سعودی عرب: شاہ سلمان نے سعودی ریال کی کرنسی علامت کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے سعودی ریال کی کرنسی علامت کی منظوری دے دی، جو قومی کرنسی کی شناخت کو مضبوط بنانے کی طرف تاریخی پیش رفت قرار دی جارہی ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی (واس) کے مطابق، یہ اقدام سعودی مالیاتی نظام کی بڑھتی ہوئی علاقائی اور عالمی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
سعودی مرکزی بینک (ساما) کے گورنر ایمن السياری نے کہا کہ نئی کرنسی علامت کا نفاذ فوری طور پر شروع ہو جائے گا، جو مالی اور تجارتی لین دین میں بتدریج ظاہر ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس اقدام سے قومی شناخت اور ثقافتی وابستگی کو فروغ ملے گا، جبکہ سعودی ریال کی عالمی معیشت میں اہمیت اور گروپ 20 ممالک میں مملکت کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرے گا۔
السياري نے اس منصوبے میں شامل تمام اداروں، بشمول وزارت ثقافت، وزارت اطلاعات اور سعودی معیار و میعار اتھارٹی کی کاوشوں کو سراہا۔
کرنسی کی علامت کو اعلیٰ فنی معیار کے تحت ڈیزائن کیا گیا ہے، جو سعودی ثقافت اور روایات کی عکاسی کرتا ہے۔ یہ علامت عربی خطاطی سے متاثر ہو کر (ریال) کے نام پر مبنی ہے، جو مقامی اور بین الاقوامی سطح پر مالیاتی لین دین میں سعودی ریال کی بہتر نمائندگی فراہم کرے گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
سعودی ریال شاہ سلمان بن عبدالعزیز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سعودی ریال شاہ سلمان بن عبدالعزیز سعودی ریال کی
پڑھیں:
ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت؛ٹائپ 5 ذیابیطس قرار دیا
سائنس دانوں نے ذیا بیطس کی نئی قسم دریافت کرلی،جس کو ٹائپ 5 ذیابیطس قراردے دیا ،غذائی قلت سے تعلق رکھنے والی ذیا بیطس کی نئی قسم کو ماہرین کی جانب سے باقاعدہ طور پر تسلیم کر لیا گیا۔
ٹائپ 5 ذیا بیطس نام پانے والی اس قسم سے ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ڈھائی کروڑ لوگ متاثر ہیں۔ یہ عموماً کم اور متوسط آمدنی رکھنے والے ممالک میں غذائی قلت کا شکار نوجوانوں کو متاثر کرتی ہے۔بین الاقوامی ذیا بیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) نے 8 اپریل کو بینکاک میں منعقد ہونے والی ورلڈ ڈائیبیٹیز کانگریس میں اس کیفیت کو ذیا بیطس کی قسم شمار کرنے کے لیے ووٹنگ کی۔البرٹ آئنسٹائن کالج آف میڈیسن کی پروفیسر میریڈتھ ہاکنز کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ کیفیت بڑے پیمانے پر غیر تشخیص شدہ رہی ہے اور اس کو صحیح طریقے سے سمجھا نہیں گیا ہے۔
آئی ڈی ایف کی جانب سے اس کیفیت کو ’ٹائپ 5 ذیا بیطس‘ قرار دیا جانا صحت کے اس مسئلے کے متعلق آگہی پھیلانے میں ایک اہم قدم ہے۔2022 کی ایک تحقیق کے مطابق عالمی سطح پر 83 کروڑ افراد ذیا بیطس میں مبتلا ہیں جن میں سے اکثریت ٹائپ 1 اور ٹائپ 2 کا شکار ہے۔ذیا بیطس کی دونوں اقسام جسم کی بلڈ شوگر کی سطح کو قابو کرنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔ٹائپ 5 ذیا بیطس مختلف ہے اور یہ غذائی قلت کی وجہ سے پیش آتی ہے جس سے انسولین کی پیداوار میں کمی واقع ہوتی ہے۔