Daily Ausaf:
2025-12-13@23:07:59 GMT

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس، توشہ خانہ کا 30 سالہ ریکارڈ طلب

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

اسلام آباد(نیوزڈیسک)چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی کو دی گئی سزا کے تناظر میں توشہ خانہ کا گزشتہ 30 سال کا مکمل ریکارڈ طلب کر لیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) جنید اکبر نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ پی اے سی کے آئندہ اجلاس میں تمام مطلوبہ ریکارڈ پیش کیا جائے یہ معلوم کیا جائے کہ ماضی میں کس کس نے توشہ خانہ سے کیا کچھ حاصل کیا

کن سربراہانِ مملکت اور سرکاری افسران کو کیا تحائف دیئے گئے۔چیئرمین پی اے سی نے حکم دیا ہے کہ ہر دورِ حکومت کا توشہ خانہ کا ریکارڈ علیحدہ علیحدہ پیش کیا جائے تاکہ شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

واضح رہے کہ پاکستان میں توشہ خانہ اسکینڈل حساس اور متنازعہ ہے حکومتوں کے دوران اعلیٰ عہدیداران کو ملنے والے تحائف کی تفصیلات سامنے آتی رہی ہیں ماضی میں کئی سیاسی رہنماؤں پر توشہ خانہ سے قیمتی تحائف حاصل کرنے کے الزامات لگتے رہے ہیں اس کیس کے تحت بانی پی ٹی آئی کو سزا سنائی گئی ہے۔پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں تمام متعلقہ ریکارڈ کا جائزہ لیا جائے گا اور ضروری قانونی و آئینی کارروائی کا تعین کیا جائے گا۔
امریکی صدر کا ایک اور کھڑاک، چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف عہدے سے فارغ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پبلک اکاو نٹس کمیٹی توشہ خانہ کیا جائے پی اے سی

پڑھیں:

چیف جسٹس کی زیرصدارت عدالتی پالیسی سازکمیٹی کااجلاس،جبری گمشدگی، کمرشل مقدمات پر مؤثرردعمل کا فیصلہ

چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی صدارت قومی عدالتی پالیسی ساز کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل کا فیصلہ کیاگیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی زیر صدارت نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا 56واں اجلاس منعقد ہوا، جس میں تمام ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز اور وفاقی آئینی عدالت کے چیف جسٹس امین الدین نے شرکت کی۔

اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق، کمیٹی نے جبری گمشدگیوں کے مقدمات پر مؤثر ادارہ جاتی ردعمل اور گرفتار ملزم کو 24 گھنٹے میں مجسٹریٹ کے سامنے پیش نہ کرنے پر نیا میکنزم لانے کا فیصلہ کیا ہے۔

دیگر اہم فیصلوں میں کمرشل مقدمات کے جلد فیصلوں کیلئے کمرشل لٹیگیشن کوریڈور کا نفاذ، مقدمات کے فیصلوں کیلئے مقررہ ٹائم لائنز پر سختی سے عملدرآمد، اور عدالتوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کیلئے قومی گائیڈلائنز کی تیاری شامل ہیں۔

کمیٹی نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے 4 لاکھ 65 ہزار سے زائد مقدمات نمٹانے کے ریکارڈ کو سراہا، پشاور ہائی کورٹ کے وراثتی مقدمات کے نظام کی تعریف کی، اور تمام ضلعی عدالتوں میں ای فائلنگ کے فوری آغاز کی منظوری دی۔

2019 تک کے تمام پرانے وراثتی کیسز کو 30 دن میں نمٹانے کی ہدایت کی گئی اور جیل اصلاحات پر صوبائی حکومتوں سے مشاورت کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل دینے کا فیصلہ
  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا جبری گمشدگیوں اور کمرشل مقدمات پر مؤثر ردعمل کا فیصلہ
  • چیف جسٹس کی زیرصدارت عدالتی پالیسی سازکمیٹی کااجلاس،جبری گمشدگی، کمرشل مقدمات پر مؤثرردعمل کا فیصلہ
  • نیشنل جوڈیشل پالیسی ساز کمیٹی کا 56واں اجلاس: عدالتی اصلاحات اور جدید اقدامات پر زور
  • عارف علوی اکاؤنٹس منجمد کیس:تفتیشی افسر کو ریکارڈ پیش کرنیکاحکم
  • جتھے لانا یا لشکر کشی کرانا، یہ سینیٹ میں نہیں ہوسکتا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
  • آزاد کشمیر الیکشن، نواز شریف نے اہم اجلاس طلب کر لیا
  • قرآن و سنت کی تعلیمات کے مطابق ماں کا دودھ پلانا دینی حکم‘ ذمہ داری: وزیر مذہبی امور
  • جنوبی کوریا کا شمالی کوریا پر متعدد راکٹ داغنے کا الزام
  • انسٹی ٹیوٹ آئی سی سی بی ایس کو جامعہ کراچی سے علیحدہ کرنے کا معاملہ روک دیا گیا