پشاور: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ( کے پی کے ) علی امین گنڈاپور نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو براہ راست چیلنج دیتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی پنجاب سے کہیں بہتر ہے اور وہ اس کا ہر سطح پر موازنہ کرنے کو تیار ہیں۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ پنجاب حکومت بھی اگر ہماری طرح سہولیات فراہم کر سکتی ہے تو کرے، ہم نے بھی اتنے ہی فیصد طلبہ کو لیپ ٹاپ دیے ہیں جتنے پنجاب میں دیے جا رہے ہیں، مریم نواز خیبر پختونخوا کی طرز پر اپنے صوبے میں طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کریں۔

علی امین گنڈا پور کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس کی سہولت دی ہے جو کہ ایک تاریخی اقدام ہے،مریم نواز اگر پنجاب حکومت واقعی عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کر رہی ہے تو وہ بھی اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ کی سہولت فراہم کرے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ ان کی حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود صوبے کی آمدن میں 55 فیصد اضافہ کیا ہے جبکہ پنجاب حکومت کی کارکردگی اس حوالے سے بہت کمزور ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب کی آمدن میں صرف 12 فیصد اضافہ ہوا ہے، اور مریم نواز کو چیلنج کیا کہ وہ پنجاب کی آمدن کو 55 فیصد تک بڑھا کر دکھائیں۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے بتایا کہ ان کی حکومت 4 ہزار مستحق بچیوں کی شادیاں کروانے جا رہی ہے، اور ہر بچی کو 2 لاکھ روپے دیے جائیں گے تاکہ وہ باعزت زندگی گزار سکیں، پنجاب حکومت کو اس حوالے سے بھی چیلنج کیا کہ وہ بھی خیبر پختونخوا کی طرح عوامی فلاح و بہبود کے ایسے اقدامات کریں۔

علی امین گنڈاپور نے مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی کارکردگی خیبر پختونخوا کی ایک فیصد کارکردگی کے برابر بھی نہیں ہے، مریم نواز اگر سمجھتی ہیں کہ پنجاب میں ترقیاتی کام زیادہ ہوئے ہیں تو عوام کے سامنے آ کر مناظرہ کر لیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا پنجاب حکومت مریم نواز کہ پنجاب علی امین

پڑھیں:

افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے، ترجمان پختونخوا حکومت

بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبر پختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے۔ اپنے بیان میں خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کرنے پر وفاق کا قدم دیر آئے مگر درست آئے کے مترادف ہے۔ انہوں نے اس پیش رفت کو خوش آئند قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یہ عمل خیبر پختونخوا حکومت کی بار بار اپیلوں کا نتیجہ ہے۔ بیرسٹر سیف نے زور دیا کہ خیبر پختونخوا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو اس بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کیونکہ خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اور سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے۔ انہوں نے وفاق پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی کا مظاہرہ ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا حکومت نے 3 ماہ قبل ہی افغانستان سے مذاکرات کے لیے وفاقی حکومت کو ٹی او آرز بھجوائے تھے، جو اس عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ان ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو شامل کیا گیا ہے۔ بیرسٹر سیف نے خبردار کیا کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر کوئی بھی بات چیت سودمند ثابت نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • علی امین گنڈاپور نے اسحاق ڈار کے دورہ افغانستان پر ردعمل دے دیا
  • پہلے فلم سٹی ‘ سٹور یوپوسٹ پروڈکشن لیب سکول کے قیام کا فیصلہ ‘ مریم نواز نے منظوری دیدی
  • وزیراعظم بتائیں! کیا خیبر پختونخوا کو پی ٹی آئی کو ٹھیکے پر دیا ہے، فیصل کریم کنڈی
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں،وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • علی امین گنڈاپور مائنز اینڈ منرلز بل پاس کروائیں گے، یا اپنی نوکری بچائیں گے، گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی
  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے یورپی یونین کے پارلیمانی وفد برائے جنوبی ایشیا (DSAS) کی ملاقات
  • پاکستان یورپی یونین کیساتھ قابل اعتماد دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے‘ مریم نواز
  • افغانستان سے بات چیت دیر سے مگر درست قدم ہے، ترجمان پختونخوا حکومت
  • یورپی یونین کیساتھ دوستی کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں: مریم نواز
  • مریم نواز کا یکم مئی کو ساڑھے 12 لاکھ افراد میں راشن کارڈ تقسیم کرنے کا اعلان