اپنی ایک رپورٹ میں اسرائیلی اخبار کا کہنا تھا کہ صیہونی قیدیوں کو نہ تو مکمل کامیابی کے جھوٹے دعووں کے ساتھ واپس لایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے فریب کارانہ بیانات سے۔ اسلام ٹائمز۔ صیہونی اخبار ھاآرتز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ ہمارے قیدیوں کی موت کی وجہ اسرائیلی وزیراعظم "نتین یاہو" ہیں۔ باقی قیدیوں کی واپسی کا واحد راستہ، معاہدے کو جاری رکھنا ہے جس کا واضح مطلب غزہ کی پٹی سے صیہونی فوج کا مکمل انخلاء اور جنگ کا خاتمہ ہے۔ مذکورہ اخبار نے مزید کہا کہ گزشتہ روز صیہونی قیدیوں کی لاشوں کی واپسی اسرائیل کی بھیانک ترین سیاسی و عسکری شکست ہے۔ ان قیدیوں کی ہلاکت کا باعث وہ فیصلے بنے جو نتین یاہو نے کئے۔ ہمارا عسکری دباو کسی کی رہائی کا سبب نہ بن سکا بلکہ حماس کے ساتھ معاہدہ ہی ان قیدیوں کی واپسی کا باعث بنا۔

ھاآرتز نے مزید لکھا کہ 59 قیدیوں کہ کی تقدیر کا فیصلہ معاہدے کے دوسرے مرحلے کے ذریعے ہو گا۔ ان میں سے 24 صیہونی تاحال زندہ ہیں۔ صیہونی اخبار نے لکھا کہ ہمارے پاس اپنے لوگوں کی واپسی کے لئے معاہدے کے سوا کوئی راستہ نہیں۔ انہیں نہ تو مکمل کامیابی کے جھوٹے دعووں کے ساتھ واپس لایا جا سکتا ہے اور نہ ہی اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری ہونے والے فریب کارانہ بیانات سے۔ آخر میں اس اخبار نے کہا کہ اب یہ نتین یاہو پر منحصر ہے کہ وہ حماس کے ساتھ معاہدے پر اکتفاء کریں اور سب کو واپس لائیں۔ نیز عوام کو بھی چاہئے کہ وہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے وزیراعظم پر دباو ڈالیں تا کہ وہ قیدیوں کی رہائی کے سلسلے میں اپنی ذمے داریوں کو پورا کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: قیدیوں کی نتین یاہو کی واپسی کے ساتھ

پڑھیں:

نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو  نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ میں جاری صہیونی جارحیت کو جنگ  کا ’نازک مرحلہ‘ قرار دیتے ہوئے حماس کی مستقل جنگ بندی کی شرائط مسترد کردیں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بنجمن نیتن یاہو نے حماس کے مطالبات کو تسلیم کیے بغیر غزہ سے بقیہ اسرائیلی قیدیوں کو وطن واپس لانے کا عزم کیا ہے۔

اپنے ایک بیان میں انہوں نے اس بات پر اصرار کیا کہ فلسطینی سرزمین پر فوجی مہم "نازک مرحلے" میں داخل ہو چکی ہے۔

غزہ میں جنگ کے مستقل خاتمے کی خواہاں حماس نے جنگ بندی کی نئی تجویز مسترد کر دی جس کے بعد اپنے پہلے سامنے آنے والے ردعمل میں نیتن یاہو نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہم حماس کی مرضی کے سامنے ہتھیار ڈالے بغیر اپنے قیدیوں کو گھر واپس لا سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم لڑائی کے نازک مرحلے پر ہیں اور اس وقت ہمیں جیتنے کے لیے صبر اور عزم کی ضرورت ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے امریکی سفیر نے حماس سے کیا مطالبہ کیا ؟
  • ملک میں نفرت انگیز مہمات؛ یہودی، یہودیوں کو ماریں گے، اسرائیلی اپوزیشن لیڈر نے خبردار کردیا
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار
  • اسرائیل کی غزہ میں جنگ روکنے کے لیے ناقابلِ قبول شرائط
  • نیتن یاہو کی ہٹ دھرمی، غزہ میں جارحیت جنگ کا ’نازک مرحلہ‘ قرار، حماس کی جنگ بندی شرائط مسترد کردیں
  • غزہ: اسرائیلی بمباری سے مزید 54 فلسطینی شہید، نیتن یاہو کا حماس پر دباؤ بڑھانے کا حکم
  • غزہ میں حماس کی حکومت کا برقرار رہنا اسرائیل کیلئے بڑی شکست ہوگی: نیتن یاہو
  • ہم جنگ کا خاتمہ اس وقت تک نہیں کریں گے جب تک حماس کو ختم نہ کردیں: نیتن یاہو
  • حماس کے مکمل خاتمے تک غزہ میں جنگ جاری رہے گی، نیتن یاہو
  • اسرائیلی حکومت اور معاشرے کے درمیان گہری تقسیم