انڈونیشیا گوشت درآمدکیلئے بھارت کے مقابلے میں پاکستان کو ترجیح دینے لگا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
انڈونیشیا نے پاکستانی گوشت کو عالمی مارکیٹ میں تسلیم کرتے ہوئے بھارت کے مقابلے میں پاکستان کے کم قیمت گوشت کو ترجیح دینا شروع کر دی۔
انڈونیشیا نے پاکستان سے ایک لاکھ میٹرک ٹن بھینس کا گوشت درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا، نیشنل فوڈ ایجنسی انڈونیشیا کے سربراہ نے پاکستانی گوشت کی خریداری کی تصدیق کر دی۔
رواں سال انڈونیشیا کا ایک لاکھ 80 ہزار میٹرک ٹن بیف اور ایک لاکھ میٹرک ٹن بھینس کے گوشت کی درآمد کا ہدف ہے۔
بھارت کے بعد انڈونیشیا کے لیے پاکستانی گوشت کی بدولت برآمدات میں اضافہ ہوگا، کم قیمت پر دستیابی نے پاکستان کو انڈونیشیا کی پہلی ترجیح بنا دیا ہے۔
گوشت برآمد سے پاکستان کے زرِمبادلہ ذخائر میں اضافہ متوقع ہے جبکہ پاکستانی گوشت کی برآمد سے ملکی معیشت کو فروغ بھی ملے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پاکستانی گوشت نے پاکستان گوشت کی
پڑھیں:
8 ویں پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے : آرمی چیف کی پیشہ ورانہ مہارت کی تعریف
آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے میں شرکا کی پیشہ ورانہ مہارت،جسمانی وذہنی استقامت اوراعلیٰ اخلاقی معیارکی تعریف کی۔ تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) جانب سے کہا گیا کہ دنیا کی کٹھن ترین جنگی مشقوں میں شمار ہونے والا پاکستان آرمی ٹیم اسپرٹ مقابلے کھاریاں گیریژن میں اختتام پذیر ہوگئے۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے اختتامی تقریب سے خطاب میں کہا کہ پاک فوج نے ہمیشہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بے مثال سپاہیانہ خصوصیات کا مظاہرہ کیا۔ آرمی چیف نے شرکا کی پیشہ ورانہ مہارت،جسمانی وذہنی استقامت اوراعلیٰ اخلاقی معیارکی تعریف کرتے ہوئے کہا اس قسم کی مشقوں سے ایک دوسرے سے سیکھنے کا موقع ملتا ہے ، پاک فوج نے ہمیشہ کردار، جرأت اور مہارت جیسی سپاہیانہ خصوصیات کوبرقرار رکھا۔ انھوں نے کہا کہ جوانوں نے بے مثال سپاہیانہ خصوصیات کامظاہرہ انسداددہشت گردی جنگ میں بخوبی کیا،،پیٹس ہمیشہ پیشہ ورانہ فوجی صلاحیتوں اور جنگی فہم و فراست کو یکجا کرتے ہوئے ہر سپاہی میں درکار ٹیم اسپرٹ کو فروغ دیتا ہے۔ آرمی چیف نے مشق کے شرکا میں انفرادی اور ٹیم کی سطح پر ایوارڈز تقسیم کیے، بین الاقوامی مبصرین ، شریک ممالک کے دفاعی اتاشیوں نے بھی تقریب میں شرکت کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پیٹس مشق میں پاکستان آرمی کی 7 ،پاکستان نیوی کی ایک ٹیم نے حصہ لیا، جبکہ دوست ممالک کی 15 ٹیمز نے مشقوں میں شرکت کی،آئی ایس پی آر بحرین، بیلاروس، چین، سعودی عرب اور مالدیپ کی ٹیمز نے حصہ لیا ، مراکش، نیپال، قطر، سری لنکا، ترکی، امریکا اور ازبکستان بھی مشقوں میں شامل تھے جبکہ بنگلہ دیش، مصر، جرمنی، کینیا، میانمار اور تھائی لینڈ نے مبصر کے طور پر مشاہدہ کیا۔ پٹرولنگ مشق پنجاب کے نیم پہاڑی علاقے میں کی گئی، شرکا نے تجربات ، جدید اختراعات کے تبادلے سے جنگی صلاحیتوں کو بہتر بنایا ، مشق دوست ممالک کیلئے پیشہ ورانہ اورمسابقتی فوجی سرگرمی کی حیثیت اختیار کرچکی ہے۔