وزیر اطلاعات پنجاب عَظمیٰ بخاری نے شاہین شاہ آفریدی اور بابر اعظم سمیت کچھ پاکستانی کھلاڑیوں کو تنقید کا نشانہ بنادیا۔

ایک انٹرویو میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ یہ کرکٹرز جتنی محنت اشتہارات میں نظر آنے پر کرتے ہیں اتنی ہی پریکٹس کرنے پر لگائیں تو شاید حالات بہتر ہوجائیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ ورلڈ کپ کے بعد چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے جس سرجری کا ذکر کیا تھا وہ تو کہیں نظر نہیں آئی۔

عظمیٰ بخاری نے کہا کہ فخر زمان کی انجری کے بعد نسیم شاہ سے امیدیں ہیں کہ وہ اچھی کارکردگی دکھائیں گے، دل تو پاکستانی ہے، امید ہے بھارت کے خلاف میچ جیتیں گے۔

.

ذریعہ: Jang News

پڑھیں:

ڈان ٹی وی اور ریڈیو کو سرکاری اشتہارات کی بندش پر میڈیا تنظیموں کا شدید ردِعمل

حکومت کی جانب سے ڈان میڈیا گروپ کے ٹی وی اور ریڈیو چینلز کو سرکاری اشتہارات کی فراہمی بغیر کسی باضابطہ اعلان کے بند کیے جانے پر ملک کی مختلف میڈیا تنظیموں نے شدید مذمت کی ہے۔ یہ اقدام اس سے قبل روزنامہ ڈان کو سرکاری اشتہارات کی محدود فراہمی کے بعد سامنے آیا ہے۔
میڈیا تنظیموں نے اس فیصلے کو آزادیٔ صحافت پر حملہ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اشتہارات کی بندش فوری طور پر ختم کی جائے۔
کونسل آف پاکستان نیوز پیپر ایڈیٹرز (سی پی این ای) نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈان میڈیا گروپ پاکستان کے معتبر اور قدیم ترین صحافتی اداروں میں شمار ہوتا ہے، اور سرکاری اشتہارات کی بندش کسی بھی میڈیا ادارے کو مالی طور پر مفلوج کرنے کے مترادف ہے۔ سی پی این ای کے صدر اور سیکرٹری جنرل نے یاد دلایا کہ ڈان میڈیا گروپ قیامِ پاکستان سے آج تک غیر جانبدار اور ذمہ دار صحافت کے ذریعے عوام کو مستند معلومات فراہم کرتا آ رہا ہے۔
آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی (اے پی این ایس) نے بھی اس فیصلے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم اس اقدام پر سخت مایوس ہے۔ اے پی این ایس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ گزشتہ 13 ماہ سے روزنامہ ڈان کو سرکاری اشتہارات کی کٹوتی کا سامنا تھا، تاہم اب ڈان میڈیا گروپ کے زیرِ انتظام نیوز چینل اور ریڈیو چینل کو بھی اشتہارات سے محروم کر دیا گیا ہے، جو نہ صرف ناانصافی بلکہ آزادیٔ اظہار پر براہِ راست حملہ ہے۔
اے پی این ایس نے واضح کیا کہ سرکاری اشتہارات قومی خزانے سے ادا کیے جاتے ہیں اور انہیں کسی میڈیا ادارے کو اس کی ادارتی پالیسی تبدیل کرنے پر مجبور کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ تنظیم نے اس مشکل وقت میں ڈان میڈیا گروپ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس غیر آئینی فیصلے پر نظرِ ثانی کریں اور اشتہارات بحال کریں۔
پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن (پی بی اے) نے بھی ڈان میڈیا گروپ کے اداروں پر اشتہاری پابندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تنظیم ہمیشہ سے اشتہارات کو میڈیا پر دباؤ ڈالنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی مخالفت کرتی آئی ہے۔ پی بی اے کے مطابق ایسے وقت میں جب سوشل میڈیا پر جعلی خبروں کا سیلاب ہے، روایتی اور ذمہ دار میڈیا کا کردار مزید اہم ہو جاتا ہے۔
پی بی اے نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آزاد اور پیشہ ور صحافت کے مفاد میں سرکاری اشتہارات کی بندش فوری طور پر ختم کی جائے۔
متعدد صحافتی تنظیموں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی (جے اے سی) نے بھی اس اقدام کو غیر جمہوری قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی۔ جے اے سی میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس، اے پی این ایس، سی پی این ای، ایسوسی ایشن آف الیکٹرانک میڈیا ایڈیٹرز اینڈ نیوز ڈائریکٹرز اور پی بی اے کے نمائندے شامل ہیں۔
جے اے سی کے بیان میں کہا گیا کہ حکومت سرکاری اشتہارات کو میڈیا اداروں پر دباؤ ڈالنے کے لیے استعمال کر رہی ہے اور اس پالیسی کا سب سے بڑا نشانہ ڈان میڈیا گروپ بن رہا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ڈان میڈیا گروپ کو اس کی غیر جانبدار ادارتی پالیسی کے باعث طویل عرصے سے اشتہاری پابندیوں کا سامنا ہے، اور اب یہی دباؤ اس کے ٹی وی اور ریڈیو پلیٹ فارمز تک بڑھا دیا گیا ہے۔
کمیٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ آزادیٔ اظہار اور جمہوری اقدار کے تحفظ کے لیے ڈان میڈیا گروپ کو سرکاری اشتہارات فوری طور پر بحال کیے جائیں۔

 

متعلقہ مضامین

  • واٹس ایپ ہیکنگ کے حوالے سے این سی سی آئی اے کا انتباہ
  • سوریا کمار یادو کی فارم میں کمی کیوں آئی؟ سابق بھارتی کرکٹر کا تجزیہ
  • پاکستان بحران سے نکل آیا، معاشی اشاریے بہتر ہو چکے ہیں،وزیراعظم
  • ڈان ٹی وی اور ریڈیو کو سرکاری اشتہارات کی بندش پر میڈیا تنظیموں کا شدید ردِعمل
  • وزیراعظم کی معاشی ٹیم کی محنت اور کاوشوں سے بدعنوانی میں نمایاں کمی آئی:محمد اورنگزیب
  • کراچی میں ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کیلئے خلوص نیت کے ساتھ کوشاں ہے، ضیاء لنجار
  • یوم مادر، جامعہ اُمّ الکتاب لاہور میں سالانہ خواتین کانفرنس کل ہوگی
  • بسنت‘ 2 پروگرامز والی افواہیں بے بنیاد، تہوار صرف 6 سے 8 فروری کو ہوگا: عظمیٰ بخاری 
  • آئی سی سی کی دھوکہ دہی! ٹی20 ورلڈ کپ کے ٹکٹ پوسٹر سے پاکستانی کرکٹر کی تصویر غائب، بھارتی اثر و رسوخ بے نقاب
  • وزیرِ اعظم دو روزہ سرکاری دورے پر ترکمانستان کیلئے روانہ