بھارت کے خلاف جیت کیلیے کھلاڑیوں کو پرفارم کرنا ہوگا، شاہد آفریدی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد خان آفریدی کاکہنا ہے کہ بھارت کے خلاف جیت کے لیے کھلاڑیوں کو بھرپور پرفارم کرنا ہوگا، خود اعتمادی ہی ہمیں کامیابی دلائے گی اور اگر کسی بھی کھلاڑی کو ہیرو بننا ہے، تو بھارت کے خلاف بہترین کارکردگی دکھانی ہوگی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ انہوں نے بطور کپتان محمد رضوان کو ہمیشہ سپورٹ کیا اور وہ وکٹ کیپر بیٹر کے طور پر سب سے بہترین انتخاب ہیں، تمام فاسٹ بولرز کو اظہر محمود کے ساتھ مل کر ایک مضبوط پلان بنانا ہوگا۔
شاہد آفریدی کاکہناتھا کہ ہماری ٹیم میں میچ ونرز کی کمی محسوس ہو رہی ہے، ہر کھلاڑی کو اپنی ذمہ داری نبھانی ہوگی، یہ غلط ہے کہ صرف بابر اعظم اور فخر زمان پر جیت کی ذمہ داری چھوڑ دی جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے خلاف بابر اعظم اور امام الحق کو اوپننگ کرنی چاہیے کیونکہ بابر لمبی اننگز کھیلنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور ماضی میں وہ ایسا کر چکے ہیں، بھارت کی فرسٹ کلاس کرکٹ کو 100 سال ہو چکے ہیں اور ان کا وہی نظام چل رہا ہے جبکہ ہمارے کرکٹ بورڈ میں چیئرمین بدلتے ہی پورا نظام تبدیل کر دیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارت کے خلاف
پڑھیں:
وقف ترمیمی بل پر بھارت بھر میں غم و غصہ
بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت میں مودی سرکار کی جانب سے مجوزہ وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمان اور دیگر اقلیتیں سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔ بھارتی حیدرآباد ایک بار پھر مودی سرکار کی متنازع پالیسیوں اور فیصلوں کے خلاف مزاحمت کا مرکز بن گیا ہے، جہاں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) نے بھرپور عوامی تحریک کا آغاز کر دیا ہے۔ وقف ترمیمی بل کے خلاف جاری احتجاج میں کانگریس، بی آر ایس اور دیگر سیاسی جماعتیں بھی شامل ہو چکی ہیں۔ حیدرآباد میں ہونے والے احتجاج میں مذہبی و سیاسی قیادت ایک ہی نکتے پر متفق ہیں کہ اقلیتوں کے حقوق پر سمجھوتا نہیں ہو گا۔ اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور رکن پارلیمنٹ اسدالدین اویسی نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے دو ٹوک انداز میں کہا میں وقف ترمیمی بل صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں بلکہ یہ پورے ملک کی اقلیتوں کے مذہبی، سماجی اور آئینی حقوق پر حملہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ قانون مسلمانوں کے لیے ایک تباہی کا پیغام ہے۔ یہ صرف وقف زمینوں کا مسئلہ نہیں، یہ ہمارے وجود اور شناخت پر حملہ ہے۔
مودی سرکار کے بھارتی اقلیتوں کے مخالف اقدامات کے خلاف احتجاجی سلسلے کے تحت 30 اپریل کو رات کے وقت ’’بتی گل احتجاج‘‘ کا اعلان کیا گیا ہے، جس میں گھروں، دکانوں اور دیگر مقامات کی روشنیاں بجھا کر مودی حکومت کو پرامن اور علامتی انداز میں یہ پیغام دیا جائے گا کہ ملک کی اقلیتیں ہوشیار، بیدار اور متحد ہیں۔بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کرنے والوں کا کہنا ہے کہ وقف بورڈ کی خودمختاری کو سلب کرنا، اقلیتی اداروں پر ہندو انتہا پسندانہ حکومتی تسلط قائم کرنا اور مذہبی زمینوں کو بیوروکریسی کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا آئین کے سیکولر تشخص کی صریح خلاف ورزی ہے۔