کرم میں 17 فروری کو قافلے پر فائرنگ میں 8 افراد جاں بحق، 19 گاڑیاں جلیں: ایف آئی آر
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
— فائل فوٹو
کرم کے علاقے اوچت میں 17 فروری کو قافلے پر کی گئی فائرنگ کے واقعے کی ایف آئی آر درج کر لی گئی۔
پولیس کے مطابق تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کیے گئے مقدمے میں 57 سے زیادہ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے، مقدمے میں دہشت گردی، قتل اور اقدامِ قتل سمیت 10 دفعات شامل ہیں۔
ایف آئی آر کے مطابق 63 گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر 2 مقامات سے فائرنگ کی گئی، دہشت گردوں کے حملے میں 8 افراد جاں بحق اور 20 شہری زخمی ہوئے۔
دہشتگردوں کے سروں کی قیمت 13 کروڑ 30 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے۔
ملزمان نے قافلے میں شامل کئی گاڑیوں کو لوٹنے کے بعد آگ لگا دی، 19 گاڑیاں جلی ہوئی پائی گئیں۔
ایف آئی آر کے مطابق 9 گاڑیاں علیزئی پہنچیں جبکہ 33 گاڑیاں واپس آ گئیں اور 2 گاڑیاں خراب ہو گئیں۔
ایف آئی آر میں فائرنگ کے واقعے میں کالعدم تنظیم ٹی ٹی پی کے ملوث ہونے کا لکھوایا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ایف آئی آر
پڑھیں:
لاہور: سندر میں کار پر فائرنگ سے خاتون سمیت 6 افراد زخمی
لاہور:سندر میں کار سوار فیملی پر فائرنگ کے نتیجے میں خاتون سمیت 6 افراد زخمی ہو گئے۔
واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے جبکہ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق زخمی ہونے والوں میں حاجی نواز، ان کی اہلیہ حاجن کلثوم، بیٹا ندیم نواز، بھائی ملک ناصر، سیکورٹی گارڈ شاہد عباس اور اویس محمود شامل ہیں۔
دو زخمیوں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے لیے جناح ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔
ترجمان ڈی آئی جی آپریشنز کے مطابق فائرنگ کا واقعہ گزشتہ شب پیش آیا جب حاجی نواز اپنی فیملی کے ہمراہ گاڑی میں سوار تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق گاڑی کو مرتضیٰ عرف پپو نے کٹ مارا، جس پر تلخ کلامی ہوئی اور بعدازاں حملہ کر دیا گیا۔
واقعہ کا مقدمہ نمبر 1383/25 محمد نواز کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے جس میں 12 کے قریب ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے جن میں ملک مرتضیٰ عرف پپو، ملک مصطفی عرف کالو، علی مرتضیٰ، خضر، عنصر، اسد اور دیگر شامل ہیں۔
پولیس نے چار ملزمان مرتضیٰ، طاہر عباس، علی مرتضیٰ اور محمد رستم حیات کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا ہے۔ ایس پی صدر ڈاکٹر غیور احمد خان نے ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی ہدایت پر اسپتال کا دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔
ڈی آئی جی فیصل کامران نے کہا کہ دو مخالف گروپوں مرتضیٰ عرف پپو گروپ اور نواز عرف گڈو جلیانیا گروپ کے درمیان جھگڑا ہوا تاہم کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ واقعہ کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور تفتیشی ٹیموں نے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث تمام افراد کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔