پنجاب ڈیولپمنٹ پروگرام نافذ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
—فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت اجلاس میں پنجاب ڈیولپمنٹ پروگرام نافذ کرنے کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا۔
اجلاس میں پی آئی سی پی کے جاری منصوبوں کا جائزہ لیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب نے 1 لاکھ سے زائد آبادی والے 189 شہروں کا پلان طلب کر لیا۔
پنجاب حکومت کے ذرائع نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت سرمایہ کاروں کے اشتراک سے ایئر لائن لائے گی، صوبائی حکومت کے شیئرز ہوں گے۔
اجلاس میں پنجاب کے تمام بڑے شہروں میں سیوریج اور نکاسیٔ آب کا نیا سسٹم بنانےکا فیصلہ بھی کیا گیا۔
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی جانب سے سیوریج اور ڈرینج سسٹم بہتر بنانے کے لیے میگا پلان کی منظوری دے دی گئی۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی آئی اے کی نجکاری، وفاقی حکومت کا درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
ویب ڈیسک : وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی نجکاری کے لیے اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24 اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔
نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔
مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51 فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔
حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے۔
واٹس ایپ کا ویڈیو کالز کیلئے فلٹرز، ایفیکٹس اور بیک گراؤنڈز تبدیل کرنے کا نیا فیچر
ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے۔
Ansa Awais Content Writer