City 42:
2025-04-22@06:05:44 GMT

پرویز خٹک نے نئی پارٹی چن لی

اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT

سٹی42: سال 2025 کے بارے میں آسٹرولوجسٹوں اور نجومیوں نے کہا تھاکہ اس سال کے دوران بہت سے الٹے واقعات ہوں گے کیونکہ دنیا اس وقت ہر شے کو الٹ پلٹ کر دینے کی طاقت رکھنے والے سیارہ پلوٹو کے زیر اثر ہے۔ تب تو کم لوگوں کو اس پیش گوئی کا یقین آیا ہو گا لیکن اب پرویز خٹک کے جمعیت علما اسلام (فضل الرحمان) میں شامل ہونے پر اچھے اچھوں کو یقین آ جائے گا کہ 2025 مختلف سال ہے اور اس سال بہت سے التے کام ہوں گے۔

ریڈ کراس آج شیری بیباس اور اس کے دو بچوں کی میتیں اسرائیل لائے گی

بتانے والے بتا رہے ہین کہ پاکستان تحریک انساف کے دس سال تک سرگرم رہنما رہنے والے خیبر پختونخوا کے سابق وزیراعلی اور عمران خان حکومت کے وفاقی وزیر دفاع  پرویز خٹک نے جمعیت علما اسلام(جے یو آئی) میں شمولیت کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان وہ 22 فروری کو کریں گے۔

  ذرائع  کنے بتایا ہے کہ پرویز خٹک کی جمعیت میں شمولیت کا معاملہ طے ہو چکا ہے، بلکہ وہ اس وقت جمعیت مین ہی ہیں، اس کا رسمی اعلان 22 فروری کو یقنی کل جمعہ البارک کے مبارک دن ہو گا۔ پرویز خٹک نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی اور جمیعت علماء اسلام میں شمولیت کا اعلان کیا،اس ملاقات میں پرویز خٹک کے بھاٸی لیاقت خٹک بھی موجود تھے۔ 

چیمپئینز ٹرافی ، ہوم گراؤنڈ میں شکست پر شائقین کرکٹ نے بابر اعظم پر تنقید کے نشتر چلا دیے

 ملاقات میں پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان طویل مشاورت ہوئی،پرویز خٹک 22 فروری کو مانکی شریف نوشہرہ میں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ  پریس کانفرنس کریں گے جس میں  نیوز کیمروں کے سامنے وہ جمعیت کی مخصوص دستار باندھ کر جمعیت علما اسلام میں شامل ہوں گے۔ 

پرویز خٹک کی جمعیت میں شمولیت کے متعلق فضل الرحمان کا 2023 کا مؤقف

دنیا میں سب سے سخی گاؤں کی سادہ سی کہانی

ڈیڑھ سال پہلے  جب پرویز خٹک کے جمعیت علما اسلام میں شامل ہونے کے متعلق قیاس آرائیاں ہوئیں تو  12 جون 2023 کو صحافیوں نے مولانا فضل الرحمان سے پرویز خٹک کی جمعیت مین شمولیت کے حوالے سے سوال کیا تو مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ  ان ساری چیزوں کو جماعتین دکھتی ہیں، جماعتیں اندھی نہیں ہوتیں، جمعیت علما اسلام نطریاتی جماعت ہے۔  مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا،  اگر ایک شخص جمعیت مین آنا چاہتا ہے تو جمعیت کے دروازے ہر آدمی کے لئے کھلے ہیں لیکن جمعیت میں آنے سے کسی کا جرم معاف نہین ہو جاتا، اپنے جرم کے ضمن میں اسے  عدالت کا سامنا کرنا چاہئے اور قانونی مراحل سے گزرنا چاہئے۔

پانی کی بوتلوں پر مختلف رنگ کے ڈھکن ؛ کیا پیغام چھپا ہے ؟؟

پرویز خٹک کا سیاسی کیرئیر

پرویز خٹک نے سیاست کی ابتدا  جنرل ضیا الحق کی آمریت کے دوران ضلع کونسل کا الیکشن لڑنے سے کی تھی۔ تقریباً انہی سالوں مین مولانا فضل الرحمان خان نے بھی سیاست کا آغاز کیا تھا لیکن وہ پہلے دن سے ہی ایم آر ڈی کا حصہ تھے اور جنرل ضلا الحق کے سخت ناقد تھے۔  پرویز خٹک بعد میں پاکستان پیپلز پارٹی کے سرگرم رہنما  بن گئے تھے۔ اس کے بعد  وہ پاکستان پیپلز پارٹی شیر پاؤ مین چلے گئے، دوبارہ پیپلز پارٹی میں بھی آ گئے،  جب پی ٹی آئی مقبول ہوئی تو وہ اپنے ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی کا حسہ بن گئے، پی ٹی آئی کے اقتدار کا سورج غروب ہوا تو پرویز خٹک 190 ملین پاأنڈ کیس میں استغاثہ کے ایک گواہ تھے۔

راکھی ساونت کا مفتی قوی کو انکار؛ 20 افراد کو عمرے پر بھجوا دیا 

پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت ختم ہونے کے بعد پرویز خٹک نے "پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین" (PTI-P)  بنائی اور گزشتہ الیکشن میں خیبر پختونخوا  کے کئی حلقوں میں اس پارٹی کے امیدوار پی ٹی آئی کے  امیدواروں کے مقابل کھڑے کئے، لیکن اس الیکشن میں ان کی پارٹی  کو عوام کی تائید نہ مل سکی۔ الیکشن کے بعد پرویز خٹک سیاست سے عملاً لاتعلق ہو گئے تھے۔ اب خبر آئی ہے کہ وہ جمعیت علما اسلام کے سٹیج پر طلوع ہونے والے ہیں۔ 

Waseem Azmet.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان جمعیت علما اسلام پرویز خٹک نے میں شمولیت پی ٹی ا ئی

پڑھیں:

کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف

لاہور (نامہ نگار) سابق وزیراعظم، پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے صدر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان کا کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے۔ کالاباغ ڈیم پر بھی کسی کو اعتماد میں نہ لیا گیاتھا، پھر کسی سے یہ منصوبہ مکمل نہ ہو سکا۔ صوبوں میں اختلافات پیدا ہوگئے حتیٰ کہ پچاس سال مکمل ہو گئے مگر کوئی آمر بھی اسے مکمل نہیں کر سکا تھا۔ وہ پیپلز پارٹی پنجاب کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری عثمان ملک سے ان کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس موقع پر پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی، چودھری اسلم گل، احسن رضوی، ڈاکٹر مبشر،آغا تقی سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ بھاشا ڈیم متبادل ہے تو اس پر کسی کو اعتراض نہیں، اسے مکمل کریں۔ ہم وفاق کو جوڑنے والے لوگ ہیں۔  

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان کی مرضی اتحاد کرتے ہیں یا نہیں، عمر ایوب
  • پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات کو اس مقام پر لے جانا چاہتے ہیں جہاں بات چیت ہوسکے، فضل الرحمان
  • فضل الرحمان حافظ نعیم ملاقات: فلسطین کا مسئلہ اجاگر کرنے کے لیے ’مجلس اتحاد امت‘ کے نام سے فورم بنانے کا اعلان
  • جے یو آئی اور جماعت اسلامی کا غزہ میں مظالم کیخلاف 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسے کا اعلان
  • فلسطین سے اظہارِ یکجہتی، 24 اپریل کو مینارِ پاکستان پر جلسہ ہوگا، مولانا فضل الرحمان
  • جے یو آئی کا پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ
  • کوئی منصوبہ چاروں بھائیوں کو اعتماد میں لئے بغیر مکمل نہیں ہونا چاہئے: پرویز اشرف
  • مولانا فضل الرحمن کا پاکستان تحریک انصاف کیساتھ سیاسی اتحاد کرنے سے انکار
  • وفاق کے خلاف جو سازش کرے گا ہم اس کے خلاف چٹان بن کر کھڑے ہوں گے، راجہ پرویز اشرف
  • بلوچستان کو خیرات نہیں، بلکہ حقوق دیں، مولانا ہدایت الرحمان