مصطفیٰ قتل کیس: ملزمان ارمغان و شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
مصطفیٰ قتل کیس: ملزمان ارمغان و شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں ملزمان ارمغان اور شیراز کے جسمانی ریمانڈ میں 5 دن کی توسیع کر دی۔
کیس کے تفتیشی افسر نے ملزمان کے 14روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔
تفتیشی افسر نے کہا کہ ارمغان کے 2 ملازمین کا 164 کا بیان ریکارڈ کرانا ہے، ملزم ارمغان کے گھر سے ملنے والے اسلحے اور لیپ ٹاپ کا فرانزک کرانا ہے۔
دورانِ سماعت ملزم ارمغان کمرۂ عدالت میں گر گیا، اس موقع پر ملزم ارمغان کو بینچ پر بٹھایا اور پانی پلایا گیا۔
عدالت نے ملزم ارمغان سے سوال کیا کہ آپ کچھ کہنا چاہتے ہیں؟
ملزم ارمغان کمرۂ عدالت میں رونے لگ گیا جبکہ ملزم ارمغان کو دیکھ کر اس کا والد بھی رونے لگ گیا۔
پراسیکیوٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ اور اے ٹی سی کورٹ ٹو میں بھی ملزم ایسے ہی گر گیا تھا، ملزم ارمغان کا میڈیکل کرایا گیا تو بالکل فٹ تھا۔ملزم ارمغان نے الزام لگایا کہ مجھے کھانا بھی نہیں دیا جا رہا۔
ملزم ارمغان کی والدہ کی جانب سے طاہر رحمٰن تنولی نے وکالت نامہ پیش کر دیا۔
عدالت نے ملزم ارمغان سے سوال کیا کہ کیا یہ آپ کے وکیل ہیں؟
ملزم ارمغان نے کہا کہ نہیں یہ میرے وکیل نہیں ہیں، پہلے بھی مجھ سے دھوکے سے سائن کرایا گیا ہے۔
ملزم شیراز کے وکیل نے کہا کہ ملزم شیراز کا اس کیس سےتعلق نہیں ہے، بغیر لیڈی پولیس اہلکار کے ملزم کے گھر چھاپہ مارا گیا، شیراز کی بہن کا لیپ ٹاپ بھی پولیس ساتھ لے گئی، مجھے وکالت نامہ دستخط نہیں کرانے دیا گیا۔
دورانِ سماعت عدالت نے ملزم شیراز کا طبی معائنہ کرانے کی بھی ہدایت کر دی۔عدالت نے ملزم شیراز سے ملاقات کے لیے بہن کی درخواست واپس کر دی۔ملزم شیراز کی بہن کے وکیل نے ملاقات کی درخواست جمع کروائی تھی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: شیراز کے
پڑھیں:
شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے: سپریم کورٹ
—فائل فوٹوپنجاب حکومت نے سابق وفاقی شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے سپریم کورٹ سے وقت مانگ لیا۔
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سپریم کورٹ کے جج جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس اشتیاق ابراہیم بھی بینچ کا حصہ ہیں۔
دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا ہے کہ التواء مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا، التواء صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا ہے کہ میں پہلے دن سے مذاکرات کا حامی ہوں، لیکن ایسا نہ ہو مذاکرات کے نام پر مذاق رات نہ بن جائیں۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے کہا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کے خلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے ہیں وہ فائل کا حصہ ہیں۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید بزرگ آدمی ہیں، کہاں بھاگ کر جائیں گے۔
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ حکومت مہلت خود مانگتی ہے، الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہو گا، زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہو گا، آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے گا اس کی پرواہ نہ کریں۔