجتا ہے۔ اس آئیڈیا کو انٹرنیٹ پر بہت پسند کیا جارہا ہے۔
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس طرح کوئی بھی اشنان نہیں کرسکتا۔ اشنان کرنے کے لیے متعلقہ مرد یا عورت کا پریاگ راج کے نزدیک گنگا کے گھاٹ پر موجود رہنا لازم ہے اور ڈُبکی لگانا بھی۔
ڈیڑھ ماہ سے جاری مہا کمبھ میلے میں کروڑوں افراد نے شرکت کی ہے۔ اس موقع پر کئی بار اشنان کرنا بھی لازم قرار دیا ہے۔
متعلقہ تاریخوں میں اشنان کرنے والوں کا تانتا بندھ جاتا ہے۔ مہا کمبھ میلے کے دوران بھگدڑ مچنے کے واقعات میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کی طرف سے شاعر مشرق ڈاکٹر علامہ اقبال کو شاندار خراج عقیدت
مقررین کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال کے فکر و فلسفہ نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نئی روحانی و فکری طاقت بخشی اور انہیں غلامی کی زنجیروں سے نجات دلانے کے لیے جدوجہد کا حوصلہ دیا۔ اسلام ٹائمز۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیراہتمام اسلام آباد میں شاعر مشرق، حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی برسی کے موقع پر ایک دعائیہ مجلس کا اہتمام کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق حریت رہنما سید یوسف نسیم کی زیر قیادت دعائیہ مجلس کے مقررین نے علامہ اقبال کو شاندار خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے نہ صرف مسلمانوں کو خوابِ غفلت سے جگایا بلکہ ان کے دلوں میں حریت، خودی اور بیداری کی وہ شمع روشن کی جو آج بھی ان کی رہنمائی کا ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال کے فکر و فلسفہ نے برصغیر کے مسلمانوں کو ایک نئی روحانی و فکری طاقت بخشی اور انہیں غلامی کی زنجیروں سے نجات دلانے کے لیے جدوجہد کا حوصلہ دیا۔ مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام علامہ اقبال کے افکار سے گہری نسبت رکھتے ہیں۔ ان کی شاعری نے ہمیشہ کشمیر کے نہتے اور مظلوم عوام کو صبر و استقامت اور جدوجہد کا پیغام دیا ہے۔ حریت رہنمائوں نے اس موقع پر اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری عوام کو ان کا پیدائشی، قانونی اور بنیادی حق خودارادیت دلوانے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں تاکہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم ہو سکے۔ دعائیہ مجلس کے آخر میں ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے درجات کی بلندی، شہدائے کشمیر، کشمیر کی آزادی اور پاکستان کے استحکام کے لیے دعا کی گئی اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ کشمیری اپنی جدوجہد آزادی کو اقبال کے خوابوں کی تعبیر بناتے ہوئے منطقی انجام تک پہنچائے گی۔دعائیہ مجلس میں حریت رہنما محمود احمد ساغر، ایڈوکیٹ پرویز احمد، مشتاق احمد بٹ، سید فیض نقشبندی، میڈم شمیم شال، شیخ عبدالمتین، دائود خان، جاوید بٹ، میاں مظفر، سید گلشن، نذیر احمد کرنائی، عدیل مشتاق، عبدالمجید لون، محمد اشرف ڈار اور دیگر نے شرکت کی۔