محمد شامی نے چمپیئنز ٹرافی کے پہلے ہی میچ میں کئی ریکارڈز توڑ دیے
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
DUBAI:
بھارت کی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار فاسٹ بولر محمد شامی نے چمپیئنز ٹرافی کے پہلے میچ میں بنگلہ دیش کے خلاف شان دار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 5 وکٹیں حاصل کیں اور مخالف ٹیم کو 228 کے مجموعے تک محدود کردیا۔
دبئی اسٹیڈیم میں چمپیئنز ٹرافی 2025 کے دوسرے اور بھارت کے پہلے میچ میں بنگلہ دیش نے بیٹنگ شروع کی تو ابتدا میں ہی بیٹرز پویلین واپس لوٹنے کی جلدی میں نظر آئے، جس میں محمد شامی کا کردار نمایاں تھا۔
محمد شامی نے اس شان دار کارکردگی کے دوران بھارت کی جانب سے ون ڈے کرکٹ میں تیز ترین 200 وکٹیں مکمل کرنے والے بولر کا ریکارڈ اپنے نام کیا اور اجیت اگرکار کو اس ریکارڈ سے محروم کردیا۔
انجری کے باعث طویل عرصے تک دوری کے بعد بھارت کی ٹیم میں واپسی کرنے والے محمد شامی نے اپنے کیریئر کے 104 ویں ون ڈے میچ میں 200 وکٹیں حاصل کرنے کا سنگ میل عبور کیا۔
اس سے قبل اجیت اگرکار نے 133 میچوں میں بھارت کے لیے یہ ریکارڈ بنایا تھا، شامی بھارت کی جانب سے ایک روزہ کرکٹ میں 200 وکٹیں حاصل کرنے والے آٹھویں بولر ہیں۔
بھارت کے 34 سالہ کرکٹر محمد شامی نے بنگلہ دیش کے خلاف چمپیئنز ٹرافی کے میچ میں تیسری وکٹ 68 رنز بنانے والے جیکر علی کی صورت میں حاصل کی اور اسی وکٹ کے ساتھ انہوں نے ون ڈے میں 200 وکٹوں کا ریکارڈ بھی بنایا۔
محمد شامی اس ریکارڈ کے حصول میں عالمی سطح پر آسٹریلیا کے مچل اسٹارک کے بعد دوسرے نمبر پر ہیں، جنہوں نے 102 میچوں میں یہ اعزاز اپنے نام کیا تھا۔
شامی نے گیندوں کے اعتبار سے دنیا میں تیز ترین 200 وکٹیں مکمل کرنے کا ریکارڈ بنایا ہے، محمد شامی نے 200 وکٹیں حاصل کرنے کے لیے 5 ہزار 126 گیندیں کرائیں جبکہ مچل اسٹارک نے 5 ہزار 200 گیندیں کرانے کے بعد یہ ریکارڈ بنایا ہے۔
انہوں نے بھارت کی جانب سے آئی سی سی کے 50 اوورز کے عالمی ایونٹس (ورلڈ کپ اور چمپیئنز ٹرافی) میں سب سے زیادہ 60 وکٹیں حاصل کرنے کا بھی اعزاز حاصل کرلیا ہے، اس سے قبل یہ اعزاز ظہیر خان کو حاصل تھا جنہوں نے 59 وکٹیں حاصل کی تھیں، جواگل سری ناتھ نے 47 اور رویندرا جدیجا نے 43 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وکٹیں حاصل کرنے چمپیئنز ٹرافی بھارت کی میچ میں
پڑھیں:
کمپٹیشن کمیشن نے آؤٹ آف ہوم ایڈورٹائزنگ سیکٹر کمپنیوں پر چھاپے مار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا
کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان(سی سی پی) نے آؤٹ آف ہوم ایڈورٹائزنگ سیکٹر کمپنیوں پر چھاپے نار کر ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔
کمپٹیشن کمیشن کی ٹیموں نے چھاپوں کے دوران ایسے شواہد اکٹھے کیے ہیں جو اس قانون کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے ہیں تحقیقات مکمل ہونے پر انکوائری رپورٹ کمیشن میں پیش کی جائے گی اور اگر آوٹ اگ ہوم ایڈورٹائزنگ کے شعبے میں ممکنہ کارٹل کی موجودگی پر متعلقہ اداروں اور ایجنسیوں کو شوکاز نوٹس جاری کر کے قانونی کارروائی شروع کی جائے۔
رپورٹ کے مطابق کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان(سی سی پی)نے لاہور میں آؤٹ آف ہوم میڈیا ایڈورٹائزنگ مارکیٹ سے منسلک دو ایڈروٹائزنگ ایسوسی ائیشنز اور ایک ایڈورٹائزنگ ایجنسی پر مشتمل تین کاروباری اداروں کے دفاتر پر کارٹل بنا کر قیمتیں فکس کرنے کے الزام کی تحقیقات کے سلسلے میں چھاپے مارے ہیں۔
لاہور میں آوٹ اف ہوم ایڈورٹائزنگ کی کمپنیوں اور ایسوسی ائیشن پر سیکٹر میں مبینہ کارٹل سازی، قیمتوں کے تعین، اور سرکاری بولیوں میں مشترکہ ساز بار کرنے کے سلسلے میں تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
آؤٹ آف ہوم ایڈورٹائزنگ سیکٹر میں بل بورڈز، پول اسٹریمرز، بس شیلٹرز، ڈیجیٹل اسکرینز، وہیکل برانڈنگ اور دیگر عوامی مقامات پر لگائی جانے والی تشہیری سرگرمیاں شامل ہیں۔
اس شعبے میں مختلف ایڈورٹائزنگ ایجنسیاں اور وینڈرز شامل ہوتے ہیں سی سی پی نےواضح کیا ہے کہ ان ایڈورٹائزنگ سروسز کی قیمتوں یا کمیشن کے تعین میں گٹھ جوڑ یا کارٹل بنانے سے مارکیٹ میں کمپٹیشن متاثر ہوسکتی ہے اور صارفین کے لئے لاگت میں اضافہ ہوتا ہے۔
کمپٹیشن کمیشن کو ایک ایڈ ایجنسی سے باقاعدہ شکایت موصول ہوئی تھی جس میں متعلقہ ایسوسی ایشن نے ایجنسی کمیشن فکس کرنے اور بولیوں پر گٹھ جوڑ کرنے کے لیے کارٹل تشکیل دینے کی شکایت کی گئی تھی۔
یہ ایسوسی ایشنز پر یہ الزام بھی تھا کہ وہ اپنی شرائط نہ ماننے والی ایجنسیوں اور وینڈرز کو بلیک لسٹ کرتی ہے واضح رہے کہ کسی بھی ایسوسی ایشن یا کاروباری گروہ کا قیمتوں یا کاروباری شرائط بارے مشترکہ فیصلے کرنا کمپٹیشن ایکٹ کی دفعہ چار کی خلاف ورزی ہے کمپٹیشن کمیشن کی ٹیموں نے چھاپوں کے دوران ایسے شواہد اکٹھے کیے ہیں جو اس قانون کی ممکنہ خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتے ہیں تحقیقات مکمل ہونے پر انکوائری رپورٹ کمیشن میں پیش کی جائے گی اور اگر آوٹ اگ ہوم ایڈورٹائزنگ کے شعبے میں ممکنہ کارٹل کی موجودگی پر متعلقہ اداروں اور ایجنسیوں کو شوکاز نوٹس جاری کر کے قانونی کارروائی شروع کی جائے گی۔
چیئرمین کمپٹیشن کمیشن ڈاکٹر کبیر سدھو نے کہا کہ اگرچہ کسی بھی انڈسٹری کی ایسوسی ایشنز اس شعبے کی ترقی میں اہم کردار ادا کرتی ہیں مگر انہیں ایسوسی ائیشن کے پلیٹ فارم کر اپنے منافع بڑھانے کے لئے کارٹل بنانے اور مشترکہ فیصلے کرنے کے لئے استمال نہیں ہونا چاہیے۔