جدید نظام سے بدعنوانی کا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئیگا، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
جدید ٹیکنالوجی سے لیس نظام مقدمات کے ٹریک اینڈ ٹریس میں معاون ثابت ہوگا
نیا نظام شفافیت اور انصاف کی بروقت فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا، شہباز شریف
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مقدمات کی تفویض اور انتظامی نظام سے بدعنوانی کی نذر ہونیوالا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئیگا۔وزیراعظم شہبازشریف نے مقدمات تفویض و انتظامی نظام کا اجرا کر دیا، وزیراعظم نے جدید نظام کے اجرا پر وزیر قانون اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی۔شہباز شریف نے کہا کہ نیا نظام شفافیت اور انصاف کی بروقت فراہمی میں اہم کردار ادا کرے گا، مقدمات کی تفویض اور انتظام کا جدید نظام وقت کا تقاضا تھا، جدید ٹیکنالوجی سے لیس نظام مقدمات کے ٹریک اینڈ ٹریس میں معاون ثابت ہوگا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بھر میں سائلین اور درخواست گزار شفاف اور تیز انصاف کے خواہاں تھے ، ایف بی آر میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم متعارف کرانے کا مقصد واجب الادا ٹیکس کا حصول تھا، بدقسمتی سے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا استعمال درست انداز میں نہیں کیا گیا۔شہباز شریف نے کہا کہ کئی دہائیوں سے ہمارا نظام انحطاط کا شکار رہا، جدید ٹیکنالوجی کے فقدان سے کھربوں روپے کی رقم دہائیوں سے رکی ہوئی تھی، گزشتہ 11 ماہ میں خامیوں کو دور کرنے پر پوری توجہ دی۔انہوں نے کہا کہ کھربوں روپے کے مقدمات ٹریبونلز، ہائی کورٹس اور سپریم کورٹ میں زیر التوا ہیں، ہم نے اس ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو ازسرنو شروع کیا، ایسا نظام متعارف کرایا جس سے بدعنوانی کی نذر ہونیوالا پیسہ دوبارہ خزانے میں آئے گا۔وزیراعظم نے کہا کہ بدعنوان عناصر سے ایک ایک پائی وصول کر کے عوامی فلاح پر خرچ کریں گے ، یہ رقم اب قومی خزانے میں جمع کرائی جائے گی، وقت آگیا ہے کہ ایسی مزید رقوم کو قومی خزانے میں واپس لایا جائے ۔شہباز شریف نے کہا کہ گزرے وقت پر افسوس کے بجائے اس سے سیکھتے ہوئے آگے بڑھنا ہے ، ٹیم کی محنت کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: شہباز شریف نے کہا کہ ٹریک اینڈ ٹریس
پڑھیں:
وزیراعظم کا ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیرمقدم
وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل سیکٹر کی برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے پاکستانی معیشت کیلئے مثبت پیش رفت قرار دیا ہے۔پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر نے ایک اور سنگ میل عبور کر لیا ہے اور جولائی 2024ء سے مارچ 2025ء کے دوران برآمدات میں 9.38 فیصد اضافے کے ساتھ 13.613 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں۔اس نمایاں کارکردگی پر وزیراعظم شہباز شریف نے ٹیکسٹائل انڈسٹری اور نجی شعبے کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ صرف مارچ 2025 میں برآمدات میں 6.27 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو کہ نہ صرف حکومتی معاشی پالیسیوں کی درست سمت کا ثبوت ہے بلکہ پاکستانی معیشت کی مضبوطی اور عالمی منڈیوں میں مصنوعات کی مانگ میں اضافے کا بھی مظہر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ برآمدات میں بتدریج اضافہ اور دیگر مثبت معاشی اعشاریے، حکومت پاکستان اور نجی شعبے کے درمیان قریبی تعاون اور مسلسل محنت کا نتیجہ ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ حکومت ایسے تمام اقدامات جاری رکھے گی جو کاروبار دوست ماحول پیدا کریں اور برآمدات میں مسلسل بہتری لائی جا سکے۔وزیراعظم نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت ملکی برآمدات کو مستحکم بنیادوں پر استوار کرنے کیلئے نہ صرف پالیسی سازی کر رہی ہے بلکہ کاروباری برادری کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے کیلئے بھی پرعزم ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ ہماری ٹیم دن رات اس کوشش میں ہے کہ پاکستان کو اقتصادی ترقی کی راہ پر گامزن رکھا جا سکے تاکہ روزگار، سرمایہ کاری اور برآمدات تینوں میں توازن کے ساتھ اضافہ ہو۔