لاہور: پہلی بارش کے بعد بائیکر لین کا پینٹ خراب ہونے پر شوکاز نوٹس جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ڈائریکٹر جنرل لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ڈی جی ایل ڈی اے) طاہر فاروق نے پہلی بارش کے بعد بائیکر لین کا پینٹ خراب ہونے پر نوٹس لیتے ہوئے چیف انجینئر کو انکوائری کرنے کی ہدایت کی ہے۔ پینٹ کمپنی کو کسی قسم کی ادائیگی نہ کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے جبکہ کنٹریکٹر کمپنی کو شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔
ترجمان ایل ڈی اے کے مطابق ایل ڈی اے ٹیکنیکل کمیٹی کے چیف انجینئر اسرار احمد اور پینٹ کمپنی کی ٹیم رابطے میں ہے۔ پینٹ کمپنی کو کسی قسم کی ادائیگی نہیں کی جار ہی۔ بائیکر لین کے پائلٹ پراجیکٹ پر ٹیسٹ رن کے طور پر وزیبلٹی اور انڈیکیشن بہتر بنانے کے لیے اورنج اور گرین کلر کیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: ’حادثات میں اضافہ ہوگا‘ مریم نواز کی جانب سے بائیکرز کی الگ لین بنانے پر صارفین کے تبصرے
پائلٹ پراجیکٹ پر کنٹریکٹر کمپنی نے مقامی مینوفیکچرڈ پینٹ استعمال کیا اور ایک سال کی مینٹینس گارنٹی دی۔ مقامی کمپنی ایک سال تک مفت پینٹ کی مرمت و بحالی اور بہتر کرنے کی پابند ہے۔
سوشل میڈیا پر پینٹ پر کروڑوں روپے لگنے کی خبروں کی تردیدبائیکر لین کے پائلٹ پراجیکٹ کو ٹیسٹ رن کے طور پر کم قیمت پر بنانے کے لیے مقامی کمپنی کا مینوفیکچرڈ پینٹ استعمال کیا گیا۔ مقامی پینٹ کی ایک سال کی فری مرمت و بحالی کے ساتھ لاگت 153 روپے فی مربع فٹ جبکہ امپورٹڈ پینٹ کی لاگت1270 روپے فی مربع فٹ ہے۔ اگر پائلٹ منصوبے پر امپورٹڈ پینٹ استعمال کیا جاتا تو لاگت میں 8 سے 10 گنا اضافہ ہوتا۔ کنٹریکٹر نے بائیکر لین کے متاثرہ حصے پر پینٹ کا دوبارہ کام شروع کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: بائیکر پر اپنی موٹرسائیکل کی قیمت کے برابر جرمانے
ڈی جی ایل ڈی اے نے پینٹ کا معیار جانچنے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی تشکیل دیدی ہے۔ ٹیکنیکل ٹیم پائلٹ پراجیکٹ کے پینٹ سمیت تمام پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لے رہی ہے۔ پائلٹ پراجیکٹ کے تمام پہلوؤں کا ٹیکنیکل مشاہدہ اور امپرومنٹ کی جا رہی ہے۔ پینٹ کے معیار کی بائنڈنگ کوالٹی کو بہتر کرنے کے لیے ٹیکنیکل کمیٹی پینٹ بنانے والی کمپنی سے رابطے میں ہے۔
پائلٹ پراجیکٹ کی کنٹریکٹر کمپنی کو پینٹ کی مد میں تاحال کوئی بھی ادائیگی نہیں کی گئی۔ ٹکنیکل کمیٹی کی رپورٹ اور پینٹ کا معیار جانچے بغیر کوئی بھی ادائیگی نہیں کی جائے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایل ڈی اے بائیکر لین پینٹ شوکاز نوٹس گرین ، اورینج لاہور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایل ڈی اے بائیکر لین پینٹ شوکاز نوٹس گرین اورینج لاہور بائیکر لین کمپنی کو پینٹ کی کے لیے
پڑھیں:
تحفظات دور ورنہ ناصر باغ پراجیکٹ روک دیا جائے گا: لاہور ہائیکورٹ
لاہور(نیوز ڈیسک) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کیس میں خبردار کیا ہے کہ اگر تحفظات دور نہ کیے گئے تو ناصر باغ پراجیکٹ روک دیا جائے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کی، ممبر جوڈیشل کمیشن ، اظہر صدیق ایڈوکیٹ اور میاں عرفان اکرم سمیت دیگر پیش ہوئے۔
جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیئے کہ اورنج لائن بن چکی ہے، روڈا بننے جا رہا ہے، پتہ نہیں کیا ہوگا، میرے فیصلے موجود ہیں، ڈویلپمنٹ ہوسکتی ہے مگر گرین ڈویلپمنٹ بھی کوئی چیز ہے، ناصر باغ سمیت کئی تاریخی مقامات لاہور کی پہچان ہیں، ڈی جی ایل ڈی اے ناصر باغ پراجیکٹ بارے ماہر تعمیرات کو مطمئن کریں۔
ماہر تعمیرات رضا علی دادا نے عدالت کو بتایا کہ یہ پراجیکٹ ناصر باغ کی جگہ پر مناسب نہیں، اس پر عدالت نے ڈی جی ایل ڈی کو ان سے پراجیکٹ بارے ملاقات کی ہدایت کی، عدالت کے استفسار پر بتایا گیا کہ لاہور میں چھوٹے بڑے 804 پارک ہیں۔
جسٹس شاہد کریم نے پی ایچ اے کو تمام پارکوں میں تجاوزات ختم کرنے کے احکامات جاری کر دیئے اور ریمارکس دیئے کہ درخت اور ہریالی کو ختم کرنا کسی صورت درست نہیں۔
دوران سماعت جسٹس شاہد کریم نے تمام شوگر ملز میں واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹس نصب کرنے کا حکم بھی دیا، ممبر جوڈیشل کمیشن نے بتایا کہ محکمہ ماحولیات نے اپنے رولز میں ترمیم کی جس کے تحت ناصر باغ سمیت کچھ پراجیکٹس پر این او سی کی ضرورت نہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ ناصر باغ سمیت کئی تاریخی مقامات کی اہمیت ہے، کسی بھی ادارے کو پراجیکٹ شروع کرنے سے پہلے اس اہمیت کو سامنے رکھنا چاہئے، ڈی جی ایل ڈی اے، ماہرین اور ممبر جوڈیشل کمیشن سے میٹنگ کریں اگر تحفظات دور نہ کئے تو مجبوراً ناصر باغ پراجیکٹ روکنا پڑے گا۔
دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے قانون کے مطابق درختوں کی پلانٹیشن کرے، لاہور میں جو پارک ٹھیک حالت میں نہیں، ان کو بحال کیا جائے، جن پارکس میں تجاوزات ہیں ان کو ختم کریں پارکس کو بحال کریں تاکہ بچے وہاں کھیل سکیں۔
عدالت نے مختلف محکموں سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے کارروائی ملتوی کردی۔