چاچاوزیراعظم نہیں،پھربھی 55 فیصد ریوینو بڑھایا، علی امین کا کارکردگی پر مریم نواز کو مناظرے کا چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کارکردگی کی بنیاد پر پنجاب حکومت کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا ہےکہ وزیر اعظم میرا چاچا نہیں اور نہ ہی میں پی ڈی ایم کی حکومت کا حصہ ہوں لیکن پھر بھی میں نے 55 فیصد ریوینو بڑھایا ، آپ صرف 12 فیصد پر گھوم رہی ہیں جبکہ آپ کی حکومت بھی خسارے میں ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے خیبرپختونخوا کے طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے جتنے فیصد طلبہ کو لیپ ٹاپ دیئے جا رہے ہیں، ہم بھی اتنے فیصد طلبہ کو مفت لیپ ٹاپ دیں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب خیبر پختونخوا حکومت کے طرز پر اپنے شہریوں کو مفت صحت کارڈ دے، ہم نے اپنی پوری آبادی کو صحت کارڈ پلس دیا، اب لائف انشورنس کی سہولت دے رہے ہیں، پنجاب حکومت بھی اپنی پوری آبادی کو یہ سہولیات دے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ہم نے مشکل حالات کے باوجود اپنی آمدن میں 55 فیصد اضافہ کیا ہے، پنجاب بھی اپنی آمدن 12 فیصد سے 55 فیصد تک بڑھائے، خیبر پختونخوا حکومت کے پاس خزانے میں 176 ارب روپے کا سرپلس پڑا ہے، خیبر پختونخوا واحد صوبہ ہے جس نے آئی ایم ایف کا ٹارگٹ حاصل کیا ہے، باقی کسی دوسرے صوبے نے نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب کو آئی ایم ایف کی طرف سے 300 ارب روپے سرپلس کا ہدف دیا گیا تھا، پنجاب حکومت نے الٹا 146 ارب روپے کا خسارہ کیا، ہم 4 ہزار مستحق بچیوں کی شادیاں کروا رہے ہیں، ہر بچی کو 2 لاکھ روپے دے رہے ہیں، چیلنج کرتا ہوں پنجاب کی کارکردگی ہماری ایک فیصد کارکردگی کے برابر بھی نہیں، میں اس پر ان کے ساتھ مناظرے کے لیے تیار ہوں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
پنجاب میں پاکستان کی پہلی سمارٹ ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے۔ 21 اپریل 2025ء ) وزیراعلی مریم نواز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پراپنے پیغام میں کہا کہ پنجاب نے پاکستان کی پہلی SMART ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ انوائرمنٹ پرٹیکشن فورس کا قیام پنجاب کی ماحولیاتی بہتری کے سفر میں ایک سنگ میل کی مانند ہے۔ پاکستان کی پہلی SMART ماحولیاتی تحفظ فورس کا آغاز ایک صاف اور سبز مستقبل کی طرف ایک جرات مندانہ قدم ہے۔سمارٹ فورس کو ڈرون نگرانی، رئیل ٹائم (AQI) مانیٹرز،موبائل لیبز مہیا کی گئیں ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ انڈسٹری، پانی، پلاسٹک، زراعت، ٹرانسپورٹ اور ایندھن کی فیلڈز کے لئے خصوصی اسکواڈز قائم کئے گئے۔(جاری ہے)
سمارٹ انوئرمنٹ فورس فوری ردعمل، درست نفاذ اور ہوا کی معیار میں مستقل بہتری کے لیے پرعزم ہے۔
میرے وژن کو حقیقت میں بدلنے پر وزیر ماحولیات،سیکریٹری ای پی ڈی، ڈی جی ای پی اے اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دیتی ہوں۔ ماحول کے تحفظ کے مشن کے لیے مضبوط ادارہ جاتی ریفارمز،تمام اسٹیک ہولڈرز اور ہر شہری کی فعال شرکت ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہم سب مل کر اپنے ماحول کی ذمہ داری لیں اور اس حل کا حصہ بنیں۔ مزید برآں پاکستان بھر میں گندم کے کاشتکاروں کے لئے پنجاب کا ریکارڈ پیکج دیا ہے۔ پنجاب کے علاوہ کسی صوبے میں گندم کے کاشتکاروں کو سبسڈی یا قابل ذکر امداد نہیں دی جارہی ہے۔وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ گندم کے کاشتکاروں کے لئے 110 ارب روپے کامجموعی پیکج دیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کی زیر صدارت خصوصی اجلاس منعقد ہوا جس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے گندم کے کاشتکاروں کے لئے25ارب روپے کی ویٹ فارمر سپورٹ پروگرام کے امدادی پیکج کی منظور ی دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے گندم کے کاشتکاروں کو 5ہزار فی ایکڑ دینے کی ہدایت کی۔ گندم کے 5 ایکڑ پر کاشتکاروں کو 25 ہزار روپے ملیں گے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے فلور ملوں کو کم از کم 25 فیصد گندم خریداری کا پابند بنانے کیلئے لاز می ترمیم کا حکم دے دیا۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے ”الیکٹرو نک وئیر ہاؤسنگ ری سیٹ“ پالیسی کی منظوری دے دی اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے صوبائی وزیر زراعت کو گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی۔ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری مہم میں معاونت کرے گا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے بنک آف پنجاب کو 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن قائم کرنے کا حکم دیا ہے۔ اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے ذریعے گندم کے کاشتکار وں نے تقریباً 55ارب روپے کے زرعی مداخل خریدے۔ گندم کے کاشتکاروں کو 9500ٹریکٹر پر 10ارب روپے سبسڈی دی گئی۔ گندم کے کاشتکاروں کو 1000ٹریکٹر 2.5ارب روپے کی لاگت سے مفت دیئے گئے۔کاشتکاروں کو 8ارب روپے ٹیوب ویل سولرائزیشن کی مد میں سبسڈی دی گئی۔ بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ کاشتکاروں کو5ہزار سپر سیڈر پر8 - ارب روپے سبسڈی دی جاری ہے۔ گندم کے کاشتکاروں کو فی ایکڑ فارمر سپورٹ پروگرام کے تحت تقریباً25ارب روپے دیئے جائیں گے۔ صوبے بھر میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو45لاکھ روپے کا 85ہارس پاور ٹریکٹر مفت ملے گا۔ صوبے بھر میں گندم اگاؤ مقابلے میں دوسرے نمبر آنے والے کاشتکار کو 40لاکھ روپے کا 75ہارس پاور ٹریکٹر انعام ملے گا۔ صوبے بھر میں تیسرے نمبر گندم اگانے والے کاشتکار کو 35لاکھ روپے کا 60ہارس پاور ٹریکٹر ملے گا۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10لاکھ روپے، دوسرے نمبر پر 8لاکھ روپے اور سوم کو پانچ لاکھ روپے ملیں گے۔ مجموعی طور پر گندم اگاؤ مہم میں کاشتکاروں کو10کروڑ 40لاکھ روپے بطور انعام ملیں گے۔ پنجاب میں گندم کے کاشتکار وں کی رہنمائی کے لئے سوا ارب روپے کاایگریکلچر انٹرنی پروگرام شروع کیا گیا۔ 1000انٹرنی صوبے بھر میں گندم کے کاشتکاروں کی رہنمائی اور معاونت کے لئے فیلڈ میں موجود ہیں۔اگیتی کپاس کاشت کرنے والے کسانوں کو 25ہزار روپے فی بلاک مجموعی طور پر ساڑھے 37کروڑ روپے ملیں گے۔ اسٹیک ہولڈرز اور ہر شہری کی فعال شرکت ضروری ہے۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے کہا کہ ہم سب مل کر اپنے ماحول کی ذمہ داری لیں اور اس حل کا حصہ بنیں۔