امریکی ارب پتی آجر اور صدر ٹرمپ کے دستِ راست ایلون مسک کو محاذ کھولنے کا بہت شوق ہے۔

انہوں نے بیورو کریسی کے خلاف محاذ کھولا اور اب خلائی تحقیق کے ادارے ناسا کے معاملات میں بھی مداخلت کرکے ایک نیا محاذ کھول رہے ہیں۔ ایلون مسک نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پھنسی ہوئی بھارتی نژاد امریکی خلا باز سُنیتا ولیمز اور اُن کے ساتھی بَچ وِلمور کے حوالے سے سابق صدر جوزف بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے سابق کمانڈر آندرے میگنسن نے ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے سربراہ کی طرف سے صدر بائیڈن پر تنقید اور سُنیا ولیمز کی ساتھی خلاباز کی واپسی کے معاملے کو سیاست کی نذر کرنے کا الزام عائد کرکے ایک بڑا تنازع کھڑا کردیا ہے۔ آندرے میگنسن کا کہنا ہے کہ جو کچھ بھی ایلون مسک کہہ رہے ہیں وہ محض اُن کا خیال ہے۔ اِس خیال سے کسی کا متفق ہون لازم نہیں۔ ایلون مسک نے اِس کے جوب میں آندرے میگنسن کو احمق قرار دیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے سُنیتا ولمز اور بَچ وِلمور کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے واپس لانے کی ذمہ داری ایلون مسک کو سونپی ہے۔ ایلون مسک نے اس حوالے سے کوئی واضح اقدام کرنے سے قبل ہی معاملات کو متنازع فیہ بنانا شروع کردیا ہے۔ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن کے سابق کمانڈر آندرے میگنسن عرف اینڈی کا تعلق ڈنمارک سے ہے۔

آندے میگنسن نے سُنیتا ولیمز اور بَچ وِلمور کے حوالے سے ایلون مسک کے خیالات کو انتہائی بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جان بوجھ کر معاملات کو الجھا رہے ہیں، متنازع فیہ بنارہے ہیں۔ میگنسن کا کہنا ہے کہ ایلون مسک مین اسٹریم میڈیا پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ دیانت کے ساتھ کام نہیں کر رہا اور خود اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم (ایکس) کے ذریعے لوگوں کو گمراہ کر رہ ہیں۔

اِس کے جواب میں ایلون مسک نے کہا ہے کہ میگنسن احمق ہیں، اُنہیں معلوم ہی نہیں کہ آخر ہو کیا رہا ہے۔ ایلون مسک کا دعوٰی رہا ہے کہ انہوں نے صدر بائیڈن کو سُنیتا ولیمز کی واپسی کی پیشکش کی تھی مگر وہ نہ مانے۔

آندرے میگنسن کا تعلق یوروپین اسپیس ایجنسی سے ہے۔ وہ دو بار بین الاقوامی خلاف اسٹیشن جاچکے ہیں۔ 2023 میں وہ ایلون مسک کے ادارے اسپیس ایکس کے داغے ہوئے کریو ڈریگن کے ذریعے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن گئے تھے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: بین الاقوامی خلائی اسٹیشن ا ندرے میگنسن ایلون مسک نے س نیتا

پڑھیں:

پنجاب بارکونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اپریل2025ء)وفاقی وزیر قانون اعظم نذیرتارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں ترمیم اسٹرکچرل ریفارم ہے جو نظام کی بہتری کے لیے کی گئی،علم غیب کسی کے پاس نہیں ہے، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔پنجاب بار کونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز ہوگیا، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 15 سال پہلے محمد احمد نعیم صاحب سے گزارش کی تھی کہ سیکھنے کے عمل میں ہمارا ساتھ دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ لاہور کا شکریہ کہ جو رسپانس ہے وہ خوش آئند ہے، اے ڈے آر کی مصالحت کی بات ہو، کہا جائے کہ یہ جوڈیشل سسٹم کا حصہ نہیں یہ غلط ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایڈووکیسی کی ایک نئی شکل ہے، حکومت پاکستان نے وقت کی اس ضرورت کو محسوس کرتے ہوئے آئی میک کا سنگ بنیاد رکھا، میرے پاس بہت وائبرنٹ ٹیم ہے، بنیادی پلیٹ فارم فراہم کرنا ہمارا کام ہے باقی آپ کا کام ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اپنے آپ کو عالمی کمیونٹی میں رہنے کے لیے اور اپنا رول پلے کرنے کے لیے بل تیار کر لیا ہے، صوبائی اسمبلیوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نے قراردادیں پیش کیں، 3 لاکھ مقدمات ہائیکورٹس میں پینڈنگ ہیں، سپریم کورٹ میں بھی ایسے ہزارہا کیس ہیں۔وزیر قانون نے کہا کہ جو مقدمات سپریم کورٹ میں نہیں آنے چاہییں، ان کے لیے الگ سے بینچ اور ٹائم مختص کر دیا گیا ہے، جو نئے قانون میں شقیں ہیں، اس میں آپ کو زیادہ روم ملے گا، وکلا کا رول کم ہونے کے بجائے بڑھا ہے، مستقبل کی وکالت کا آپ کو حصہ ہونا ہے۔

اعظم نذیر نے کہا کہ نئی چیزوں کو نئے آئیڈیا کو لے کر چلیں گے تو بلندیوں تک جائیں گے، علم کا قانون کا یہ ایک اور آسمان ہے جس پر ہمیں پرواز کرنا ہے، امید کرتا ہوں کہ اگلے دو روز پوری دلچسپی کے ساتھ ہماری ٹیم کے ساتھ کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کاوشیں پاکستان کی عوام کے لیے ہیں، ہمیں سب سے زیادہ عوام کی آسانی کرنی ہے۔بعد ازاں اعظم نذیر تارڑ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری خواہش ہے کہ کراچی کی طرح لاہور میں بھی ایک ہی جگہ عدالتیں ہوں، اس کا سب سے زیادہ فائدہ بار اور پھر سائلین کو ہے، جوڈیشل افسران کے لیے بھی اس میں سہولت ہے۔

انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے یہ پلان حکومت پنجاب کو بھیجا ہے، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز اس کے لیئے بالکل تیار ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ چھبسویں ترمیم ایک اسٹرکچرل ریفارم ہے جو کہ نظام کی بہتری کے لیے کی گئی ہے، میرا نہیں خیال کہ چھبسویں ترمیم کے بعد کسی ترمیم کی ضرورت ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ علم غیب کسی کے پاس نہیں، ضرورت کے تحت کل کو اگر کوئی چیز کرنا پڑی تو تمام اتحادی جماعتیں و پارلیمنٹ بیٹھ کر سوچیں گی۔

اعظم نذیر کا کہنا تھا کہ بار کونسلز کے انتخابات کو صاف شفاف رکھنے کے لیئے ووٹرز کی ڈیجیٹلائزیشن کریں گے، سٹیمرز، بینرز، کھانوں اور زائد خرچہ پر پہلے بھی پابندی ہے لیکن اب یہ قانون کا حصہ ہو گا۔انہوں نے کہا کہ آپ اگر فوجی تنصیبات پر حملہ آور ہوں گے، آپ اگر سرکاری پراپرٹی اور پولیس وینز جلائیں گے تو آپ کو پھولوں کے ہار تو نہیں پہنائے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت جو پیسے ہائیکورٹ بارز کو دیتی ہے وہ پیسے ہم نے پچھلے اور اس سے پچھلے سال لاہور ہائیکورٹ بار کو دیے تھے، اگر خیبر پختونخواہ حکومت اپنے صوبے پر خرچ کرے اور وہاں کے عدالتی نظام کو بہتر کرے تو زیادہ خوشی ہو گی۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان سمیت بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کا رجحان
  • امریکی جرائم کے بارے میں اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو یمن کا خط
  • جیکولین فرنینڈس کی ایلون مسک کی والدہ کے ساتھ تصاویر وائرل
  • ریلوے ٹریک بحال ہونے کے 9 ماہ بعد سبی سے ہرنائی پہلی ٹرین کی کامیاب آزمائش
  • بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کی طالبہ کا گرلز ہاسٹل میں قتل
  • پنجاب بارکونسل میں دو روزہ بین الاقوامی مصالحت و ثالثی ٹریننگ کا آغاز
  • پانچ ماہ کی طویل بندش: شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا.
  • ‘پاکستان میرا دوسرا گھر ہے’ سر ویوین رچرڈز نے دل کھول کر اپنے تاثرات بیان کردیے
  • بالاکوٹ: 5 ماہ بعد شاہراہِ کاغان کو ناران تک ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا
  • ایلون مسک کو حکومت امریکا نے کھرب پتی بنایا