وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ایک سال کی کارکردگی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اپنی حکومت کے پہلے سال کے مکمل ہونے پر اپنی کارکردگی رپورٹ جاری کی ہے۔ میرے نزدیک یہ اچھی روایت ہے ہر حکومت کو اپنی کارکردگی عوام کے سامنے پیش کرنی چاہیے تا کہ عوام کو یہ احساس ہو کہ انھوں نے بیانیہ پر نہیں بلکہ کارکردگی پر اپنے ووٹ کا استعمال کرنا ہے۔
کارکردگی رپورٹ کو مریم نواز کی حکومت کے پہلے 365دن کا عنوان دیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر اس رپورٹ میں نوے ایسے منصوبوں کو شامل کیا گیا ہے جو ایک سال میں مریم نواز نے شروع کیے ہیں۔ جن پر کام شروع ہو چکا ہے اور جو تکمیل کے قریب ہیں۔
میں نے اس کارکردگی رپورٹ کا عمومی جائزہ لیا ہے لیکن میرے نزدیک یہ سب منصوبے اپنی جگہ لیکن پنجاب بھر میں تجاوزات کے خلاف جو کامیاب آپریشن کیا گیا ہے اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ شاید کم ہی لوگوں کو معلوم ہو کہ تجاوزات کے خلاف اس آپریشن میں حکومتی جماعت کے ارکان کے گھر اور دیگر پراپرٹیز بھی مسمار کی گئی ہیں۔ کسی بھی قسم کا سیاسی دباؤ قبول نہیں کیا جا رہا ہے۔ اسی لیے تجاوزات کا یہ آپریشن اس قدر کامیاب نظر آرہا ہے۔
اسی طرح وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد جب وزیر اعلیٰ مریم نواز نے صاف ستھرا پنجاب پروگرام شروع کیا ہے تو چند دوستوں نے اسے ایک ناممکن کام بتایا۔ لیکن آج پنجاب میں صفائی کی مریم نواز کے سیاسی دشمن بھی تعریف کر رہے ہیں۔
پنجاب کی صفائی کا جب دوسرے صوبوں سے موازنہ کیا جاتا ہے تو پنجاب کی صفائی بہت بہتر نظر آتی ہے۔بہر حال مریم نواز کی کارکردگی رپورٹ پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے۔ پنجاب کی وزیراطلاعات عظمیٰ بخاری نے ایک پر وقار تقریب میں یہ کارکردگی رپورٹ صحافیوں کو دی۔ اس موقع پر انھوں نے اس رپورٹ کے حوالے سے گفتگو بھی کی۔
کیسنر کا علاج ایک مہنگا علاج ہے۔ مجھے یاد ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت میں کینسر کے مریضوں کو ادویات کی فراہمی بند کر دی گئی تھی۔ مریم نواز نے وزارت اعلیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد کینسر اور امراض قلب کے مریضوں کو مفت ادویات کی فراہمی کا پروگرام شروع کیا ہے۔ اس پروگرام کے تحت مریضوں کو ان کے گھروں میں ادویات فراہم کی جا رہی ہیں تا کہ ان کی عزت نفس محفوظ رہے۔ ورنہ اسپتال میں مفت دوائی کے لیے لائن میں لگنا پڑتا تھا۔
اب ادویات گھر پہنچ رہی ہیں۔ بچوں کی ہارٹ سرجری کے لیے ایک لمبی لسٹ تھی۔ بچوں کو آپریشن اور ہارٹ سرجری کے لیے کئی کئی ماہ انتظار کرنا پڑتا تھا ۔ وزیر اعلیٰ مریم نواز نے چیف منسٹر چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام شروع کیا۔ اس پروگرام کے تحت ایک سال میں 1800بچوں کی کامیاب ہارٹ سرجری ہو چکی ہیں اور ویٹنگ لسٹ بھی کافی حد تک ختم ہو گئی ہے۔
اسی طرح دور دراز دیہات جہاں صحت کی سہولیات میسر نہیں وہاں کے لیے وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے کلینکس آن ویلز اینڈ فیلڈ اسپتال کا پروگرام شروع کیا گیا ہے۔ ایک سال میں کلینکس آن ویلز اینڈ فیلڈ اسپتالوں میں 68لاکھ سے زائد مریضوں کو علاج معالجہ اور مفت ادویات کی سہولت فراہم کی جا چکی ہے۔ فیلڈ اسپتالوں کے ذریعے اب تک ساڑھے نو لاکھ مریض مستفید ہوئے ہیں۔جب کہ عوام کو 60ہزار ایکسرے اور 35ہزار لیب ٹیسٹوں کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔
ان فیلڈ اسپتالوں میں الٹر ا ساؤنڈ ، فرسٹ ایڈ، اور ماں و بچے کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ وزیر اعلیٰ کی جانب سے ڈائیلسز کا پروگرام بھی دوبارہ شروع کیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ یہ پروگرام سب سے پہلے میاں نواز شریف نے اپنے دور وزارت عظمیٰ میں شروع کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ کا خصو صی پروگرام برائے ٹرانسپلانٹ بھی شروع کیا گیا ہے۔ جہاں مریضوں کو لیور ٹرانسپلانٹ اور کڈنی ٹرانسپلانٹ کی مفت سہولیات دی جا رہی ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب کے تمام ٹیچنگ اسپتالوں کی ری ویمپنگ بھی شروع کر دی گئی ہے کیونکہ بہت سے اسپتالوں کی عمارتیں بہت بوسیدہ ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب کے 2800سرکاری اسپتالوں کی ری ویمپنگ بھی شروع کی گئی ہے۔ لاہور میں نواز شریف کینسر اسپتال پر بھی کام شروع ہے اور یہ اسی سال مکمل بھی ہو جائے گا۔ لاہور اور سرگودھا میں نئے کارڈیالوجی اسپتال بھی بن رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پروگرام شروع کیا کارکردگی رپورٹ مریم نواز نے ہارٹ سرجری کیا گیا ہے وزیر اعلی مریضوں کو پنجاب کی فراہم کی ایک سال گئی ہے کے لیے
پڑھیں:
پنجاب حکومت کا فلم کی تیاری کے لیے مالی امداد فراہم کرنےکا اعلان
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے فلمی صنعت کی بحالی اور فروغ کے لیے ایک تاریخی قدم اٹھاتے ہوئے متعدد اہم منصوبوں کی منظوری دے دی ہے۔ ان اقدامات میں پنجاب کے پہلے فلم سٹی، فلم اسٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب اور فلم اسکول کے قیام شامل ہیں۔
اس حوالے سے سینیئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کی سربراہی میں 8 رکنی ”پنجاب فلم فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی“ تشکیل دی گئی ہے، جس کا پہلا اجلاس لاہور میں منعقد ہوا۔ مریم اورنگزیب کمیٹی کی کنوینر کے طور پر خدمات انجام دیں گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق، فلم کی تیاری کے لیے مالی امداد فراہم کرنے، فلم سازوں کی درخواستوں کے جائزے، اور باکس آفس مراعات سمیت دیگر اہم امور پر فیصلہ سازی کمیٹی کے ذمے ہو گی۔ کمیٹی کو کسی بھی معاملے پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اختیار بھی حاصل ہو گا۔
وزیراعلیٰ مریم نواز نے پاکستان کے پہلے فلم اسکول کے قیام کی بھی منظوری دے دی ہے، جبکہ نواز شریف آئی ٹی سٹی میں فلم سٹی، اسٹوڈیو اور پوسٹ پروڈکشن لیب کے لیے مخصوص جگہ مختص کر دی گئی ہے۔
پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد جاری کردہ نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں فلم انڈسٹری کے فروغ کے لیے فلم سازوں کو گرانٹس دی جائیں گی۔ کمیٹی میں وزیر اطلاعات پنجاب، وزیر خزانہ، وزیر انسانی حقوق و اقلیتی امور سمیت دیگر متعلقہ حکام کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
اجلاس میں ان منصوبوں کے ڈیزائن اور عملی اقدامات پر ابتدائی پیش رفت کا جائزہ بھی لیا گیا، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ پنجاب حکومت فلم انڈسٹری کی بحالی کو سنجیدگی سے لے رہی ہے۔
فلم انڈسٹری سے وابستہ حلقوں نے ان اقدامات کو ”تاریخی پیش رفت“ قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ یہ فیصلے پاکستانی سینما کو ایک نئی زندگی عطا کریں گے۔
Post Views: 1