شبلی فراز نے شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالے جانے کا معاملہ غیر اہم قرار دیدیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
پی ٹی آئی رہنما سینیٹر شبلی فراز نے شیر افضل مروت کے پارٹی سے نکالے جانے کے معاملے کو غیر اہم قرار دیدیا۔
اسلام آباد میں صحافی نے سینیٹر شبلی فراز سے سوال پوچھا کہ شیر افضل مروت کو پارٹی سے نکالنے پر بہت شور شرابہ ہو رہا ہے؟ اس پر شبلی فراز نے کہا کہ کوئی اہم سوال کریں جو ملک میں ہو رہا ہے دہشتگردی بڑھ رہی ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
مزید پڑھیں: شہباز گل نے عمران خان کے 2 موبائل چوری کرکے جنرل فیض حمید کو دیے، شیر افضل مروت کا الزام
ان کا کہنا تھا کہ صرف سرکاری ملازمین ہی نہیں پورا پاکستان احتجاج کررہا ہے، مہنگائی بڑھ رہی ہے۔ پاکستان بھر کے لوگ مہنگائی اور افراتفری کا شکار ہیں۔ ہم سینیٹ میں مسائل کے خلاف آواز اٹھا رہے ہیں اور اٹھاتے رہیں گے۔
ایک سوال کے جواب پر انہوں نے کہا کہ اڈیالہ جیل کے باہر احتجاجی کیمپ لگانے کا فیصلہ پارٹی کرے گی میں نہیں کروں گا۔ مذاکرات ہوں تو بامقصد ہونے چاہئیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پی ٹی آئی رہنما سینیٹر شبلی فراز پی ٹی آئی شبلی فراز شیر افضل مروت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی رہنما سینیٹر شبلی فراز پی ٹی ا ئی شبلی فراز شیر افضل مروت شیر افضل مروت شبلی فراز
پڑھیں:
اسٹیڈیم سے نام ہٹانے کا معاملہ؛ سابق کپتان بھڑک اُٹھے، عدالت جانے کا اعلان
حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن (ایچ سی اے) نے سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کا نام اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کرلیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق بھارتی کپتان محمد اظہر الدین کے نام کو اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ اقدام لارڈز کرکٹ کلب کی جانب سے دائر کی گئی شکایت کے بعد کیا گیا، جس میں 'مفاد کے تصادم' کا الزام لگایا گیا تھا۔
اظہر الدین اسٹینڈ کا نام اپال اسٹیڈیم کے نارتھ اسٹینڈ میں 2019 میں وی وی ایس لکشمن سے بدلا گیا تھا۔
مزید پڑھیں: "سابق کپتان کا نام اسٹیڈیم کے اسٹینڈ سے ہٹایا جائے" درخواست موصول
یہ اقدام اسوقت اُٹھایا گیا تھا جب محمد اظہر الدین حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے صدر تھے، جس کے بعد فروری 2024 میں لارڈز کرکٹ کلب نے شکایت دائر کی گئی تھی۔
لارڈز کرکٹ کلب کے مطابق قانون کے تحت ایپیکس کونسل کا رکن اپنے فائدے کیلئے یکطرفہ فیصلہ نہیں لے سکتا۔
مزید پڑھیں: آئی پی ایل کے دوران چہل، مہوش میں قربتیں بڑھنے لگیں، ویڈیو وائرل
اسٹینڈ سے نام ہٹانے کے معاملے پر سابق کپتان کا کہنا ہے کہ یہ مفادات کا ٹکراؤ نہیں ہے، میں اس پر تبصرہ کرکے اس سطح تک نہیں گرنا چاہتا۔
انہوں نے کہا کہ 17 سال کی کرکٹ خدمات اور 10 سال کی کپتانی کے بعد حیدر آباد کرکٹ ایسوسی ایشن کے اس سلوک پر بہت دُکھ ہے، ہم اس معاملے پر 100 فیصد عدالت جائیں اور قانونی راستہ اختیار کریں گے۔
مزید پڑھیں: "جنس تبدیلی؛ اب کرکٹ میں تمہارے لیے کوئی جگہ نہیں، والد کے الفاظ تھے"
دوسری جانب لارڈز کرکٹ کلب نے موقف اپنایا ہے کہ یہ فیصلہ شفافیت اور سالمیت کے ہمارے عزم کو تقویت دیتا ہے۔
واضح رہے کہ سابق بھارتی کپتان 47 ٹیسٹ میچز اور 174 ون ڈے انٹرنیشنلز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کے فرائض نبھائے ہیں جبکہ سن 2000 میں میچ کے الزامات عائد ہوئے تھے جس کے بعد ان پر 5 سال کیلئے پابندی لگائی گئی تھی تاہم بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے یہ پابندی اُٹھالی تھی۔