پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے پارٹی کی جڑوں کو ہلادیا،شیر افضل مروت
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سوشل میڈیا نے پارٹی کی جڑوں کو ہلادیا،سوشل میڈیا کے ذریعے اداروں کی تضحیک کی جاتی ہے ،اداروں کی تضحیک سے کیا حاصل کر سکتے ہیں ؟
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ نے میرے خلاف بیانات دئیے، سلمان اکرم راجہ نے کہا ڈسپلن کی پابندی کرائیں گے ورنہ نہیں چل سکتا۔
انہوں نے کہاکہ میں نے کسی کو کوئی گالی نہیں دی اور نہ کسی کو ایجنٹ کہا ،بانی پی ٹی آئی کو میری شکایات لگائی گئیں ،مجھے کور کمیٹی ، سیاسی کمیٹی اور پی اے سی کی نامزدگی سے ہٹایا گیا۔
شیرافضل مروت نے کہاکہ 2011سے میرے خلاف سوشل میڈیا مہم چلائی گئی ،پارٹی کے اندر قبضہ کرنے کی جنگ ہے،کبھی کہتے تھے اس کی فالونگ ہے ، خطرہ ان کو تھا ،اس رویے کیساتھ میری پارٹی میں کوئی جگہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہاکہ میرے بھائی کو خیبرپختونخوا کابینہ سے نکالا گیا ،مجھے کوئی احتجاج کی ذمہ داری نہیں دی گئی ،انہیں اندیشہ تھا کہ احتجاج سے میں ہیرو بن جاؤں گا،انہوں نے ہر وہ کام کیا جس سے میں مائنس ہوا۔
انہوں نے کہاکہ دوستوں کو عہدے دینا ، اپنوں کو عہدے دینا پارٹی میں چل رہاہے،بغیر کسی وجہ کے مجھے پارٹی سے نکالا گیا،یہ تیسری بارہوا،میں بھی وی لاگ بناؤں گا اورڈالرز کماؤں گا،میرے پاس تو ان لوگوں کی ہزاروں کہانیاں ہیں۔
شیرافضل مروت نے کہاکہ سیاسی طور پر میرا نہ کوئی مستقبل ہے اور نہ سیاست کرنی ہے،خود کو بانی پی ٹی آئی کاوفادار سمجھتا ہوں اور ان کا اچھا چاہتا ہوں،میری طرح جہانگیرترین اور علیم خان کیساتھ بھی زیادتی کی گئی،پی ٹی آئی دور میں جہانگیر ترین اور علیم خان پر کیسز بنے اور اسی دور میں بری ہوگئے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا سوشل میڈیا پی ٹی ا ئی نے کہاکہ
پڑھیں:
علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی پر شیر افضل مروت کی تنقید ناجائز ہے، عمر ایوب
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ علیمہ خانم اور بشریٰ بی بی کا پارٹی کے سیاسی امور سے کوئی تعلق نہیں ہے، دونوں گھریلو خواتین پر شیرافضل مروت کی تنقید ناجائز ہے ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کسی ڈیل یا ڈھیل پر تیار نہیں ہیں، پاکستان ہارڈ اسٹیٹ نہیں ہو سکتا کیونکہ یہاں جنگل کا قانون ہے۔
اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ جیل حکام کہتے ہیں کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے تین رکنی بینچ کا حکم نہیں مانتے۔