کارپوریٹ فارمنگ منصوبے کے خلاف جے ایس کیوایم کا قافلہ گھاروپہنچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
گھا رو(نمائندہ جسارت) دریائے سندھ سے 6 نہروں کی تعمیر اور کارپوریٹ فارمنگ کے خلاف جے ایس کیو ایم (آریسر) کے چیئرمین اسلم خیرپوری کی قیادت میں سکھر تا کراچی لانگ مارچ قافلہ کا گھارو پہنچنے پر شاندار استقبال گھارو پہنچنے پر جے ایس کیو ایم کے رہنماؤں گلزار شاہ، غلام حسین خاصخیلی، شبیر شیخ اور ایاز شاہ جیلانی نے قافلے کا شاندار استقبال کرتے ہوئے پھول نچھاور کیے شہر میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جے کے چیئرمین اسلم خیرپوری، نیاز پنہور، فتح چنہ، پیر گلزار شاہ اور دیگر نے کہا کہ دریائے سندھ پر زبردستی 6 کینال تعمیر کیے جا رہے ہیں اور سندھ کی زمینوں پر حکمرانوں کی نااہلی کے باعث قبضہ کیا جا رہا ہے، دوسری جانب سندھ کی بالادستی کی وجہ سے سندھ کو مزید تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز گرین پاکستان کے منصوبوں کا افتتاح کرکے سندھ کی تباہی کے لائسنس جاری کر رہی ہیں اس سارے عمل میں پیپلز پارٹی برابر کی شریک ہے۔ پنجاب صوبوں کے حقوق اور وسائل پر قابض ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال کےنئے اعداد و شمار جاری
تربیلا، منگلا اور چشمہ کے آبی ذخائر میں پانی کی آمد و اخراج، ان کی سطح اور بیراجوں میں پانی کے بہا ئوکی صورتحال حسب ذیل رہی۔دریا ئے سندھ میں تربیلاکے مقام پرآمد 21 ہزار 100 کیوسک اور اخراج 20 ہزار کیوسک، دریائے کابل میںنوشہرہ کے مقام پرآمد 7 ہزار 900 کیوسک اور اخراج 7 ہزار900 کیوسک، خیرآباد پل آمد 15 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 15 ہزار 800 کیوسک، جہلم میں منگلاکے مقام پرآمد 5 ہزار کیوسک اور اخراج 33 ہزار کیوسک، چناب میں مرالہ کے مقام پرآمد 3 ہزار 800 کیوسک اور اخراج صفر کیوسک رہا۔ جناح بیراج آمد 36 ہزار کیوسک اور اخراج 30 ہزار 500 کیوسک، چشمہ آمد 33 ہزار کیوسک اور اخراج 30 ہزار کیوسک، تونسہ آمد 38 ہزار کیوسک اور اخراج 34 ہزار 600 کیوسک،گدوآمد 41 ہزار 800 کیوسک اور اخراج 37 ہزار 500 کیوسک، سکھر آمد 38 ہزار 400 کیوسک اور اخراج 9 ہزار 400 کیوسک، کوٹری آمد 13 ہزار 900 کیوسک اور اخراج 4 ہزار 700 کیوسک، تریموں آمد 20 ہزار 500 کیوسک اور اخراج 13 ہزار 300 کیوسک، پنجند آمد 13 ہزار 600 کیوسک اور اخراج 7 ہزار 600 کیوسک ریکارڈ کیا گیا۔آبی ذخائر میںتربیلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1402 فٹ، پانی کی موجودہ سطح 1489.46 فٹ، پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1550فٹ اورقابل استعمال پانی کا ذخیرہ 2.632 ملین ایکڑفٹ، منگلا کا کم از کم آپریٹنگ لیول 1050 فٹ، پانی کی موجودہ سطح 1208.60 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 1242فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 4.813 ملین ایکڑ فٹ جبکہ چشمہ کا کم از کم آپریٹنگ لیول 638.15 فٹ، پانی کی موجودہ سطح 644.50 فٹ،پانی ذخیرہ کرنے کی انتہائی سطح 649 فٹ اور قابل استعمال پانی کا ذخیرہ 0.126 ملین ایکڑ فٹ رہا۔تربیلا، جناح اور چشمہ کے مقامات پر دریائے سندھ، نوشہرہ کے مقام پر دریائے کابل اور منگلا کے مقام پر دریائے جہلم میں پانی کی آمد اور اخراج 24گھنٹے کے اوسط بہا ئوکی صورت میں ہے ۔