چیمپئنز ٹرافی؛ پاک بھارت ٹاکرے پر علی گنڈاپور نے اپنی خواہش بتادی! ویڈیو دیکھیں
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
پشاور:
چیمپئنز ٹرافی کا ہائی وولٹیج میچ اور سب سے بڑے ٹاکرا سمجھانے جانے والا پاک بھارت میچ کل (اتوار کے روز) دبئی میں کھیلا جائے گا، اس حوالے سے وزیراعلیٰ خیبرپخونخوا نے بھی اپنی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
ایک تقریب میں شرکت کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے پاک بھارت میچ کے حوالے سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کا میچ ہے اور پاکستان کو لازمی انڈیا سے میچ جیتنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کرکٹ پر بہت زیادہ انویسٹمنٹ ہو رہی ہے۔ پوری قوم ایک ہی گیم کو دیکھ رہی ہے۔ پاکستان کے ہارنے پر قوم مایوس ہو جاتی ہے، لہٰذا پاکستانی کھلاڑیوں کو محنت کرنی چاہیے۔ کھیل میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ فخر زمان سے بہت امیدیں تھیں لیکن بدقسمتی سے وہ اَن فِٹ ہوگیا، مگر باقی پلیئرز ہیں جو کھیلنے کے لیے فِٹ ہیں۔ اللہ خیر کرے، پاکستان کی جیت کے لیے دعاگو ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
معروف پاکستانی ڈرامہ و فلم نویس خلیل الرحمٰن قمر نے حالیہ انٹرویو میں پاکستان سے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے بھارت کے لیے کام کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے ملک کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ انصاف نہیں ہوا جس کی وجہ سے ان کی حب الوطنی متاثر ہوئی ہے۔
خلیل الرحمٰن قمر نے ایک پوڈکاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ماضی میں انہوں نے بھارت میں کام کرنے کی پیشکشیں ٹھکرائیں لیکن اب وہ بھارت کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے جبکہ پاکستان میں انہیں وہ عزت نہیں ملی جس کے وہ مستحق تھے۔
انہوں نے اپنے 'ہنی ٹریپ کیس' کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں اغوا کرنے اور قتل کرنے کی کوشش کی گئی، جس کے بعد انہوں نے بھارت کے لیے کام کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں ان کے ڈرامے 'بوٹا فرام ٹوبہ ٹیک سنگھ' کی کہانی کو بھارتی فلم 'جس دیش میں گنگا رہتا ہے' میں کاپی کیا گیا تھا۔
خلیل الرحمٰن قمر کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے لیے بہت کچھ کیا لیکن ان کے ساتھ ہونے والے سلوک نے ان کی حب الوطنی کو متاثر کیا ہے اور اب وہ بھارت کے لیے کام کرنے کو تیار ہیں جہاں ان کے کام کی قدر کی جاتی ہے۔