بالی وڈ کے مشہور اداکار کے بیٹے نے دوسری شادی کرلی، باپ کو شادی پر بھی نہ بلایا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)بالی وڈ اداکار پرتیک ببر نے حال ہی میں اپنی دیرینہ گرل فرینڈ پریا بینرجی سے دوسری شادی کرلی جس کے چرچے سوشل میڈیا پر ہورہے ہیں۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق شادی کی پروقار تقریب ان کی آنجہانی والدہ سمیتا پاٹل کی ممبئی میں واقع رہائش گاہ پر منعقد ہوئی۔
تاہم پرتیک کے سوتیلے بھائی آریا ببر نے ایک حالیہ انٹرویو میں انکشاف کیا کہ ان کے والد راج ببر سمیت ان کی دوسری فیملی کو شادی کا دعوت نامہ موصول نہیں ہوا۔
آریا نے مزاحیہ انداز میں اپنے تازہ ترین اسٹینڈ اپ کامیڈی ایکٹ کے دوران ببر خاندان کی متعدد شادیوں کی تاریخ کا حوالہ دیا تھا۔
View this post on Instagram
A post shared by Priya Banerjee (@priyabanerjee)
ببر تو شادی کرتے رہتے ہیں؟ کے عنوان سے آریا نے ایک مزاحیہ تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ‘میں مانتا ہوں، میرے والد (اداکار راج ببر) نے دو بار شادی کی، میری بہن کی دو بار شادی ہوئی اور اب میرے بھائی (سوتیلا بھائی اداکار پرتیک ببر) کی دوسری شادی ہو رہی ہے، یہاں تک کہ میرے کتے ہیپی کی بھی دو گرل فرینڈ ہیں، اس لیے مجھے دوسری شادی کرنے میں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن مجھے طلاق سے ڈر لگتا ہے’۔
آریا نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح انہوں نے اپنے والد راج ببر سے مشورہ طلب کیا کہ پرتیک کی شادی میں مدعو نہ کیے جانے کے بارے میں میڈیا کے سوالات کا جواب کیسے دیا جائے۔
آریا نے اپنے والد کے جواب سے متعلق بتایا کہ انہوں نے کہا ‘میڈیا سے کہو، مرد تو شادی کرتے رہتے ہیں’۔
واضح رہے کہ اداکار پرتیک ببر تجربہ کار اداکار راج ببر اور آنجہانی اداکارہ سمیتا پاٹل کے بیٹے ہیں، سمیتا پاٹل کی اچانک موت کے بعد راج ببر نے نادرا سے دوبارہ شادی کی اور ان کے دو بچے، آریا ببر اور جوہی ببر تھے۔
مزیدپڑھیں:پڑوسی ملک کااپنادارالحکومت پاکستان کے قریب منتقل کرنے کی تیاری
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: آریا نے
پڑھیں:
بیٹا مجرم ہو تو سزا دیں مگر غائب نہ کریں، وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد کی استدعا
پشاور:وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد نے عدالت میں مقدمے کی سماعت کےد وران کہا کہ میرا بیٹا مجرم ہے تو اسے سزا دیں مگر ایسے غائب نہ کریں۔
ہائی کورٹ میں وزارت داخلہ کے ملازم کمپیوٹر آپریٹر محمد عثمان کی گمشدگی سے متعلق درخواست پر سماعت قائم مقام چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی، جس میں لاپتا شخص کے والد، وکیل، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل اور ڈپٹی اٹارنی جنرل پیش ہوئے۔
دورانِ سماعت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پولیس کے ساتھ سفید کپڑوں میں ملبوس افراد نے درخواست گزار کو گھر سے اٹھایا۔
وزارت داخلہ کے لاپتا ملازم کے والد نے بتایا کہ گزشتہ 7 ماہ سے میرے بیٹے کو لاپتا کیا گیا ہے۔ ہم محب وطن ہیں، ہمارے خاندان کا کوئی بھی فرد وطن کے ساتھ غداری نہیں کرسکتا۔
جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے استفسار کیا کہ آپ کے بیٹے نے کیا کیا ہے کہ اسے غائب کیا گیا، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ میرے بیٹے نے اگر کچھ کیا ہو تو سزا دیں، لیکن اس طرح غائب نہ کریں۔
قائم مقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ رپورٹس دیکھنے کے بعد ہم فیصلہ کر سکیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے پولیس سمیت وفاقی اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔