اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کے چیئرمین زید بشیر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، وزیرِ اعظم نے ریٹیلرز کے وفد کا خیرمقدم کیا اور مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی،وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو ریٹیلرز کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں ان پر ٹیکس کا مزید بوجھ نہیں ڈالا جائے گا، ایسے تمام ریٹیلرز جو ٹیکس نہیں دیتے ان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کیلئے ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں، استعمال شدہ اشیاء کی آڑ میں ہونے والی سمگلنگ کے سد باب کیلئے بھی اقدامات تیز کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقامی صنعت جدت کو اپناتے ہوئے اپنی اشیاء کی برآمدات کیلئے جدید ٹیکنالوجی اپنائے تاکہ وہ بین الاقوامی مارکیٹ کا مقابلہ کر سکے، ایف بی آر کی دیگر اصلاحات کے ساتھ ساتھ حکومت معیشت کو کیش لیس بنانے کیلئے اقدامات کر رہی ہے۔وفد کے شرکاءنے وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملکی معیشت کے استحکام کیلئے آپ اور آپکی ٹیم کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، مہنگائی اور شرح سود میں خاطر خواہ کمی سے مصنوعات کی کھپت اور پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے، امید ہے ان اقدامات سے شرح مہنگائی میں مزید کمی آئے گی۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ صنعتوں کا پہیہ چلنے سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہو رہے ہیں، حکومتی اصلاحات خوش آئند ہیں اور ان کے معیشت پر دور رس مثبت اثرات مرتب ہونگ، ریٹیلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے سے محصولات میں اضافہ ہوگا، ایسے ریٹیلرز جو ٹیکس نیٹ میں موجود ہیں انکے مسائل کے حل کیلئے حکومتی اقدامات کے معترف ہیں۔ 

9 مئی کے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کیلئے دائر اپیلیں سماعت کیلئے مقرر

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: ٹیکس نیٹ میں موجود ریٹیلرز جو ٹیکس ہیں ان

پڑھیں:

وزیراعظم کا ٹیکس نیٹ میں توسیع اور محصولات کے ہدف کے حصول کے لیے ہدایات

وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ ٹیکس محصولات کے مقررہ اہداف کے حصول کے لیے ٹیکس نیٹ کو مزید وسیع کیا جائے۔
اسلام آباد میں ایف بی آر سے متعلق امور پر منعقدہ ہفتہ وار اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے، وزیراعظم نے ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 11 فیصد کے ہدف کے حصول کے لیے کوششیں تیز کرنے کی ہدایت دی۔
وزیراعظم نے جدید ٹیکنالوجی اور مصنوعی ذہانت کے استعمال سے کسٹمز کلیئرنس کے وقت میں نمایاں کمی پر ایف بی آر حکام کی کارکردگی کو سراہا اور ہدایت کی کہ درآمدات و برآمدات کی کلیئرنس کا دورانیہ مزید کم کیا جائے۔
وزیراعظم نے معیشت کے تمام شعبوں میں ٹیکس نفاذ کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی تاکہ حکومتی آمدن میں اضافہ ہو سکے۔
شہباز شریف نے غیرقانونی سگریٹ فیکٹریوں کے خلاف مؤثر کارروائی پر ایف بی آر اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کی تعریف کی۔ انہوں نے صوبائی حکومتوں کو ایف بی آر کے ساتھ ٹیکس چوروں اور غیرقانونی فیکٹریوں کے خلاف کارروائیوں میں مکمل تعاون کی ہدایت بھی کی۔ ساتھ ہی انہوں نے سیلز ٹیکس ریفنڈز کی بروقت ادائیگی یقینی بنانے پر زور دیا۔
اجلاس میں وزیراعظم کو محصولات کے اہداف کے حصول، معیشت کی ڈیجیٹلائزیشن، اور ٹیکس چوری کے خلاف اقدامات سے متعلق پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔
حکام نے بتایا کہ ملک بھر میں تمباکو سیکٹر کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے لیے ایف بی آر اور ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے متعدد فوکل پرسنز تعینات کر دیے گئے ہیں۔
اجلاس کو یہ بھی آگاہ کیا گیا کہ حالیہ دنوں میں غیرقانونی سگریٹس کی بڑی مقدار ضبط کی گئی ہے، جو مؤثر کارروائیوں کا نتیجہ ہے۔
وزیراعظم کو مختلف اداروں اور ٹریبونلز میں زیر التوا ٹیکس مقدمات پر ہونے والی پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں موجود اشتہاریوں کو پاکستان لانے کی کوشش کررہے ہیں، طلال چوہدری
  • پاکستان ، آئی ایم ایف کے آگے ڈھیر،ا گلی قسط کیلئے بجلی اور گیس مہنگی کرنے کی یقین دہانی کرادی
  • آئی ایم ایف کی شرائط : حکومت ترقیاتی سکیموں میں کمی، نئے ٹیکس لگانے پر تیار
  • آئی ایم ایف کی نئی شرائط، کھاد، زرعی ادویہ، شوگر اور سرجری آئٹمز پر ٹیکس لگے گا
  • پاکستان نے آئی ایم ایف کو 18 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کی یقین دہانی کرادی
  • شارٹ فال: ریونیو اقدامات کئے‘ اخراجات روک دینگے‘ آئی ایم ایف کو یقین دہانی
  • درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے، شہباز شریف
  • حکومتی معاونت کے بغیر ٹیکس خسارہ 560 ارب تک بڑھنے کا امکان
  • وزیراعظم کا ٹیکس نیٹ میں توسیع اور محصولات کے ہدف کے حصول کے لیے ہدایات
  • وزیراعظم کی ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 11 فیصد بڑھانے کی ہدایت