آسٹریلیا کے سینیئر کرکٹرز کی غیر موجودگی سے کوئی فرق نہیں پڑتا: جوس بٹلر
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
انگلینڈ کرکٹ ٹیم کے کپتان جوس بٹلر نے کہا ہے کہ آسٹریلیا کے تجربہ کار کھلاڑیوں کی غیر موجودگی کا ٹیم پر کوئی خاص اثر نہیں پڑتا، کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف ہر میچ ایک بڑا چیلنج ہوتا ہے۔
لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران جوس بٹلر کا کہنا تھا کہ ہم آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کا آغاز پاکستان میں کرنے کے لیے بہت پرجوش ہیں اور ہماری بھرپور کوشش ہوگی کہ آسٹریلیا کے خلاف پہلے میچ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔
جوس بٹلر نے قذافی اسٹیڈیم کی پچ کو بیٹنگ کے لیے سازگار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہاں ہونے والی تین ملکی ون ڈے سیریز میں ہائی اسکورنگ میچز دیکھنے کو ملے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور بھارت کی کنڈیشنز میں فرق ہے، اور جو کارکردگی بھارت میں دکھائی گئی تھی، اس کو پسِ پشت ڈال کر آگے بڑھیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے چند کھلاڑیوں کو پاکستان سپر لیگ میں کھیلنے کا تجربہ ہے اور ہم پاکستان کی کنڈیشنز سے بخوبی واقف ہیں، لہٰذا ہم میچ کے لیے مکمل تیاری کے ساتھ ہیں۔
یاد رہے کہ گروپ بی میں آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان میچ کل دوپہر 2 بجے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: آسٹریلیا کے جوس بٹلر
پڑھیں:
چولستان میں پہلی بار نایاب کیراکل بلی کی موجودگی؛ ویڈیو سامنے آ گئی
لاہور:چولستان کے ریگزاروں میں آج ایک تاریخی صبح کا آغاز ہوا، جب پہلی بار ایک نایاب جنگلی جانور کیراکل بلی کو قدرتی ماحول میں شکار کی تیاری کرتے ہوئے دیکھا گیا۔
یہ نایاب منظر اس وقت مزید دلکش بن گیا، جب کیراکل بلی کے آس پاس چنکارہ ہرنوں کا ایک ریوڑ بھی موجود تھا۔
واضح رہے کہ کیراکل بلی پاکستان میں معدومی کے خطرے سے دوچار جنگلی جانوروں میں شامل ہے اور اسے عموماً دیکھنا نہایت مشکل ہوتا ہے، خصوصاً چولستان جیسے خشک و نیم صحرائی علاقوں میں۔
اس کی موجودگی نہ صرف چولستان کے ماحولیاتی نظام کی صحت کی علامت ہے بلکہ وائلڈ لائف کی مسلسل نگرانی اور تحفظ کی کوششوں کا نتیجہ بھی ہے۔
اسسٹنٹ کنزرویٹر وائلڈ لائف رحیم یار خان مجاہد کلیم نے بتایا کہ یہ لمحہ ان کے کیریئر کا ایک ناقابل فراموش تجربہ تھا اور یہ قدرتی مناظر ہر فطرت دوست اور وائلڈ لائف اہلکار کے لیے خوشی کا باعث ہوتے ہیں۔
محکمہ وائلڈ لائف کی جانب سے اس نایاب مشاہدے کو محفوظ کر کے مستقبل کی تحقیق اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ ظاہر کیا گیا ہے۔