بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئیگا: وزیراعظم شہبازشریف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
بدعنوانی کی نذر ہونے والا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئیگا: وزیراعظم شہبازشریف WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مقدمات کی تفویض اور انتظامی نظام سے بدعنوانی کی نذر ہونیوالا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئیگا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف نے مقدمات تفویض و انتظامی نظام کا اجرا کر دیا، وزیراعظم نے جدید نظام کے اجرا پر وزیر قانون اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔
شہباز شریف نے کہا کہ نیا نظام شفافیت اور انصاف کی بروقت فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا، مقدمات کی تفویض اور انتظام کا جدید نظام وقت کا تقاضا تھا، جدید ٹیکنالوجی سے لیس نظام مقدمات کے ٹریک اینڈ ٹریس میں معاون ثابت ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھر میں سائلین اور درخواست گزار شفاف اور تیز انصاف کے خواہاں تھے، ایف بی آر میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرانے کا مقصد واجب الادا ٹیکس کا حصول تھا، بدقسمتی سے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا استعمال درست انداز میں نہیں کیا گیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ کئی دہائیوں سے ہمارا نظام انحطاط کا شکار رہا، جدید ٹیکنالوجی کے فقدان سے کھربوں روپے کی رقم دہائیوں سے رکی ہوئی تھی، گزشتہ 11 ماہ میں خامیوں کو دور کرنے پر پوری توجہ دی۔
انہوں نے کہا کہ کھربوں روپے کے مقدمات ٹریبونلز، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں، ہم نے اس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ازسرنو شروع کیا، ایسا نظام متعارف کرایا جس سے بدعنوانی کی نذر ہونیوالا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے ایک ایک پائی وصول کر کے عوامی فلاح پر خرچ کریں گے، یہ رقم اب قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی، وقت آگیا ہے کہ ایسی مزید رقوم کو قومی خزانے میں واپس لایا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ گزرے وقت پر افسوس کے بجائے اس سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے، ٹیم کی محنت کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پیسہ دوبارہ خزانے میں ا بدعنوانی کی نذر
پڑھیں:
نیب قانونی تقاضوں کے ساتھ لوگوں کی عزت نفس کا بھی خیال رکھے: گورنر
لاہور (نیوز رپورٹر) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ پاکستان کی تعمیر و ترقی میں ہمیںبلا تفریق اپنے حصہ کی شمع روشن کرنی ہے۔ یہ نہیں دیکھنا کہ میرے کچھ کرنے سے کونسا ملک ٹھیک ہوجائے گا۔ اگرآ پ کا ضمیرمطمئن ہے تو اس سے بڑھ کر کوئی شے نہیں۔ (نیب)کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے ساتھ لوگوں کی عزت نفس کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔ خوشحال اور مستحکم پاکستان کے لئے تعلیم، صحت اور توانائی سمیت مفاد عامہ کے منصوبوں پرتوجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں قومی احتساب بیورو (نیب)کے زیر اہتمام انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ گورنر نے کہا کہ بدعنوانی صرف قانونی مسلہ ہی نہیں بلکہ یہ ایک معاشرتی ، اخلاقی اور ترقیاتی چیلنج بھی ہے جو ہر سطح پر ہمیں متاثر کرتا ہے۔ یہ عوام کے اعتماد کو کمزور کرتی ہے، ترقی کی رفتار سست اور انصاف کے اصولوں کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ ہم سب کو مل کر اس کے خلاف بھرپورجدوجہد کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ڈی جی نیب کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ نیب لاہور کا ادارہ بد عنوانی کے تدارک کے لئے نہ صرف مصروف عمل ہے بلکہ انتہائی مختصر وقت میں قابل قدر کامیابیاں بھی حاصل کر چکا ہے۔ پیپلز پارٹی کا منشور اس بات کی حمایت کرتا ہے کہ پاکستان میں آزاد، غیر جانبدار اور مضبوط ادارے ہونے چاہئیں جو بدعنوانی کی تحقیقات ہر سطح پر بلا تفریق سرانجام دیں۔ تقریب میں ڈائریکٹر جرنل قومی احتساب بیورو(نیب) مرزا فاران بیگ، قومی احتساب بیورو کے نمائندگان، اراکین سول سوسائٹی ، تعلیم اور میڈیا کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افرد موجود تھے۔