20 سال صرف ’ٹائم پاس‘ کیا؛ اپنی شادی پر آدار جین کو یہ اعتراف مہنگا پڑ گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
آدار جین اور الیکھا ایڈوانی کی شادی کی تقریبات کپور فیملی میں دھوم دھام سے جاری ہیں لیکن دلہے میاں چرب زبانی نے انھیں مشکل میں ڈال دیا ہے۔
انگوٹھی پہنانے کی رسم میں مہمانوں سے مختصر گفتگو کرتے ہوئے آدار جین اعتراف کیا کہ وہ ہمیشہ سے الیکھا سے محبت کرتے تھے اور ان ہی کے ساتھ رہنا چاہتے تھے۔
آدر جین نے مزاحیہ اندازمیں کہا کہ لیکن الیکھا نے نے مجھے ٹائم پاس کرنے کے لیے بیس سال کے طویل سفر پر بھیج دیا تھا۔
اداکار نے مزید کہا کہ لیکن اس کے بعد اب آخر کار وہ وقت آگیا جب ہم ایک دوسرے کے ہونے جا رہے ہیں۔
آدر جین نے کہا کہ 20 سال کا یہ طویل انتظار اس قابل کا تھا کہ مجھے دنیا کی حسین ترین خاتون کا ساتھ نصیب ہو۔
ادکار نے کہا کہ میں نے 20 سال ٹائم پاس کیا لیکن اب میں تمھارے ساتھ ہوں۔ تمھارا ہوں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ آدار جین کا اس سے پہلے اداکارہ تارا سوتاریا کے ساتھ افیئر تھا جس کا بریک اپ 2023 میں ہوا۔
آدار جین کے ٹائم پاس ریمارکس کو سوشل میڈیا صارفین نے آڑے ہاتھوں لے لیا اور کہا کہ آپ نے محبت کے نام جس جس کو دھوکا دیا اسے اب ٹائم پاس کہہ رہے ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اسرائیلی فوج کا غزہ میں پروفیشنل ناکامیوں کا اعتراف
غزہ:اسرائیل کی فوج نے غزہ میں اپنی پروفیشنل ناکامیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ ماہ غزہ میں ریسکیو اور طبی عملے کو نشانہ بنایا گیا جس میں کئی پروفیشنل ناکامیاں سامنے آئی ہیں اور اس واقعے کے ذمہ دار کمانڈر کو برطرف کردیا جائے گا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بیان میں کہا کہ اس واقعے پر ایک کمانڈنگ افسر کی سرزنش کی گئی ہے، اس کے علاوہ ایک ڈپٹی کمانڈر اور فیلڈ کمانڈر کو نامکمل اور غلط رپورٹ دینے پر برطرف کردیا جائے گا۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ تحقیقات میں فوج کی جانب سے کئی پروفیشنل غلطیوں کی نشان دہی ہوئی، فوج نے احکامات کی خلاف ورزی کی اور واقعے کی مکمل رپورٹ جمع کرانے میں بھی ناکام ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پہلے دو واقعات میں فوجیوں کی جانب سے غلط فہمی کے نتیجے پر فائرنگ کی گئی اور ان کا خیال تھا کہ انہیں خطرہ ہے اور تیسرا واقعہ حکم عدولی کا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کی فوج نے 23 مارچ کو غزہ سٹی کے علاقے رفح میں فائرنگ کے مختلف واقعات میں طبی عملے اور ریسکیو سروس کے 15 ارکان کو شہید کردیا تھا۔
فلسطینی طبی عملے کو اسرائیلی فوج نے دفنا دیا تھا تاہم بعد میں اقوام متحدہ کے عہدیداروں اور فلسطینی ہلال احمر کے ارکان نے ان شہیدوں کے جسد خاکی برآمد کرلیا تھا۔
اسرائیل کو عالمی عدالت میں فلسطینیوں کی نسل کشی اور جنگی جرائم کا مرتکب قرار دیا گیا ہے اور نتین یاہو اور اس کے سابق وزیردفاع کے گرفتاری کے وارنٹ بھی جاری کردیے گئے ہیں۔
غزہ میں اب تک اسرائیلی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں 51 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت بچوں اور خواتین کی ہے۔