بلوچستان حکومت میں اختلافات نہیں، گھر کا مسئلہ ہے، قدوس بزنجو
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
حب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ پیپلز پارٹی بلوچستان کے قائدین میں اختلافات نہیں ہیں۔ یہ گھر کا مسئلہ ہے، جسے آپس میں حل کرینگے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیراعلیٰ و سینیٹر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں پیپلز پارٹی کے قائدین کے درمیان اختلافات گھر کا مسئلہ ہے۔ جسے آپس میں حل کریں گے۔ یہ بات انہوں نے حب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ ایک گھر میں بھی اختلاف ہوتا ہے۔ بلوچستان حکومت میں اختلافات نہیں، بلکہ گھر کا مسئلہ ہے۔ جسے ہم گھر میں بیٹھ کر حل کریں گے۔ انہوں کہا کہ پیپلز پارٹی روزگار دینے والی پارٹی ہے۔ بلوچستان کے لوگوں کا روزگار باڈر ٹریڈ سے وابستہ ہے۔ میں نے اپنے دور میں باڈر ٹریڈ کے روزگار سے وابستہ لوگوں کے لئے آسانیاں پیدا کی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے دور میں حب ماسٹر پلان اور حب ڈیلولپمنٹ اتھارٹی کی منظوری دی تھی، جس پر جلد عملدرآمد شروع ہوگا اور حب شہر کے تمام بنیاد مسائل ماسٹر پلان کے تحت حل ہوجائیں گے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
وفاق اور سندھ کا نہروں کا مسئلہ مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق
سندھ کے سینئر وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کینالز معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازعہ کینالز پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کیلئے 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاق اور سندھ میں کینالز کے مسئلے کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے پر اتفاق ہوا ہے۔ وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، دونوں راہنماؤں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ملاقات کر کے کینالز مسئلے کو بات چیت سے حل کیا جائے۔ اس موقع پر رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کینالز کے معاملے پر سندھ کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہیں، وزیراعظم شہباز شریف اور میاں نواز شریف نے ہدایت دی ہے کہ سندھ کے تحفظات کا خاتمہ کیا جائے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا کہ سندھ حکومت کینالز معاملے پر ہر فورم پر اپنا مؤقف پیش کر چکی ہے، پیپلز پارٹی اور سندھ کے عوام کو متنازعہ کینالز پر شدید تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی سندھ کے عوام کیلئے 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی بھی کینالز کے معاملے پر وفاقی حکومت سے مذاکرات کیلئے تیار ہے۔
علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا کہ کینالز معاملے پر سیاست نہیں ہونی چاہیے، معاملے کو افہام و تفہیم کیساتھ حل کرنا ہے، پیپلزپارٹی اتحادی ہے، تحفظات دور کریں گے۔ کینالز کے معاملے پر وزیر مملکت مذہبی امور کھئیل داس کوہستانی کا کہنا تھا کہ کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کئے جائیں گے، وفاقی حکومت کوئی یکطرفہ فیصلہ نہیں کرے گی، کینالز منصوبہ ابھی ایکنگ سے منظور نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ لوگ سازش کر رہے ہیں، مسلم لیگ نون اور پیپلزپارٹی میں دراڑ ڈالی جائے، ہم مل کر لوگوں کی سازش کو ناکام بنائیں گے۔