چیف جسٹس عدالتی نظام ٹھیک کرنے کیلئے حکومت اور اپوزیشن کو ایک پیج پر لانا چاہتے ہیں، علی ظفر
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ چیف جسٹس نے اپوزیشن کے وفد کو کل ملاقات کےلیے بلایا ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہا کہ اگرچہ یہ غیر معمولی اقدام ہے تاہم چیف جسٹس عدالتی نظام کو ٹھیک کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کو ایک پیج پر لانا چاہتے ہیں۔
پروگرام میں شریک مشیر وزارت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے 5 ججز کی طرف سے دائر درخواست پر کہا کہ ہائی کورٹ کا ایک فیصلہ موجود ہے کہ جج کی سینیارٹی اس کے حلف کی تاریخ سے ہوگی نہ کہ ٹرانسفر کے وقت سے۔
بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی جلسے کو آئی سی سی کے ساتھ کلیش نہیں ہونا چاہیے، پی ٹی آئی جلسے کی وہ تاریخ ہو جس دن لاہور میں میچ نہ ہو، آئی سی سی سے پی ٹی آئی کا جلسہ کلیش نہیں ہونے دیں گے،
تحریک انصاف آئی سی سی ایونٹ کا نقصان نہیں چاہتی، رکاوٹیں نہیں لگائیں، گرفتاریاں نہ کریں، چھاپے نہ ماریں پھر دیکھیں جلسہ کیسے ہوتا ہے۔
بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ پی ٹی آئی جلسے کا شوق پورا کرلے، ان کے احتجاج کا سر پیر نہیں ہوتا، نارووال جلسے میں کسی کو پیسے دے کر نہیں لایا گیا، مریم نواز نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، قلم دے رہی ہیں نہ کہ ڈنڈے اور غلیلیں، ایک سیاسی جماعت نوجوانوں کو ڈنڈے اور غلیلیں دیتی ہے، دوسرے صوبے کے نوجوان وزیر اعلیٰ پنجاب سے رابطے کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی نے کہا کہ علی ظفر
پڑھیں:
تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہیں ہوگا، جے یو آئی
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام نے حتمی طور پر فیصلہ کرلیا ہے کہ وہ تحریک انصاف کےساتھ اتحاد نہیں کریگی اور نہ ہی کسی ایسے اتحاد میں شامل ہوگی جو تحریک انصاف کے ایما پر قائم کیا جائیگا۔
اس کافیصلہ جمعیت نے اپنی مجلس عمومی کے دو روزہ اجلاس میں کیاہے جواتوار کو لاہور میںاختتام پذیر ہوگیا ہے۔
جمعیت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں آزاد حزب اختلاف کا کردارادا کرتی رہے گی وہ حکومت کا حصہ نہیں بنے گی اور پارلیمنٹ میں زیر غوآنے و الے معاملات کاجائزہ لیتی رہے گی اورعندالضرورت تحریک انصاف کے ساتھ تعاون کرنے یا نہ کرنے کا تعین ہوگا۔
جمعیت العلمائے اسلام کے ذرائع نے جنگ /دی نیوز کو بتایا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام کے زیر اہتمام 27؍ اپریل کو مینار پاکستان کے سبزہ زار پر ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ ریلی ہوگی اسی طرح دس مئی کو پشاور اور سترہ مئی کو کوئٹہ میں ’’اسرائیل مردہ باد‘‘ کے اجتماعات ہونگے۔
جمعیت نے پنجاب میں نہریں نکالے جانے کے معاملے میں اپنی سندھ تنظیم کے موقف کی تائید کا فیصلہ کیا ہے اور طے کیا ہے کہ جمعیت کی مرکزی تنظیم اس بارے میں کوئی راہ عمل اختیار نہیں کرے گی۔
منرلز اور مائنز کے قانون کے سلسلے میں جمعیت العلمائے اسلام صوبوں کے آئینی مفادات کا تحفظ کرے گی۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ جمعیت العلمائے اسلام نے مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں قومی معاملات کے بارے میں صائب فیصلے کئے ہیں۔
جمعیت نے تحریک انصاف کی بار بار اور پرزور درخواستوں پر اس سے رازداری کے ساتھ بعض وضاحتیں طلب کی تھیں جو کئی ہفتے گزر جانے کے باوجود جواب طلب ہیں جمعیت کا کہنا تھا کہ وہ حکومت کے خلاف سیاسی جماعتوں کے اشتراک سے بڑا اتحاد قائم کرنے کی خواہاں تھی جبکہ دوسری طرف وہ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف تھی اس نے وسیع تر سیاسی اتحاد کا ڈول ڈال رکھا تھا تاکہ ان خفیہ مذاکرات میں اس کی سودا کار حیثیت مستحکم ہوسکے ۔
اس طرح وہ ہم عصر سیاسی جماعتوں کو آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے درپے تھی۔
Post Views: 4