Jasarat News:
2025-04-22@07:13:15 GMT

پاک ترکیہ اور کشمیر

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

پاک ترکیہ اور کشمیر

صدر ترکیہ رجب طیب اردوان نے مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستان کے موقف کی مکمل حمایت کا ایک بار پھر سے عزم کیا ہے اور یقین دلایا کہ فلسطین و کشمیر کی آزادی کے لیے فلسطینی اور کشمیری عوام کے ساتھ ڈٹ کر کھڑے ہیں انہوں نے غزہ کی زمین پر کوئی سمجھوتا نہ کرنے کا بھی اعلان کیا کہ فلسطینیوں کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا اپنے دورۂ پاکستان کے دوران صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم محمد شہبازشریف اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے ملاقاتوں کے موقع پر پاک ترکیہ تعلقات کو مضبوط بنایا ہے صدر اردوان اور وزیراعظم شہباز شریف میں ملاقات کے موقع پر پاکستان اور ترکیہ کے مابین 24 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط ہوئے اور دونوں ممالک کے مابین دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری میں اضافے کے اقدامات اور دہشت گردی و انتہا پسندی کیخلاف مشترکہ کوششیں بروئے کار لانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا، مسلمانوں کیخلاف دہشت گردی، نسل پرستی کے حملوں اور اسلامو فوبیا کے بڑھتے رجحان پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور اعلان کیا گیا کہ ترکیہ پاکستان میں اپنی دفاعی صنعت کے لیے سرمایہ کاری کرے گا۔ دونوں ممالک کے مابین ائرفورس الیکٹرونک وار فیئر اور انرجی ٹرانزیشن کے شعبے میں تعاون کی مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط ہوئے۔ دونوں رہنمائوں کے مابین ملاقات جس میں باہمی دلچسپی کے مختلف دوطرفہ، علاقائی اور عالمی امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس ملاقات کے بعد ترکیہ پاکستان ہائی لیول اسٹرٹیجک کواپریشن کونسل کا ساتواں اجلاس ہوا جس کی دونوں رہنمائوں نے مشترکہ صدارت کی۔ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے پاکستان اور ترک رہنمائوں کے ساتھ ساتھ اعلیٰ سطحی اسٹرٹیجک کواپریشن کونسل کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی شرکت کی۔ وزیراعظم نے جموں و کشمیر کے تنازعے پر صدر اردوان کے مضبوط، مستقل اور اصولی موقف پر ان کا شکریہ ادا کیا اور ترکیہ کے لیے پاکستان کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ دونوں رہنمائوں نے فلسطین کے ساتھ غیرمتزلزل یکجہتی کا اظہار کیا جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے پاکستان کے مطالبے کا اعادہ کیا۔

صدر رجب طیب اردوان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پاکستانی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ اسلام آباد میں مختلف معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں کی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے صدر ترکیہ کا کہنا تھا کہ پاکستان آکر انہیں دلی مسرت ہوئی ہے۔ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے۔ قائداعظم محمدعلی جناح اور علامہ اقبال ہمارے بھی ہیرو ہیں۔ ان کے بقول دونوں ممالک نے باہمی تعلقات مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے۔ صدر زرداری سے ملاقات میں تجارتی امور پر گفتگو ہوئی۔ ہم اپنے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی ترغیب دے رہے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قبرص کے معاملہ پر پاکستانی حمایت ہمارے لیے بہت اہمیت رکھتی ہے۔ ہم نے دنیا کے ہر فورم پر پاکستان کے ہمراہ فلسطین کے لیے آواز بلند کی ہے۔ فلسطینی بھائیوں کی مدد ہمارا فرض ہے۔ آزاد ریاست فلسطین کے قیام کے لیے ہم مل کر کوششیں جاری رکھیں گے۔ پاکستان اور ترکیہ مل کر خطے میں امن و ترقی کے لیے اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ اس وقت مسلم دنیا کو اسلامو فوبیا کے بڑھتے رجحان اور کشمیر و فلسطین میں بھارتی اور اسرائیلی فوجوں کے جاری مظالم بالخصوص فلسطین کو صفحہ ہستی سے مٹانے کے امریکی، اسرائیلی عزائم کی بنیاد پر جن چیلنجوں کا سامنا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ دہشت گردی اور ماحولیاتی تبدیلیوں نے جس طرح اس خطے کے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اس کے تناظر میں صدر ترکیہ رجب طیب اردوان کا دورہ پاکستان انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ان چیلنجوں کی بنیاد پر اسلامی بلاک قائم کرنے کا جو تصور ابھر کر سامنے آرہا ہے اس کے لیے پاکستان ترکیہ تعاون یقینا مضبوط بنیاد فراہم کر سکتا ہے۔ پاکستان اور ترکیہ مسلم برادرہڈ کے جذبے کے تحت بھی ایک دوسرے کے ساتھ بے لوث دوستی کے بندھن میں بندھے ہوئے ہیں جسے الحادی قوتوں کی کوئی سازش کمزور نہیں کر سکتی۔

یہ امر واقع ہے کہ سیلاب۔ طوفان زلزلہ کی صورت میں پاکستان پر ٹوٹنے والی کسی بھی افتاد سے نمٹنے کے لیے ترکیہ پاکستان کے شانہ بشانہ امدادی کاموں میں مصروف نظر آتا ہے اور اس کی جانب دست تعاون دراز کیے رکھتا ہے۔ اسی طرح پاکستان بھی آزمائش کے ہر مرحلے میں ترکیہ کے ساتھ کھڑا نظر آتا ہے۔ ترکی پر زلزلے کی شکل میں ٹوٹنے والی افتاد کے دوران حکومت پاکستان ہی نہیں نجی سطح پر قائم پاکستان کی فلاحی تنظیموں نے بھی ترکیہ میں بڑھ چڑھ کر بحالی کے کاموں میں حصہ لیا اور ترک باشندوں کو تنہائی کا احساس نہیں ہونے دیا۔ اسی طرح ترک قوم بھی کشمیر ایشو پر اور دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستانی قوم کے شانہ بشانہ نظر آتی ہے۔ کشمیر ایشو پر تو عالمی اور علاقائی فورموں پر پاکستان کے ہم آہنگ سب سے مضبوط آواز ترکیہ کی جانب سے ہی اٹھائی جاتی ہے۔ پانچ اگست 2019ء کو جب بھارت کی مودی سرکار نے شب خون مار کر اپنے ناجائز طور پر زیرتسلط جموں و کشمیر کو بھارتی اسٹیٹ یونین کا حصہ بنانے کا اقدام اٹھایا تو اس کیخلاف سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کے لیے بھی جاندار کردار ترکیہ ہی نے ادا کیا تھا۔ ترکیہ کی جانب سے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی نہ صرف حمایت کی جاتی ہے بلکہ اقوام متحدہ سمیت ہر علاقائی اور عالمی فورم پر مسئلہ کشمیر یو این قراردادوں کے مطابق حل کرنے پر بھی زور دیا جاتا ہے۔ اس تناظر میں ترکیہ پاکستان دوطرفہ تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون جتنا مضبوط ہوگا اتنا ہی مسلم دنیا کے لیے عالمی صیہونی سازشوں اور ہنود و یہود و نصاریٰ پر مبنی شیطانی اتحاد ثلاثہ کا توڑ کرنے میں مدد ملے گی۔ پاک ترکیہ دوستی خطے کی ترقی اور امن و استحکام کے لیے بھی خوش آئند ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے لیے پاکستان ترکیہ پاکستان پاکستان اور پر پاکستان پاکستان کے فلسطین کے پاکستان ا اور ترکیہ کے مابین کیا گیا اور اس

پڑھیں:

پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بنیادوں رایات، پر قائم ہیں چینی سفیر

اسلام آباد (خبرنگارخصوصی) پاکستان میں چینی سفیر جیانگ زیڈانگ نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط بنیادوں پر اور اعلیٰ روایات پر قائم ہیں، پاکستان کو مختلف عالمی فورمز پر چین کی غیرمشروط حمایت حاصل رہی ہے، آج سے دس برس قبل چینی صدر شی جن پنگ کا دورہ پاکستان کا مقصد ایک ایسی کمیونٹی کی تشکیل تھا جس کے تحت باہمی تعاون اور وسائل کے ذریعے ہمسایہ ممالک کو مستحکم اور عوام کے حالات زندگی کو بہتر کیا جا سکے۔ وہ گزشتہ روز چینی صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر منعقدہ ایک سمپوزیم سے خطاب کر رہے تھے۔ سمپوزیم سے سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ، پاک چائنہ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہ اور سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید، چین میں سابق پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ چینی سفیر نے کہا کہ آج صدر شی جن پنگ کے دورہ پاکستان کی دسویں سالگرہ منا رہے ہیں، اس دورے کے دوران صدر شی جن پنگ کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب تاریخی تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے تعلقات مضبوط  اور روایات پر مبنی ہیں۔ صدر شی جن پنگ کے دورہ کا بنیادی مقصد ہمسایہ ممالک سے اچھے اور مخلصانہ تعلقات قائم کرنا تھا جس میں بہت پیشرفت ہوئی ہے۔ چین دنیا کی اکانومی کا اہم جزو ہے، ہم 1.4بلین آبادی کے ساتھ دنیا کی مارکیٹ میں کردار ادا کر رہے ہیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ چینی صدر کے دورے پاکستان کی دسویں سالگرہ کے موقع پر یہ اہم ایونٹ منعقد کیا گیا، صدر شی جنگ پنگ کو امن کے 5 اصولوں پر ایوارڈ سے نوازا گیا، بیلٹ اینڈ روڈ انشئیٹو 21 ویں صدی کا کامیاب منصوبہ ہے۔  صدر شی جن پنگ نے دورہ پاکستان کے دوران پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا، چینی صدر نے مشترکہ اجلاس سے 40 منٹ خطاب کیا۔ انہوں نے کہ آج کے دور میں ممالک کے درمیان ٹیرف اور تجارتی جنگ کی کوئی جگہ نہیں۔ سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 21 اپریل 2015 کو چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان کا دورہ کیا وہ بہت تاریخی اہمیت کا حامل ہے، دونوں ممالک کے درمیان سفارتی تعلقات مضبوط اور مستحکم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین کے درمیان پہلا باضابطہ رابطہ 1955 میں ہوا جب چینی وزیراعظم چو این لائی اور پاکستان کے وزیر محمد علی بوگرہ کی انڈونیشیا میں ملاقات ہوئی۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور دیگر شعبوں میں تعلقات قائم ہیں تاہم  پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو بھائی چارے کی بنیاد پر مزید مستحکم کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چینی صدر کا دورہ یہ واضح کرتا ہے کہ پاکستان اور چین حقیقی برادر ممالک ہیں۔ سابق سفیر نغمانہ ہاشمی نے اپنے خطاب میں کہا کہ چینی صدر شی جنگ پنگ کے دورہ پاکستان نے دونوں ممالک کے تعلقات کو عملی طور پر ممکن بنایا اور آج دونوں ممالک چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے ثمرات سے مستفید ہو رہے ہیں، پاکستان نے سی پیک پراجیکٹ کے تحت 18 ہزار کلومیٹر روڈ کی تعمیر کی۔ نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے کہا تھا کہ چین میں رہنے والے 28 ہزار طلباء سمیت پاکستانی ہمارے بچے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے ساتھ تعلقات مضبوط بنیادوں رایات، پر قائم ہیں چینی سفیر
  • وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر آج ترکیہ روانہ ہوں گے
  • وزیر اعظم شہباز شریف کل ترکیہ کے 2 روزہ دورے پر روانہ ہوں گے
  • وزیر اعظم کل ترکیہ دورے پر روانہ ہوں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف 2 روزہ دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے
  • وزیراعظم شہباز شریف کل ترکیہ کا دورہ کریں گے، صدر اردوان سے ملاقات شیڈول
  • وزیراعظم شہباز شریف دو روزہ دورے پر ترکیہ روانہ ہوں گے
  • او آئی سی کے نمائندہ خصوصی کی قیادت میں اعلیٰ سطحی وفد کا مظفرآباد، آزاد جموں و کشمیر کا دورہ 
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ