Juraat:
2025-04-22@14:34:16 GMT

غیر قانونی سمز کے خلاف ایف آئی اے کا ملک گیر کریک ڈاؤن

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

غیر قانونی سمز کے خلاف ایف آئی اے کا ملک گیر کریک ڈاؤن

 

11افراد گرفتار، 7ہزار سے زائد غیر قانونی سمز ضبط کر لیں،کراچی میں بھی کارروائی
ایف آئی اے، پی ٹی اے کے ملتان، لاہور، راولپنڈی اور کراچی میں مشترکہ چھاپے

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے ) نے کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 11افراد کو گرفتار اور 7ہزار سے زائد غیر قانونی سمز ضبط کر لیں۔پی ٹی اے کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق دونوں اداروں نے ملتان، لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ، راولپنڈی اور کراچی میں مشترکہ چھاپے مارے اور پہلے سے فعال غیر قانونی انٹرنیشنل سمز قبضے میں لے لیں۔پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ملتان میں 5 چھاپے مارے گئے اور 7ہزار 64 سمیں اور 8 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، لاہور او گوجرانوالہ میں حکام نے 252 سمز قبضے میں لیں اور دو دکانداروں کو گرفتار کیا گیا۔دریں اثنا، راولپنڈی میں 335 برطانیہ کی سمز اور دیگر کارڈز قبضے میں لیے گئے ، اس کے علاوہ کراچی میں 10سمز کو ضبط اور ایک دکاندار کو گرفتار کیا گیا۔پریس ریلیز میں مزید بتایا گیا کہ پی ٹی اے غیر قانونی سمز کی فروخت کے خلاف پرعزم ہے اور عوام سے تعاون کرنے کی اپیل ہے تاکہ ایک محفوظ ڈیجیٹل ماحول کو یقینی بنایا جاسکے ۔15 فروری کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی نے انکشاف کیا تھا کہ غیر قانونی بین الاقوامی سمز خاص طور پر برطانیہ کی سمز پاکستان میں بڑے پیمانے پر بچوں کی پورنو گرافی، اغوا برائے تاوان اور آن لائن مالیاتی فراڈ سمیت سنگین جرائم کے لیے استعمال ہو رہی ہیں۔ایف آئی اے (سائبر کرائم ونگ) کے ایڈیشنل ڈی جی وقار الدین سید نے سائبر کرائم کو ’ایک پیچیدہ مسئلہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ نے پہلی بار ان غیر قانونی سمز کے غیر مجاز کاروبار کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا اور راولپنڈی، گوجرانوالہ، پشاور، سکھر اور ایبٹ آباد سے 44 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی ، اب ڈیجیٹل شناختی کارڈ فون پر آسان طریقے سے ڈاؤن لوڈ کیا جاسکتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) کی طرف سے جاری کردہ کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈز کو اپنے پاس رکھنا تمام پاکستانی شہریوں کے لیے ضروری ہے کیونکہ ان کی شناخت کے لیے حکام کسی بھی وقت مطالبہ کر سکتے ہیں۔

18 سال کی عمر کو پہنچنے والوں کے لیے نادرا سے شناختی کارڈ حاصل کرنا لازمی ہے، جس میں درخواست کے ساتھ کچھ دستاویزات کا مطالبہ کیا جاتا ہے۔

شناختی کارڈ کے لیے لائسنس، NTN، بینک اکاؤنٹ، پاسپورٹ، سیلولر کنکشن وغیرہ جیسی دستاویزات حاصل کرنا لازمی ہے اور پاکستان کا ہر شہری، 18 سال یا اس سے زیادہ اس کا اہل ہے۔

حال ہی میں نادرا نے ڈی میٹریلائزڈ شناختی کارڈ کا اجراء کیا ہے، جسے ڈیجیٹل CNIC کہا جا سکتا ہے۔

فزیکل کارڈ رکھنے والے شہری اسے اپنے موبائل فون پر آسان طریقے سے ڈاؤن لوڈ کر سکتے ہیں۔

ڈیجیٹل شناختی کارڈ کیسے ڈاؤن لوڈ کریں
شہریوں کو سب سے پہلے اپنے موبائل فون پر PakID ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت ہے۔

PakID ایپ میں لاگ ان کریں۔

ڈیجیٹل کارڈ کا آپشن منتخب کریں۔

رابطہ کی تفصیلات درج کریں اور اپنے CNIC کے پچھلے حصے پر پرنٹ شدہ QR کوڈ اسکین کریں۔

PakID ان باکس سیکشن کی طرف جائیں اور اپنا ڈیجیٹل کارڈ ڈاؤن لوڈ کریں۔
مزیدپڑھیں:خیبرپختونخوا حکومت نے آئندہ مالی سال کیلیے بجٹ کی تیاری شروع کر دی

متعلقہ مضامین

  • سندھ بلڈنگ ،غیر قانونی تعمیرات پر سندھ بلڈنگ کا پراسرار رویہ
  • کراچی: سوٹ کیس سے لاش ملنے کا معمہ حل، قاتل قریبی خاتون دوست نکلی
  • کراچی، ڈکیتی کی جھوٹی اطلاع دینے پر شہری گرفتار
  • شناختی کارڈ بنوانے والوں کی بڑی مشکل آسان ہوگئی
  • منشیات اسمگلنگ کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، 4 کروڑ سے زائد مالیت کی منشیات برآمد
  • کراچی: رینجرز اور سی ٹی ڈی کی کارروائی، کالعدم تنظیم کا دہشتگرد گرفتار
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سندھ حکومت کا کریک ڈاؤن، 17 ہزار 980 موٹرسائیکلیں ضبط
  • خیبرپختونخوا کی تاجر تنظیموں کا 26 اپریل کو صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
  • چینی، بھارتی طلبا کی ویزا قوانین پر ٹرمپ کے خلاف قانونی جنگ
  • ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی معمولی جرم نہیں، اجتماعی سلامتی کیلئے خطرہ ہے، شرجیل میمن