پتوکی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 فروری2025ء) پتوکی 10 شہریوں کا قاتل قتل اور دہشت گردی کے 04 مقدمات میں مطلوب خطرناک مجرم اشتہاری گرفتار مزید تفتیش جاری ۔

(جاری ہے)

تھانہ بی ڈویژن پولیس کے ایس ایچ او محمد اسلم بھٹی کی سربراہی میںپولیس نے کاروائی کرتے ہوئے 10 شہریوں کا قاتل قتل اور دہشت گردی کے 04 مقدمات میں مطلوب خطرناک مجرم اشتہاری محمد اسحاق کوگرفتارکرلیا ایس ایچ او اسلم بھتی نے نیوز ایجسی رپورٹر نوید بھٹی کو بتایا کہ مجرم میر محمد کا رہائشی محمد اسحاق ولد ریاض عرصہ 19 سال سے مفرور چلا آ رہا تھا اور مجرم قتل اور دہشت گردی کے 04 مقدمات میںمطلوب تھا مجرم اشتہاری 03 تھانوں بی ڈویژن، راجہ جنگ اور مصطفیٰ آباد میں 7ATA، قتل اور اقدام قتل کے مقدمات میں مطلوب تھا مجرم اشتہاری نے سال 2006 میں ضلع کچہری قصور میں پیشی پر آنیوالے اپنے مخالف محمد اشرف کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا سال 2006 میں کھارہ گاؤں میں اپنے دو مخالفین اللہ وسایا اور سرفراز کو ساتھیوں کیساتھ ملکر قتل کیامجرم اشتہاری نے سال 2008 میں راجہ جنگ کے علاقہ راؤ خانوالا میں اپنے 04 مخالفین کو فائرنگ کر کے قتل کیا سال 2008 میں راجہ جنگ کے علاقہ میر محمد میں اپنے 03 مخالفین کو فائرنگ کر کے قتل کیا مجرم اشتہاری اسحاق نے مجموعی طور پر اپنے 10 مخالفین کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھانہ بی ڈویژن پولیس نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے گرفتار کیا مجرم اشتہاری محمد اسحاق کو حسب ضابطہ تمام مقدمات میں گرفتار کر کے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ہے ڈی پی او محمد عیسیٰ خاں نے اچھی کارکردگی پر تھانہ بی ڈویژن پولیس کو شاباش دی ۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قتل اور دہشت گردی کے 04 مقدمات میں مقدمات میں مطلوب مجرم اشتہاری بی ڈویژن

پڑھیں:

افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی سب سے بڑا خطرہ ہے‘ پاکستان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251212-01-30

 

 

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) کو بتایا ہے کہ افغانستان کی سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی ملک کی قومی سلامتی اور خود مختاری کے لیے ’سب سے بڑا خطرہ‘ ہے۔ اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے، سفیر عاصم افتخار احمد نے بدھ کو نیویارک میں افغانستان کی صورت حال پر بحث سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ اپنے بیان میں انہوں نے  ہمسایہ افغانستان سے پیدا ہونے والے سیکورٹی، انسانی اور سماجی و معاشی چیلنجز پر اسلام آباد کے خدشات اجاگر کیے۔ طالبان کے کابل پر قبضے (2021) کے بعد پاکستان کی انسدادِ دہشت گردی کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغان طالبان کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا، اعلیٰ سطح کے دورے کیے، انسانی امداد کی فراہمی میں مدد کی، تجارتی سامان کی نقل و حمل کو سہولت دی اور تجارت و ٹرانزٹ میں رعایتوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کوششوں کے باوجود خطرات برقرار ہیں اور پاکستان سمیت پورے خطے کے لیے بڑھتے ہوئے سیکورٹی چیلنجز پیدا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’افغانستان ایک بار پھر دہشت گرد گروہوں اور پراکسیز کے لیے محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے، جس کے تباہ کن نتائج اور بڑھتے ہوئے سیکورٹی چیلنجز اس کے پڑوسی ممالک خصوصاً پاکستان اور پورے خطے و اس سے آگے تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔’ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ افغان حکام دہشت گرد گروہوں کے خلاف مؤثر اقدامات کرنے میں ناکام رہے ہیں اور پاکستان نے دہشت گرد حملوں میں اضافے کا سامنا کیا ہے، جو اْن کے بقول افغان سرزمین سے ان کی نگرانی میں منصوبہ بندی، مالی معاونت اور عملی کارروائی کے ذریعے کیے گئے۔ سفیر نے کہا کہ افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)، القاعدہ، بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور مجید بریگیڈ سمیت دہشت گرد گروہوں کو افغانستان میں ’محفوظ پناہ‘ حاصل ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان نے افغانستان سے ٹی ٹی پی اور بی ایل اے کے دہشت گردوں کی دراندازی کی متعدد کوششیں ناکام بنائیں اور وہاں سے چھوڑا گیا امریکی ملٹری گریڈ اسلحہ بھی برآمد کیا۔ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ ان کوششوں کی انسانی قیمت بھی ہے، اور پاکستان کی بہادر سیکورٹی فورسز اور شہریوں نے بڑی قربانیاں دی ہیں۔ پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم، جڑا ہوا اور خوشحال افغانستان چاہتا ہے، ایسا افغانستان جو اپنے عوام اور پڑوسیوں کے ساتھ امن سے رہے۔آخر میں عاصم افتخار احمد نے افغانستان میں پائیدار امن کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ دیرپا استحکام صرف افغان طالبان سے مخلصانہ مکالمے، بین الاقوامی ذمہ داریوں کے احترام اور مضبوط علاقائی تعاون سے ہی ممکن ہے۔انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان میں انسانی امداد فراہم کرے اور ایسے سیکورٹی ماحول کے قیام میں مدد کرے جو طویل مدتی ترقی اور خوشحالی کے لیے سازگار ہو۔

مانیٹرنگ ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • افغانستان اور دہشت گردی
  • اشتہاری ملزمان کے خلاف چھاپے کے دوران فائرنگ سے سی سی ڈی کے افسر سمیت 4 اہلکار شدید زخمی
  • سی سی ڈی کے چار اہلکار قانون شکن عناصر کےساتھ انکاؤنٹرمیں زخمی
  • لاہور: نانا کے قتل میں ملوث اشتہاری ملزم 3 سال بعد گرفتار
  • مجرم فیض حمید پر ریٹائرمنٹ کے بعد خفیہ دستاویزات اپنے پاس رکھنے کا بھی الزام
  • گولارچی،پولیس کی جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کارروائیاں ،مطلوب روپوش ملزم گرفتار
  • افغان سرزمین سے جنم لینے والی دہشت گردی سب سے بڑا خطرہ ہے‘ پاکستان
  • پاک فوج اور چین کی پیپلز لبریشن آرمی کی مشترکہ انسداد دہشت گردی مشق
  • بنگلہ دیش سی آئی ڈی کی کارروائی، انسانی اسمگلنگ کا خطرناک ملزم گرفتار
  • بادامی باغ پولیس کے ہاتھوں اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب ملزم گرفتار