صحت کارڈ، خیبر پختونخوا حکومت نے عوام کو بڑی خوشخبری سنادی
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
حکومت نے صحت انصاف کارڈ میں مفت او پی ڈی سروسز بھی شامل کردی ہے، یہ اسکیم بطور پائلٹ پراجیکٹ ضلع مردان میں شروع کی جا رہی ہے، دوسرے مرحلے میں ضلع چترال، ملاکنڈ اور کوہاٹ میں بھی یہ اسکیم شروع کی جائے گی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت نے صحت انصاف کارڈ میں مفت او پی ڈی سروسز بھی شامل کردی ہے، یہ اسکیم بطور پائلٹ پراجیکٹ ضلع مردان میں شروع کی جا رہی ہے، دوسرے مرحلے میں ضلع چترال، ملاکنڈ اور کوہاٹ میں بھی یہ اسکیم شروع کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے صحت کارڈ کے تحت او پی ڈی سروسز کا باضابطہ اجرا کردیا۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس میں صحت کارڈ کے تحت او پی ڈی سروسز کے اجرا کی تقریب کا انعقاد کیا گیا اس مفت او پی ڈی سہولت سے ضلع مردان کے پچاس ہزار مستحق خاندان مستفید ہونگے۔ اس اسکیم کے تحت او پی ڈی میں ادویات، ٹیسٹس اور میڈیکل سروسز مفت دستیاب ہونگی۔
یہ پائلٹ پروجیکٹ جرمن تنظیم کے ایف ڈبلیو کے تعاون سے شروع کیا جا رہا ہے جسے بعد میں توسیع دی جائے گی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی علی امین نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت محدود پیمانے پر شروع ہونے والے صحت کارڈ کو پورے صوبے تک توسیع دے چکی ہے، او پی ڈی اسکیم کو صوبے کے چار اضلاع سے بطور پائلٹ پراجیکٹ شروع کر رہے ہیں، ہماری حکومت آنے سے پہلے صحت کارڈ کے تحت 70 فیصد علاج پرائیویٹ اسپتالوں میں ہوتا تھا۔ صوبے کے مختلف ریجنز میں دل کے امراض کے لیے کارڈیک سیٹلائٹ سنٹرز بنا رہے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: او پی ڈی سروسز یہ اسکیم صحت کارڈ شروع کی کے تحت
پڑھیں:
خیبر پختونخوا پولیس نے پوسٹ کی فصل تلف کردی
خیبر پختونخوا پولیس نے 676 کنال پر پوست کی غیر قانونی فصل تلف کردی۔
آئی جی خیبر پختونخوا کے مطابق پولیس کا صوبے میں منشیات کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔
سی پی او پشاور کے مطابق پولیس نے مختلف علاقوں میں 676 کنال پر پوست کی غیر قانونی فصل تلف کردی ہے۔
سی پی او کے مطابق منشیات کے خلاف کارروائیوں میں 39 مقدمات درج کیے گئے، مہمند، خیبر، شمالی و جنوبی وزیرستان میں پوست کی کاشت تلف کی گئی ہے ۔
سی پی او کے مطابق صوابی، ہری پور اور ٹانک میں 310 کنال سے زائد پر پوست کی کاشت کی گئی، جسے تلف کردیا ہے۔
آئی جی خیبر پختونخوا کے مطابق دہشت گردوں کی مالی معاونت روکنے کے لیے پوست کی تلف کی گئی۔