سلسلہ عظیمیہ کے مرشد شمس الدین عظیمی رحلت فرما گئے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
ویب ڈیسک: دی ہیگ راجہ فاروق حیدر سلسلہ عظیمیہ کے مرشد شمس الدین عظیمی رحلت فرما گئے، مرحوم حضرت محمد عظیم برخیا کے شاگرد اور جانشین تھے۔
مراقبہ ہال ہالینڈ کے سر پرست اعلیٰ حاجی جاوید عظیمی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ علم و ادب روحانیت کا ایک اور چراغ گل ہو گیا۔
انہوں نے ان کی علمی، ادبی، دینی خدمات کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا اور دعائے مغفرت کی۔
سینئر صحافی سیکرٹری جنرل پاکستان ویلفیئر، سیکرٹری جنرل کشمیر پیس فورم نیدر لینڈز راجہ فاروق حیدر، میاں عاصم محمود، معروف صحافی جاوید اقبال کھوکھر، ملک مسعود احمد، چوہدری محمد اقبال قاضیاں، میاں عمران میاں، آفتاب احمد اور دیگر متعدد شخصیات نے بھی گہرے غم کا اظہار کیا اور بلندی درجات کی دعا کی۔
چین کا فلپائنی طیاروں پر سرحدی حدود کی خلاف ورزی کا الزام
غوثیہ مسجد ایمسٹرڈیم میں 27 فروری بروز جمعرات کو مرحوم مرشد شمس الدین عظیمی کے ایصال ثواب کے لیے دعائیہ محفل ہو گی۔
ذریعہ: City 42
پڑھیں:
“سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے” درخواست موصول ہوگئی
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) کو اسٹیڈیم سے سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹائے جانے کی درخواست موصول ہوئی ہے۔
47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کرنیوالے محمد اظہر الدین پر سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔
حیدرآباد کے راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایک اسٹینڈ سابق کپتان کے نام سے منسوب ہے تاہم نامعلوم ذرائع کی جانب سے انکا نام تبدیل کرنے کی درخواست کی گئی ہے۔
ادھر حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے مطالبے پر کوئی سرکاری جواب جمع نہیں کروایا۔
دوسری جانب شائقین کرکٹ کا کہنا ہے کہ اگر اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے اظہر الدین کا نام ہٹایا گیا تو یہ تاریخ کو مٹانے جیسا ہوگا۔
واضح رہے کہ انتہا پسند نریندر مودی کی حکومت میں بھارت میں کئی مقامات پر مساجد کو شہید کیا گیا ہے جبکہ مسلم اکثریتی علاقوں اور انکے نام بھی تبدیل کردیے گئے ہیں تاکہ مغل دور میں قائم مسلمانوں کی نشانیوں کو مٹایا جاسکے۔
Post Views: 4