9999 سے آنے والے پیغامات اس رمضان میں خوشیاں بانٹیں گے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
سٹی42: وزیراعظم شہباز شریف نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو رمضان ریلیف پیکج کے حوالے سے اہم ہدایات دیں۔ وفاقی حکومت اس رمضان میں ضرورت مند شہریوں کے لئے 20 ارب روپے کا میگا ریلیف پیکیج لا رہی ہے۔
جمعرات کے روز ذمہ دار سرکاری زرائع کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ اس سال رمضان کے ریلیف پیکیج کے مصدقہ پیغامات کی موبائل فون سے ترسیل کے لئے لیے شارٹ کوڈ 9999 استعمال کیا جائے گا۔
ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی
انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت پیکیج سے متعلق پیغامات کی تصدیق کے لیے کوڈ 9999 استعمال کرے گی۔
وزارت کو درخواست دہندگان کے سیل فون نمبر کے ساتھ شناختی کارڈز کی میچنگ کرنے کا کام بھی سونپا گیا ہے۔
سرکاری کنٹرول کے ٹیلی کمیونیکیشن ادارہ این ٹی سی میں رمضان ریلیف پیکیج سے متعلق میسجنگ اور دیگر امور کے لئے خصوصی کنٹرول روم قائم کیا جائے گا۔
چیمپئینز ٹرافی ، ہوم گراؤنڈ میں شکست پر شائقین کرکٹ نے بابر اعظم پر تنقید کے نشتر چلا دیے
وزیراعظم پہلے ہی ہدایات جاری کر چکے ہیں کہ پیکج کو وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بحث کے لیے پیش کیا جائے۔
وفاقی حکومت کے اس میگا ریلیف پیکج کے تحت، جس کا کل بجٹ 20 ارب روپے سے زیادہ کا تخمینہ لگایا گیا تھا، 3.
اس بار یوٹیلیٹی اسٹورز کو ریلیف کی فراہمی کے لئے استعمال نہیں کیا جائے گا بلکہ تمام رقم ضرورت مند شہریوں کو براہ راست بھیجی جائے گی اور اس مقصد کے لئے موبائل بینکنگ اور رابطہ کرنے کے لئے ضرورت مند شہریوں کے موبائل فونز کا استعمال کیا جائے گا تاکہ بدعنوانی کا امکان کم سے کم کیا جا سکے۔
دنیا میں سب سے سخی گاؤں کی سادہ سی کہانی
Waseem Azmetذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کیا جائے گا کے لئے
پڑھیں:
سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر موٹروے منصوبوں کا آغاز رواں سال ہوگا
اسلام آباد:وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اعلان کیا ہے کہ سندھ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں اربوں ڈالر کے موٹروے منصوبے رواں سال شروع کیے جائیں گے۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) سینٹرل زون کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سندھ میں M-6 اور M-9 موٹروے منصوبے، جن کی مجموعی مالیت 2 ارب ڈالر ہے رواں سال کے دوران شروع کیے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا میں مانسہرہ، ناران اور کاغان موٹروے پر بھی کام اسی سال شروع کرنے کا ارادہ ہے جبکہ بلوچستان میں کوئٹہ سے کراچی تک N-25 کو موٹروے طرز پر چار رویہ بنایا جائے گا۔ علاوہ ازیں سکھر، حیدرآباد اور کراچی موٹروے منصوبے کا بھی آغاز ہونے جا رہا ہے۔
وفاقی وزیر نے این ایچ اے حکام کو لاہور سے قصور تک 18 کلومیٹر طویل لنک روڈ منصوبے کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کی، اور اس بات پر زور دیا کہ ادارے کی پیشکشیں بامقصد اور معیاری ہونی چاہییں۔
انہوں نے سینٹرل زون کے حکام کو ہدایت کی کہ منصوبوں کی تکمیل میں تیزی لائیں تاکہ عوام کو جلد از جلد سہولت میسر ہو۔ انہوں نے کہا، "ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں، لوٹ مار نہیں کرنے دیں گے۔ این ایچ اے کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرنا ہوں گی۔"
عبدالعلیم خان نے واضح کیا کہ تعمیراتی معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا اور نئی شاہراہوں کو نہ صرف فنکشنل بلکہ خوبصورت اور صاف ستھرا بھی بنایا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے شہروں کے داخلی راستوں کو بھی دلکش بنانے پر توجہ دے۔
دورے کے اختتام پر وفاقی وزیر نے این ایچ اے ہیڈکوارٹرز سینٹرل زون میں پودا لگایا اور وفاقی سیکرٹری مواصلات اور چیئرمین این ایچ اے کے ہمراہ ہیڈکوارٹر کی کارکردگی پر بریفنگ بھی لی۔
انہوں نے افسران کو تلقین کی کہ محنت اور ایمانداری سے کام کریں، اور یقین دہانی کروائی کہ دیانت دار افسران کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ ساتھ ہی این ایچ اے حکام کو ہدایت کی کہ رنگ روڈ اتھارٹی سے حل طلب امور پر مشترکہ اجلاس منعقد کریں تاکہ زیر التواء مسائل جلد حل کیے جا سکیں۔