قومی کرکٹ ٹیم کے تیز رفتار بولر حارث رؤف نے کہا ہے کہ بھارت کے خلاف میچ میں کوئی دباؤ نہیں ہے اور تمام کھلاڑی پر سکون ہیں۔

دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہا کہ یہ ایک عام کھیل ہے اور پاکستان بھارت کے میچ کو دوسرے کرکٹ میچ کی طرح ہی دیکھے گا۔

حارث رؤف نے تصدیق کی کہ وہ مکمل طور پر فٹ ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں 10 اوورز کرائے جس سے ان کی میچ فٹنس ثابت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اس سے قبل دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں بھارت کو 2  بار شکست دے چکا ہے اور اس بار ایک اور فتح حاصل کرنے کی کوشش کرنے کے لیے پر عزم ہے۔

آنے والے میچ کے بارے میں بات کرتے ہوئے فاسٹ بولر نے (نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ٹیم کی شکست کے تناظر میں) کہا کہ اس میچ سے آگے نکل گئی ہے اور اب دبئی کی کنڈیشنز کو اپناتے ہوئے بھارت کے خلاف کھیلنے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے۔

حارث رؤف نے ٹورنامنٹ میں آگے بڑھنے اور سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے کے لیے ماضی کی غلطیوں سے سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ تمام کھلاڑی اپنی بہترین پرفارمنس دینے کے لیے پرعزم ہیں۔

انجریز کے بارے میں بات کرتے ہوئے حارث رؤف نے کہا کہ وہ کسی بھی وقت ہو سکتی ہیں حتیٰ کہ کھلاڑی چلتے ہوئے بھی زخمی ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ چیزیں ہمارے قابو سے باہر ہوتی ہیں اس لیے ان کے بارے میں فکر کرنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔

فخر زمان اور صائم ایوب کی عدم موجودگی نے خلل ڈالا

ٹیم سلیکشن پر تبصرہ کرتے ہوئے حارث نے تسلیم کیا کہ فخر زمان اور صائم ایوب کی عدم موجودگی نے ٹیم کے کمبی نیشن میں خلل ڈالا ہے۔ تاہم انہوں نے مضبوط پرفارمنس کے ساتھ دستیاب کھلاڑیوں پر اعتماد کا اظہار کیا۔

جب دبئی میں پاک بھارت تصادم کے لیے ٹکٹوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کے بارے میں پوچھا گیا تو حارث رؤف نے مزاقاً جواب دیا کہ مجھے میچ کے ٹکٹ یا پاسز کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے۔

واضح رہے کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان اور بھارت اتوار کو دبئی میں آمنے سامنے ہوں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کے بارے میں کرتے ہوئے نے کہا کہ انہوں نے ہے اور کے لیے

پڑھیں:

بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی

بھوپال میں ہندوانتہا پسندوں نے مسلمانوں کی دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی جس سے افراتفری پھیل گئی۔ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی۔ صورتحال اس قدر سنگین تھی کہ قریبی تھانوں سے کمک طلب کی گئی۔حالات بگڑتے ہی پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور بے قابو ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا۔ضلع کلکٹر سندیپ جی آر نے بتایاکہ علاقے میں ماحول کشیدہ رہا، پولیس کی بھاری نفری امن و امان برقرار رکھنے کے لیے تھی۔انہوں نے کہاکہ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس وکاس شاہوال، اے ایس پی لوکیش سنہا اور ایس ڈی پی او پرکاش مشرا سمیت سینئر حکام صورتحال کی نگرانی کے لیے علاقے میں تعینات ہیں۔ضلع کلکٹرنے کہا کہ علاقے میں امن و امان کی صورتحال قابو میں ہے۔ مغربی بنگال کے لوگوں کو انتہائی محتاط رہنا چاہیے تاکہ وہ ان کے جال میں نہ پھنسیں۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی اور اس کے اتحادی مغربی بنگال میں اچانک بہت سرگرم ہو گئے ہیں، ان اتحادیوں میں آر ایس ایس بھی شامل ہے اوروہ ایک افسوسناک واقعے کے پس منظر کو استعمال کرکے تقسیم کی سیاست کے لئے جان بوجھ کر لوگوں کو اکسا رہے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ آر ایس ایس-بی جے پی اتحاد کا مقصد فسادات بھڑکانا ہے جس سے تمام کمیونٹیز متاثر ہو سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم سب سے پیار کرتے ہیں اور ہم آہنگی سے رہنا چاہتے ہیں۔ ہم فسادات کی مذمت کرتے ہیں۔ ممتابنرجی نے کہاکہ آر ایس ایس اوربی جے پی حقیر انتخابی فائدے کے لیے ہمیں تقسیم کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے سب سے پرسکون اور ہوشیار رہنے کی اپیل کی۔انہوں نے کہاکہ تشدد میں ملوث مجرموںکے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔
ادھر بھارت کے برعکس پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کو مکمل آزادی حاصل ہے۔ پاکستان کی حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں اس کی واضح مثال سالانہ بیساکھی تہوار اور خالصہ کی 326ویںسالگرہ منانے کے لیے پاکستان کا دورہ کرنے والابھارت کے5,803 سکھ یاتریوں پر مشتمل گروپ ہفتے کو واہگہ بارڈر کے ذریعے اپنے وطن واپس پہنچ چکا ہے۔
سکھ یاتری مختلف تاریخی گوردواروں میں منعقد ہونے والی مقدس تقریبات میں شرکت کے لیے رواں ماہ کے شروع میں واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچے تھے۔ وفد میں امرتسر، ہریانہ، اتر پردیش، دہلی اور 11دیگر بھارتی ریاستوں کے یاتری شامل تھے اوریہ حالیہ برسوں میں سب سے بڑے مذہبی دوروں میں سے ایک تھا۔واہگہ بارڈر پر منعقدہ الوداعی تقریب میں پنجاب کے وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے شرکت کی جنہوں نے ذاتی طور پر یاتریوں کو الوداع کیا۔ ان کے ہمراہ ای ٹی پی بی کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے مقدس مقامات سیف اللہ کھوکھر اور پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی (PSGPC)کے اراکین بھی تھے۔سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے میڈیا اور روانہ ہونے والے یاتریوں سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم آپ کی آمدکے لیے شکر گزار ہیں اور امید کرتے ہیں کہ آپ جلد واپس آئیں گے تاکہ ہم مل کر امن اور ہم آہنگی کے پیغام کو پھیلاتے رہیں۔ ہم نے خلوص اور لگن کے ساتھ آپ کی خدمت کرنے کی ہر ممکن کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ حکومت یاتریوں کے لیے آسانی اور سہولیات کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ دوروں پرویزوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ متروکہ املاک وقف بورڈ (ای ٹی پی بی)کے ایڈیشنل سیکرٹری برائے مقدس مقامات سیف اللہ کھوکھر نے کہا کہ ہم نے آپ کے دورے کو آسان بنانے کے لیے تمام محکموں میں قریبی رابطہ قائم رکھا۔ اس دورے کے دوران جو بھی کوتاہیاں سامنے آئیں گی انہیں اگلی بار دور کیا جائے گا۔ ہمیں پوری امید ہے کہ ہماری مہمان نوازی آپ کی توقعات پر پوری اترے گی۔سکھ یاتریوں نے ان کو دی جانے والی محبت، بہترین دیکھ بھال اور احترام کے لیے شکریہ ادارکیا ۔ دہلی گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے جتھے دار سردار دلجیت سنگھ نے کہاکہ یہاں ملنے والے پیار سے ہم بہت خوش ہیں۔ ہم اس محبت کی خوشبو کو بھارتی سرزمین تک پہنچانے کی کوشش کریں گے۔ ہم حکومت پاکستان، حکومت پنجاب اورمتروکہ املاک وقف بورڈکی مہمان نوازی کے لیے شکر گزار ہیں۔سکھ یاتریوں نے پاکستان کو ایک حقیقی اقلیت دوست ملک قرار دیا جہاں انسانی وقار کا احترام کیا جاتا ہے۔ ایک یاتری نے کہا کہ ہم نے پاکستان میں انسانیت کا حقیقی احترام دیکھا۔ ہم پاکستانی عوام کے خلوص اور گرمجوشی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • روہت شرما خود کو آئینے میں دیکھیں سابق کپتان کی تنقید
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • عمران خان کو انگریز کا ایجنٹ کہنا نظریاتی بات تھی، پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانا چاہتے ہیں، فضل الرحمان
  • بھارت اقلیتوں کیلئے جہنم اور پاکستان میں مکمل مذہبی آزادی
  • بی جے پی عدلیہ کی توہین کرنے والے اپنے اراکین پارلیمنٹ کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرتی، جے رام رمیش
  • خلیل الرحمٰن قمر کی پاکستان سے مایوسی، بھارت کیلیے کام کرنےکو تیار
  • خلیل الرحمٰن پاکستان سے مایوس، بھارت کیلئے کام کریں گے؟
  • کوئی کتنا ہی ناراض ہو انصاف دباؤ کے بغیر ہونا چاہیے، آغا رفیق
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • ریاست نے بہت مرتبہ بھٹکے ہوئے لوگوں سے مذاکرات کیے، سرفراز بگٹی