گریو ہاک ایئر ڈیفنس سسٹم روس کیخلاف یوکرین کا نیا ہتھیار
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
برطانیہ اور ڈنمارک کی مشترکہ تخلیق گریو ہاک ایئر ڈیفنس نظام اب روس کے خلاف جنگ میں یوکرین کا نیا ہتھیار ہو گا۔
یہ سسٹم کسی عام شپنگ کنٹینرز میں یوکرین پہنچایا جاسکتا ہے، جسے یوکرین میں پہلے سے موجود ہتھیارو ں کے ساتھ منسلک بھی کیا جا سکتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق یہ نظام مختصر فاصلے پر مارکرنے والے سویت آر 73 اور اے اے11 میزائلوں سے 32 کلومیٹر دور کے فضائی اہداف کے خلاف استعمال ہو سکتا ہے۔
برطانوی ادارے برٹش فورسز براڈ کاسٹنگ کے مطابق اس وقت جب یوکرین پر روسی بم باری جاری ہے، وہاں گریو ہاک نظام یوکرین کو اس کے شہروں میں موجود افواج اور ضروری وسائل کے دفاع میں مدد گار ثابت ہو گا۔
اس حوالے سے 2 پروٹو ٹائپ کا یوکرین میں کامیابی سے تجربہ کیا جا چکا ہے، جن میں پرانے سویت ساختہ آر 73 میزائلوں کے ذریعے1 روسی ہیلی کاپٹر کو مار گرایا گیا تھا۔
برطانوی رکنِ پارلیمان اور افواج کے وزیر لوک پولارڈ کا کہنا ہے کہ ان پروٹو ٹائپس کی قیمت 6 ملین پاؤنڈ یعنی 7 ملین یورو ہے، جن کا خرچہ برطانیہ نے برداشت کیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والے عناصر سے نمٹنے کیلئے مکمل تیار ہیں: فیلڈ مارشل
چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کہنا ہے قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والے تفرقہ انگیز عناصر سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے گوجرانوالہ اور سیالکوٹ گیریژنز کا دورہ کیا جس دوران انہیں فارمیشن کی آپریشنل تیاری اور جنگی صلاحیتوں کو مزید مضبوط بنانے سے متعلق اقدامات پر بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر فیلڈ مارشل نے فیلڈ ٹریننگ ایکسرسائز اور جدید سمیولیٹر ٹریننگ سہولت کا مشاہدہ کیا، چیف آف ڈیفنس فورسز نے فارمیشن کے اعلیٰ پیشہ ورانہ معیار اور مجموعی تیاری کی تعریف کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ٹیکنالوجی سے ہم آہنگی کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ جدید جنگی ماحول میں پھرتی، درستگی، مؤثر حالات سے آگاہی اور بروقت فیصلہ سازی ناگزیر ہے۔ اس موقع پر چیف آف ڈیفنس فورسز نے افسران اور جوانوں سے گفتگو کی اور ان کے بلند حوصلے اور قومی سلامتی کے لیے غیر متزلزل عزم کو سراہا۔ چیف آف ڈیفنس فورسز نے جوانوں کی سخت گیر مشن پر مبنی تربیت کی اہمیت اجاگر کی اور کہا کہ پاک فوج اندرونی و بیرونی چیلنجز، انتہا پسند نظریات سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے، پاک فوج قومی استحکام کو نقصان پہنچانے والے تفرقہ انگیز عناصر سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر مستعد ہے۔