ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے: شاہد خاقان عباسی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے: شاہد خاقان عباسی WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
کالاباغ(آئی پی ایس ) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے۔ماڑی انڈس میں سیرت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کو آئین پر چلانے سے ہی معاملات حل ہوں گے ، اگر ہم ملک کو آگے لیکر چلنا ہے ہمیں انصاف کی بنیاد فیصلے کرنا ہوں گے ،ملکی مسائل کا حل انتہائی آسان ہے آئین پر عمل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہماری بدقسمتی ہے ہم آئین سے دور ہوچکے ہیں
، اللہ نے ہمیں ضابطہ حیات دیا اسی کی روشنی زندگی میں گزار کر ترقی کرسکتے ہیں، تمام آئینی عہدے دار آئین پاکستان پر حلف اٹھاتے ہیں، آج ہر کوئی سوال کرتا ہے ہمارا کیا بنے گا ، ملک کا کیا بنے گا ، ملک کی بقا اور سلامتی آئین پر عمل کرنے میں ہے۔سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پاکستانی قوم دنیا میں سب زیادہ خیرات کرنے والی قوم ہے ، ہماری بدقسمتی ہے ہم ٹیکس دینے سے انکاری ہوتے ہیں، فکری اختلافات کی ہماری دین کے نزدیک کوئی اہمیت نہیں ، مغربی ممالک میں غزہ کے معاملے پر بھرپور انداز میں آواز آٹھائی گئی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی
پڑھیں:
ریاست کا حصہ ہیں، عقل کے اندھے آئین پڑھیں: عمر ایوب
اسلام آباد (وقائع نگار) اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جمعہ کو درخواست دائر کی تھی اب آئے ہیں کہ وہ درخواست فکس کیوں نہیں ہوئی۔ اس کو ڈائری نمبر لگ گیا ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے حوالے سے پہلے دائر درخواستیں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سنیں، عدالت کے آرڈر کے بعد ہماری ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، کوئی زمین و آسمان اوپر نیچے نہیں ہوا اور بانی پی ٹی آئی سے وکلاء، فیملی اور سیاسی لیڈران کی ملاقاتیں باقاعدہ ہوتی تھیں، بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی اور دیگر سب سیاسی قیدی ہیں، ہم صرف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں، کوئی فورس نہیں کہ راکٹ لانچر، یا ایف 16 سے حملہ کریں، دو دن پہلے ہائی کورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی بہنیں اور قیادت موجود تھی۔ چیف جسٹس کے پاس پیش ہونا چاہا مگر وہ شاید جمعہ کی وجہ سے چلے گئے تھے۔ مجھ پر بسکٹ چوری تک کے کیس لگائے گئے ہیں، ہہم ریاست کا حصہ ہیں اور جو تعریف یہ لوگ کرتے ہیں ریاست کی وہ یکسر مختلف ہے، عقل کے اندھوں سے کہتا ہوں کہ آئین کا مطالعہ کر لیں، ریاست کیا ہوتی ہے۔