لاہور (نیوز رپورٹر+نوائے وقت رپورٹ)  وزیراعلی مریم نواز نے میگنی فیشنٹ پنجاب (شاندار پنجاب) میگا ٹورسٹ منصوبے کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت پنجاب کو تہذیب و سیاحت کا ریجنل اور انٹرنیشنل مرکز بنایا جائے گا۔ پنجاب کے 170 تاریخی مقامات کو عالمی معیار کے سیاحتی مراکزمیں تبدیل کرنے کیلئے تمام تاریخی مقامات کی میپنگ مکمل کرلی گئی۔ فہرست میں 101 گردوارے اور 53 گرجا گھر بھی شامل ہیں۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی قیادت میں پانچ ماہ کی محنت سے وزیراعلیٰ کے وژن کو عملی شکل دی گئی۔ سینئر منسٹر مریم اورنگزیب کے تمام مجوزہ منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے۔ پنجاب ٹورزم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی قائم کرنے کے فیصلے کی باضابطہ منظوری کے لئے سمری کابینہ کو بھجوا دی گئی ہے۔ تاریخ، ورثہ اور سیاحت سے متعلق تمام ادارے اتھارٹی کے ماتحت ہوں گے۔ منصوبے کی کامیابی یقینی بنانے کے لئے پہلی بار پنجاب ٹورزم اینڈ ہیریٹیج اتھارٹی ایکٹ 2024ء بھی لاگو کر دیا گیا ہے۔ جامع ٹورسٹ پالیسی بھی تیار کر لی گئی۔ وزیراعلیٰ نے پنجاب کے تاریخی مقامات کی تین مراحل میں بحالی کا منصوبہ سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل کیا اور جولائی تک ٹینڈرنگ شروع کرنے کی ہدایت کی ہے۔  16 سیاحتی منصوبوں کے پی سی وَن کی فوری تیاری اور مری کی بانسرا گلی میں ٹورسٹ ویلیج اور پارکس تعمیر کرنے کی ہدایت کی۔  ٹیکسلا کو انٹرنیشنل ’’ٹورسٹ سٹی‘‘ بنانے کا اعلان کیا اور سوئٹزرلینڈ کی طرز پر چھانگا مانگا کو جدید تفریح گاہ بنانے کی منظوری دیدی۔ ٹیکسلا میں بودھ مت کے پیروکاروں کی سہولت کے لئے عبادت گاہیں اور سدھارتا کے نام سے نئی گیلریز بھی تعمیر کی جائے گی۔ سکھ برادری کی سہولت کے لئے 46 غیرفعال گردوارے بحال کرنے کی بھی منظوری دے دی گئی۔ وزیراعلیٰ  نے اقلیتی برادری کے مذہبی و تاریخی مقامات کی حفاظت کا جامع نظام بنانے کی ہدایت کی۔  ’’دلکش لاہور‘‘ منصوبے کے لئے 400 ملین روپے جاری کر دیئے گئے ہیں۔ مریم نواز نے مال روڈ کی تاریخ محفوظ اور فوری مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ پہلی بار پورے پنجاب کو تاریخی اور سیاحتی مقامات کے لحاظ سے 9 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پنجاب ’’سیاحتی ٹریلز‘‘ کے نام سے کی گئی تقسیم کے عنوان بابا گرو نانک دیو جی، کلچرل ڈسٹرکٹ مال روڈ لاہور، والڈ سٹی لاہور، گوجرانوالہ، ایمن آباد اور لاہور میں سکھ مذہب کے تاریخی مقامات، جی ٹی روڈ پر مغل دور کی یادگاریں، سالٹ رینج، بھاٹی گیٹ، ٹیکسالی گیٹ رکھے گئے ہیں۔ ’’سیاحتی ٹریلز‘‘ پر سفاری ٹرین چلے گی۔ ٹرانسپورٹ کی سہولیات اور نجی شعبے کو شامل کرکے  سیاحوں کو خصوصی ڈسکاؤنٹ بھی دیا جائے گا۔ 17 ویں صدی کے قدیم تاریخی ہرن مینار کی اپ گریڈیشن کا سروے مکمل کرلیا گیا اور نیلا گنبد کی توسیع کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ 131 سالہ قدیم لاہور میوزیم کو جدید عجائب گھر بنانے کے لئے 240 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔ یونیسکو کے تعاون سے پنجاب کی ایک ہزار سالہ تاریخ کو محفوظ کیا جا رہا ہے جس سے پنجاب کی ثقافت، تاریخ اور روایات کو فروغ ملے گا۔ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے پنجاب کی تاریخ وتہذیب، لوک کہانیاں، موسیقی، ہیروز، فن وثقافت، صوفیا اور ان کے کلام سمیت دیگر معلومات کو کہانیوں کی شکل میں سیاح سْن اور دیکھ سکیں گے۔ تاریخی قلعہ کہنہ قاسم باغ ملتان کی بحالی کے لئے ٹینڈر مکمل ہونے پر فنڈز جاری کر دیئے گئے۔ سیاحوں کی سہولت کے لئے ڈیجیٹل ایپ بھی تیار کی گئی ہے جس سے سیرو سیاحت کی تمام معلومات، راہنمائی اور خدمات موبائل فون پر دستیاب ہوں گی۔ وزیراعلیٰ  نے کہا کہ پنجاب میں ٹورزم کی بحالی کے اس پروگرام کے ذریعے پنجاب کو بہترین ٹورزم ڈیسٹی نیشن بنائیں گے۔ پنجاب کو ٹورزم کا ہب بنا کر پوری دنیا کو اس کا مہمان بنائیں گے اور پانچ دریاؤں کی دھرتی کے تہذیبی رنگ دکھائیں گے۔ پنجاب میں کئی مذاہب، زمانوں اور ثقافتوں کے دریا بہتے آئے ہیں۔ ہماری تاریخ، ثقافت اور ورثہ کی حفاظت آنے والی نسلوں کی امانت ہے۔  برصغیر میں اناج کا گھر کہلا نے والا پنجاب، دیگر مذاہب کے ماننے والوں کی روحانی تسکین کا گہوارہ بھی ہے۔ سیاحت کے فروغ سے معاشی ترقی میں مدد ملے گی۔ پنجاب اور پاکستان کا عالمی امیج دنیا میں نئی شان سے چمکے گا۔  پنجاب کا تاریخی ورثہ اور ثقافت دنیا کے سامنے لا رہے ہیں۔ سینئر منسٹر مریم اورنگزیب سمیت اس کاوش میں شریک ٹیم کے ہر فرد اور ادارے کو شاباش دیتی ہوں۔ مجھے پورا یقین ہے کہ جتنی محنت، لگن، جذبے اور تیزی سے یہ میگا پلان مرتب ہوا، اس سے بھی زیادہ تیزی، جذبے اور قابلیت سے آپ ان منصوبوں کو مکمل کریں گے۔مریم نواز نے قصور رائے ونڈ روڈ کے قریب ٹریفک حادثے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: تاریخی مقامات کی ہدایت کی مریم نواز پنجاب کو کرنے کی کے لئے

پڑھیں:

مریم نواز سے ڈچ سفیرکی ملاقات‘ تحقیقی تعاون بڑھانے پر اتفاق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251213-08-12

 

لاہور (نمائندہ جسارت) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ڈچ یونیورسٹیوں کے ساتھ مضبوط روابط اور مشترکہ تحقیقی پروگراموں کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے نیدرلینڈز کے سفیر رابرٹ جان سیگرٹ نے ملاقات کی۔ملاقات میں تجارت، سرمایہ کاری، زراعت، اعلیٰ تعلیمی اداروں، ٹیکنیکل ٹریننگ، واٹر مینجمنٹ اور تعلیمی تحقیق میں ڈچ تعاون کے فروغ اور دیگر امور پر گفتگو کی گئی۔وزیرِ اعلیٰ مریم نواز نے نیدرلینڈ کے سفیر کی حالیہ تعیناتی پر نیک تمناؤں کا اظہار کیا اور کہا کہ آلو کی بہتر پیداوار کے لیے نیدرلینڈز کی شراکت داری انقلاب برپا کر سکتی ہے۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ ڈچ کمپنیوں کی پاکستان میں موجودگی سرمایہ کاروں کا اعتماد اور حوصلہ افزائی ہے، پاکستان اور نیدرلینڈ کے باہمی تعلقات مشترکہ ترقیاتی اہداف پر مبنی ہیں۔ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب سرمایہ کاروں کو سازگار ماحول فراہم کرتا ہے، پاکستان اور نیدر لینڈ کے درمیان تعاون کو مزید آگے بڑھانے کے خواہاں ہیں۔

نمائندہ جسارت

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز کا شعبہ ٹرانسپورٹ کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا ٹرانسپورٹ کے شعبے کو صنعت کا درجہ دینے کا فیصلہ
  • حکومت پنجاب اور ٹرانسپورٹرز کے درمیان معاملات طے پا گئے، مریم نواز کا اہم اعلان
  • مریم نواز سے ڈچ سفیرکی ملاقات‘ تحقیقی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے ڈچ سفیرکی ملاقات، تحقیقی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • پنجاب آپ کا گھر ہے، مریم نواز کا بلاول کے دورہ لاہور کا خیرمقدم
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے نیدرلینڈز کے سفیر رابرٹ جان کی ملاقات
  • پنجاب میں بلاول بھٹو کی آمد پر مریم نواز اور چیئرمین پیپلز پارٹی کی سوشل میڈیا پر دلچسپ گفتگو
  • پنجاب میں خوش آمدید پر بلاول بھٹو، مریم نواز کے مشکور
  • پنجاب آمد پر بلاول بھٹو کو خوش آمدید کہتی ہوں: مریم نواز