پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشق ’’ اتاترک 13‘‘ اختتام پذیر،فوجی دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن ) پاکستان اور ترکیہ کے درمیان مشترکہ فوجی مشق ’’اتاترک 13‘‘ اختتام پذیر ہوگئی۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاکستان اور ترکیہ کی افواج کے درمیان انسداد دہشت گردی کے شعبے میں مشترکہ مشق کی اختتامی تقریب چراٹ میں منعقد ہوئی، مشق ’اتاترک 13‘ کا آغاز 10 فروری کو ہوا جو 2 ہفتے جاری رہی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق مشق میں سپیشل سروسز گروپ، پاکستان آرمی کی 2 جنگی ٹیموں اور سپیشل فورسز، جمہوریہ ترکیہ کے تمام 36 رینگ نے مشق میں حصہ لیا، تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈر 11 کور تھے جبکہ ترکیہ سے بریگیڈیئر جنرل احمد عاشق نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
کراچی میں ڈمپر اور ٹرالرپھر ٹکرایا ،2 افراد جاں بحق
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مشق کے دوران دونوں ممالک کے فوجی دستوں نے اعلیٰ پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کیا۔مشق کا مقصد مشترکہ تربیت کے ذریعے پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو مزید نکھارنا اور دوستانہ ممالک کے درمیان تاریخی عسکری تعلقات کو مزید مضبوط بنانا تھا، مشق میں شریک فوجی دستوں نے اس مشترکہ تربیت سے بھرپور استفادہ کیا۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: پاکستان ا کے درمیان
پڑھیں:
امریکا سے جوہری مذاکرات سے قبل ایران کا بھرپور فوجی طاقت کا مظاہرہ
تہران میں آرمی ڈے کے موقع پر بھرپور فوجی قوت کا مظاہرہ کیا گیا، جس میں جدید میزائلوں، نئے ڈرونز اور دیگر فوجی سازوسامان کی نمائش کی گئی۔ یہ مظاہرہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب امریکا اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات کا دوسرا دور آج روم میں ہونے والا ہے۔
آرمی ڈے کی سالانہ پریڈ میں صدر مسعود پزشکیان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی ایک مضبوط فوج کی موجودگی سے ممکن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کی دلیر فوج نے دشمنوں کی نیندیں اڑا دی ہیں۔
ادھر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایلچی اسٹیو وٹکوف آج روم میں ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے مذاکرات کریں گے۔ دونوں رہنماؤں کی گزشتہ ملاقات عمان میں ہوئی تھی جو پینتالیس منٹ تک جاری رہی۔
مذاکرات سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ملاقات کی، جس میں امریکا ایران مذاکرات سمیت دیگر عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
مشترکہ پریس کانفرنس میں عباس عراقچی نے کہا کہ مذاکرات سے پہلے امریکی ارادوں پر سنگین شکوک ہیں، لیکن ایران اس کے باوجود بات چیت کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کے پرامن حل کے لیے پوری طرح سنجیدہ ہے۔
Post Views: 3