اسلامی جہاد تحریک فلسطین کے رہنما زید النخالہ کی ایرانی چیف آف اسٹاف سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
ایران کے چیف آف سٹاف سے ملاقات میں فلسطینی رہنما نے وعدہ صادق 1 اور وعدہ صادق 2 آپریشنوں کی صورت میں جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی براہ راست شمولیت کو خطے کی اقوام کے لئے نیا جذبہ بیدار کرنے والی ایک اسٹریٹجک اور اثر انگیز پیش رفت قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل زید النخالہ نے ایران کی مسلح افواج کے چیف آف سٹاف جنرل محمد باقری کے ساتھ ملاقات میں عظیم مزاحمتی قائدین شہید سید حسن نصر اللہ، شہید یحییٰ سنوار اور تمام مزاحمتی کمانڈروں کی شہادت پر تہنیت اور تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین اور لبنان میں تمام تر کامیابیاں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت اور موثر کردارکی بدولت حاصل ہوئی ہیں۔ جناب زید النخالہ نے کہا کہ مزاحمتی گروہوں کا عسکری اور سیاسی اتحاد مزاحمتی محاذ کی شرائط کو تسلیم کروانے اور دشمن کو پسپائی پر مجبور کرنے کا باعث بنا۔
انہوں نے کہا کہ ہم دوسرے مرحلے میں صیہونی افسروں اور فوجیوں کے تبادلے کی تیاری کر رہے ہیں تاکہ ہم اپنے تمام قیدیوں کو رہا کروا سکیں، ہم دشمن کو مکمل پسپائی پر مجبور کریں گے۔ فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سکریٹری جنرل نے غزہ میں مزاحمتی گروہوں کی حمایت میں حزب اللہ کے موثر اور تعمیری کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے حزب اللہ کے مجاہدین کے شانہ بشانہ صیہونی رجیم کا مقابلہ کیا اور اس طرح بہت سے لوگ شہید اور بعض زخمی ہوئے، یہ مقاومتی محاذ کے اتحاد کی علامت ہے جو تمام فلسطینی عوام کے لیے باعث افتخار ہے۔
جناب النخالہ نے وعدہ صادق 1 اور وعدہ صادق 2 آپریشنوں کی صورت میں جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کی براہ راست شمولیت کو خطے کی اقوام کے لئے نیا جذبہ بیدار کرنے والی اسٹریٹجک اور اثر انگیز پیش رفت قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران مزاحمت کا گھر ہے۔ ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے فلسطین کی اسلامی جہاد تحریک کے سیکرٹری جنرل کا خیرمقدم کرتے ہوئے، فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت کو انقلاب اسلامی ایران کی پہچان قرار دیتے ہوئے کہا کہ انقلاب کی اس جہت کو امام خمینی (رہ) نے اسلامی جمہوریہ ایران کے آئین اور حکومت کی تمام شاخوں میں ایک اصل قرار دلوایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ جنگ پابندیوں اور بیرونی دباؤ سمیت تمام مشکلات کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کبھی بھی فلسطین اور مزاحمت کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹا اور یہ حمایت ہمیشہ باقی رہے گی، جاری رہیگی اور زیادہ مضبوط ہوگی۔ میجر جنرل باقری نے کہا کہ صیہونی حکومت کے تمام جرائم اور بڑی تعداد میں شہادتوں اور مظلوم فلسطینی عوام پر دباؤ کے باوجود گزشتہ ڈیڑھ سال کے واقعات نے مسئلہ فلسطین کو دنیا کا سرفہرست مسئلہ بنادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ نے دنیا پر ثابت کردیا ہے کہ فلسطینی عوام جاہل اور غاصب قوت کیخلاف مزاحمت کر رہے ہیں، لیکن امریکہ اور یورپ ایک ظالم اور جارح ریاست کے حامی ہیں۔
ایرانی مسلح افواج کے سربراہ نے تاکید کی کہ فلسطینی عوام کے خلاف ڈیڑھ سال سے جاری صیہونی ظلم، 50 ہزار بچوں، خواتین اور معصوم فلسطینی شہداء کا خون ہی ظالم کی تباہی اور دنیا میں فلسطین کے استحکام کا باعث بنے گا، دشمن اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا اور اس منظر کے فاتح فلسطینی عوام اور مزاحمت ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں مزاحمت کا طاقتور ہونا، جنگ لڑنے کا حوصلہ پایا جانا، کامل اتحاد اور قربانی کے جذبے کا موجود ہونا پوری دنیا نے دیکھ لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں جنگ کے دوران اتار چڑھاؤ آتا رہا ہے، لیکن فلسطینی کاز ہمیشہ زندہ رہیگی اور غاصب حکومت اپنے انجام کو پہنچے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسلامی جمہوریہ ایران اسلامی جہاد تحریک انہوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کہ فلسطین ایران کی کی حمایت
پڑھیں:
امریکا-ایران مذاکرات؛ ماہرین جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں گے، ایرانی وزیرخارجہ
ROME:ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکا کے ساتھ روم میں ہونے والے مذاکرات میں ماہرین کو ذمہ داری سونپ دی گئی ہے کہ وہ ممکنہ جوہری معاہدے کا فریم ورک تیار کریں۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیرخارجہ عباس عراقچی نے روم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰ کے نمائندے اسٹیو وٹکوف کے ساتھ تقریباً 4 گھنٹے تک مذاکرات کیے، جس کے لیے عمانی کے عہدیدار نے پیغام رسانی کے ذریعے دونوں فریق کے درمیان ثالثی کی۔
عباس عراقچی نے امریکی عہدیدار کے ساتھ مذاکرات کے بعد سرکاری ٹی وی کو بتایا کہ مذاکرات مفید رہے اور تعمیری ماحول میں ہوئے، ہم کئی اصولوں اور اہداف پر پیش رفت کرنے کے قریب پہنچے اور آخر میں بہت اعتماد سازی پر پہنچے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ یہ سلسلہ جاری رہے گا اور اگلے مرحلے میں داخل ہوں گے، جس میں ماہرین کی سطح پر عمان میں بدھ کو ملاقاتیں ہوں گی، مذکورہ ماہرین کے پاس کے معاہدے کے لیے فریم ورک تیار کرنے کا موقع ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اعلیٰ مذاکرات کار اگلے ہفتے کو عمان میں ملاقات کریں گے تاکہ ماہرین کے کام جائزہ لیا جائے گا اور ممکنہ معاہدے کے اصولوں کے ساتھ ان کا فریم ورک کتنا قریب ہے۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے گزشتہ ہفتے کے بیان کے پیش نظر ان کا کہنا تھا کہ ہم حتمی طور پر نہیں کہہ سکتے ہیں کہ ہم پرعزم ہیں، ہم بہت احتیاط کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور غیرضروری طور پر ناامید ہونے کے لیے بھی کوئی وجہ نہیں ہے۔
دوسری جانب امریکا نے روم میں ہوئے مذاکرات پر کوئی ردعمل نہیں دیا تاہم گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روک رہا ہوں، ان کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہوسکتے، میں چاہتا ہوں ایران عظیم اور خوش حال ملک ہو۔
قبل ازیں ایران اور امریکا کے درمیان مذاکرا عمان میں ہوئے تھے، جس کے بعد مذاکرات کا دوسرا دورہ اٹلی کے شہر روم میں شیڈول کیا گیا تھا جہاں دونوں ممالک کے اعلیٰ عہدیداروں نے مذاکرات میں شرکت کی۔