محکمہ اسکول ایجوکیشن کے ترقیاتی بجٹ 39 فیصد خرچ کیے جانے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر) محکمہ اسکول ایجوکیشن میں رواں مالی سال کے7 ماہ میں ترقیاتی بجٹ39 فیصد خرچ کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ محکمہ اسکول ایجوکیشن نے رواں مالی سال میں599 ترقیاتی منصوبوں پر20 ارب روپے مختص کیے تھے۔ نظرثانی کے بعد بجٹ19 ارب 99 کروڑ روپے کردیا گیا،11 ارب 69 کروڑ روپے جاری کیے گئے۔ اب تک7 ارب 99 کروڑ روپے خرچ کیے جا سکے ہیں، اب باقی5ماہ میں12 ارب1 کروڑ روپے خرچ کرنے ہیں۔ سیکرٹری اسکول ایجوکیشن کی زیرصدارت اجلاس میں ترقیاتی کام پر سست روی پر افسوس کا اظہارکیا گیا۔110 ترقیاتی منصوبوں پر50 کروڑ روپے مختص ہیں، ان کی مکمل رقم ایک ہی مرتبہ جاری کردی جائے گی۔ 27 ترقیاتی منصوبوں پر 2 قسطوں میں رقم جاری کی جائے گی، 5 ترقیاتی منصوبوں پر 4 اقساط میں رقم جاری ہوگی۔451 منصوبوں پر 10 کروڑ روپے کا بجٹ4 قسطوں میں جاری کیا جائے گا۔5 منصوبوں پر10 کروڑ روپے کی رقم4 قسطوں میں جاری کی جائے گی۔ ایک منصوبے پر انتظامی منظوری کے بعد 4 قسطوں میں رقم جاری کی جائے گی۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ترقیاتی منصوبوں پر اسکول ایجوکیشن کروڑ روپے جائے گی جاری کی
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کے لئے اہم خبرآ گئی
آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ تیاری کے لئے ملازمین کی ڈیوٹی اوقات میں اضافہ کردیا گیا، ضرورت پر ہفتہ اور اتوار کو بھی کام کرنا پڑے گا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے لئے بجٹ تیاری شروع کردی۔محکمہ خزانہ کے پی کے ملازمین کیلئے اضافی ڈیوٹی اوقات جاری کردیے گئے، ملازمین شام 5 سے 7 بجے تک آفس میں اضافی ڈیوٹی دیں گے۔ضرورت پر ہفتہ اور اتوار کو بھی ملازمین شام 7 سے رات 9 بجے تک ڈیوٹی دیں گے۔محکمہ خزانہ کے تمام افسران اورملازمین کوبائیو میٹرک حاضری لگانے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرام کیلئے 249 ارب 20 کروڑ روپے کا تخمینہ لگایا ہے، جس میں صوبائی ترقیاتی پروگرام کیلئے 165 ارب 60 کروڑ روپے، ضم اضلاع کے ترقیاتی بجٹ کیلئے 39 ارب 60کروڑ اور اے آئی پی کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں44ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
صوبائی حکومت نے ترقیاتی بجٹ کیلئے اہم مشاورتی اجلاسوں کا شیڈول جاری کردیا ہے، دستاویز کے مطابق نئے مالی سال کے بجٹ میں صحت کے تمام شعبوں کیلئے مجموعی طور پر 179 ارب 76 کروڑ روپے، تعلیم کیلئے 92 ارب 31 کروڑ روپے مختص کرنے پرغور ہورہا ہے جس میں بنیادی تعلیم کیلئے53 ارب روپے اور اعلیٰ تعلیم کیلئے 39 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے۔