فلسطینی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے جنگ بندی معاہدے کے تحت غزہ میں قید 6 میں سے 2 اسرائیلی قیدیوں کو رہا کر دیا ہے۔ دوسری طرف توقع ہے کہ اسرائیل بھی معاہدے کے مطابق اپنی جیلوں سے 602 فلسطینیوں کو رہا کرے گا۔

آ رہا ہونے والے اسرائیلی یرغمالیوں میں 40 سالہ تال شوہم اور 39 سالہ ایویرا مینگیستو کو ہفتے کے روز جنوبی غزہ میں رفح میں ریڈ کراس کے حوالے کر دیا گیا، اس سے قبل حماس کے مسلح حریت پسند حسب سابق یرغمالیوں کو ایک اسٹیج پر لائے۔

وسطی غزہ میں نوصیرات میں ہفتے کے روز مزید 4 اسیروں کی رہائی متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیےحماس تمام اسرائیلی یرغمالیوں کو بیک وقت رہا کرنے پر رضامند

19 جنوری کو ہونے والے جنگ بندی کے بعد، پہلے مرحلے میں رہائی پانے والے 33 افراد کے گروہ میں سے آج رہائی پانے والے 6 آخری یرغمالی ہیں۔

معروف عرب ٹیلی ویژن چینل ’الجزیرہ‘  سے وابستہ رپورٹر ہانی محمود نے نصیرات سے رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا کہ چاروں اسیروں کی رہائی کا مشاہدہ کرنے کے لیے ایک بڑا ہجوم جمع ہے۔

یہ بھی پڑھیےحماس نے 369 فلسطینیوں قیدیوں کی رہائی کے بدلے 3 اسرائیلی قیدی رہا کردیے

آج ہفتے کے روز اسرائیلی جیلوں میں قید 602 فلسطینیوں کی رہائی بھی متوقع ہے۔

حماس کے مطابق، ان قیدیوں میں غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں حراست میں لیے گئے 445 افراد کے ساتھ ساتھ درجنوں ایسے ہیں جو طویل یا عمر قید کی سزا بھگت رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کی رہائی

پڑھیں:

حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو

اپنے ایک بیان میں صیہونی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کیوجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ہم اس جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے، جب تک حماس کو ختم نہ کر دیں۔ ٹیلی ویژن پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جب تک تمام قیدیوں کو واپس نہ لے آئیں، جنگ کو ختم نہیں کریں گے۔ نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ حماس کے مطالبات کے سامنے جھک گئے تو ہم غزہ میں دوبارہ جنگ نہیں کرسکیں گے، غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کے لیے بہت بڑی شکست ہوگی۔ اسرائیلی وزیرِاعظم نے کہا کہ حماس تو جنگ کے خاتمے اور اپنی حکومت کو برقرار رکھنے کا مطالبہ کر رہی ہے، حماس اسرائیل کے مکمل انخلاء اور غزہ کی تعمیر نو کا بھی مطالبہ کرتی ہے، تعمیر نو کی وجہ سے اتنی بڑی امدادی آئے گی کہ وہ دوبارہ مسلح ہو پائیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ ایسی شرائط پر جنگ کا خاتمہ پیغام دے گا کہ اغواء کاری کے ذریعے اسرائیل کو جھکایا جا سکتا ہے، یہ یقینی بنانا بھی ہے کہ غزہ پٹی اسرائیل کے لیے مزید خطرہ نہیں بنے گی، حماس کی شرائط پر جنگ ختم کرنے کا کہنے والے اسرائیلی دانشور حماس کا پروپیگنڈا دہرا رہے ہیں۔ نیتن یاہو نے یہ بھی کہا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لیے پُرعزم ہوں، اپنے اس عزم سے دستبردار نہیں ہوں گا، نہ ہی پیچھے ہٹوں گا۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر نے نئی تجویز پیش کردی
  • لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
  • اہل غزہ سے اظہار یکجہتی کرنے پر پاکستانیوں کے مشکور ہیں، حماس رہنما
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
  • غزہ پر بمباری جاری، اسرائیلی نژاد امریکی یرغمالی عیدان الیگزینڈر بھی لاپتا ہوگیا
  • صیہونی حملے کے بعد اسرائیلی نژاد امریکی قیدی کا کوئی علم نہیں، ایک محافظ شہید ہو چکا ہے، القسام بریگیڈ
  • غزہ پٹی: اسرائیلی حملوں میں مزید نوے افراد ہلاک