88 سالہ پوپ فرانسس اس وقت روم کے جیمیلی اسپتال میں سانس کی بیماری کے باعث زیر علاج ہیں۔ 

انہیں بائی لیٹرل نمونیا (دونوں پھیپھڑوں میں انفیکشن) کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ کورٹیسون اور اینٹی بائیوٹکس کے ذریعے علاج حاصل کر رہے ہیں۔

ویٹیکن کے ذرائع کے مطابق پوپ فرانسس نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بتایا کہ وہ اس بیماری سے شاید نہ بچ سکیں۔ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں خبردار کیا کہ ان کی بیماری جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔

رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس نے اپنی ممکنہ جانشینی کے لیے کچھ اہم فیصلے کیے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں انہوں نے اپنے قریبی ساتھی کارڈینل جیووانی باتیستا رے کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی، جو ویٹیکن میں ایک اہم فیصلہ سمجھا جا رہا ہے۔

ویٹیکن نے میڈیا میں پوپ فرانسس کے انتقال سے متعلق خبروں کو غلط قرار دیا، تاہم اندرونی ذرائع نے ان کی خراب صحت کی تصدیق کی ہے۔ پوپ فرانسس نے اپنی مصروفیات منسوخ کر دی ہیں، بشمول ہفتہ وار اینجلس دعا، جس میں وہ شاذ و نادر ہی غیر حاضر ہوتے ہیں۔

2013 میں رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے والے پوپ فرانسس کو ان کی ترقی پسند سوچ اور چرچ میں شمولیت پسندی کے فروغ کے لیے سراہا جاتا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پوپ فرانسس

پڑھیں:

بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج

بھارتی فلم ساز انوراگ کشیپ ایک متنازع بیان کے باعث قانونی مشکلات کا شکار ہو گئے ہیں۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق انوراگ کیخلاف پولیس میں ایک شکایت درج کروائی گئی ہے جس میں ان پر برہمن برادری کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کا الزام دیا گیا ہے۔

شکایت اشوتوش جے دوبے نے دائر کی، جو بی جے پی مہاراشٹرا کے سوشل میڈیا لیگل اینڈ ایڈوائزری ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ ہیں۔ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر کہا کہ فلمساز کا تبصرہ نفرت انگیز تقریر کے زمرے میں آتا ہے اور انہوں نے ممبئی پولیس سے ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ تنازع اس وقت سامنے آیا جب انوراگ کشیپ نے ایک صارف کے اشتعال انگیز تبصرے کے جواب میں لکھا: ’برہمن پہ میں موتوں گا، کوئی مسئلہ؟‘۔ اس توہین آمیز بیان کے بعد انہیں شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔ مرکزی وزیر ستیِش چندر دوبے نے انہیں سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔

اس کے بعد انوراگ کشیپ نے انسٹاگرام پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، اور ان کے اہل خانہ کو جان سے مارنے اور جنسی زیادتی کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان پر معافی مانگتے ہوئے اپیل کی کہ ان کے اہل خانہ کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

یاد رہے کہ یہ تنازع فلم ’پھولے‘ کی ریلیز سے قبل سامنے آیا ہے، جس پر بھی کچھ حلقوں کی جانب سے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ویٹیکن نے تابوت میں موجود پوپ فرانسس کی تصاویر جاری کردیں
  • پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی
  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات ہفتے کے روز سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ادا کی جائیں گی
  • پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی منصوبہ بندی، دنیا بھر کے کارڈینلز ویٹیکن میں اکٹھا
  • کیا اس مرتبہ پوپ ایشیا یا افریقہ سے ہوسکتے ہیں، مضبوط امیدوار کون؟
  • پاکستان میں پولیو کے خلاف سال کی دوسری قومی مہم کا آغاز
  • پوپ فرانسس کے انتقال کے بعد ویٹیکن میں کیا کچھ ہوگا اور نئے پوپ کا انتخاب کیسے کیا جائے گا؟
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • بھارتی فلمساز انوراگ کشیپ کیخلاف متنازع بیان پر مقدمہ درج
  • تھرپارکر، پراسرار بیماری سے 8 سے زائد مور ہلاک، سیکڑوں بیمار