پاکستان میں سائبر کرائم بڑھنے لگا، جعلی پولیس کمشنرز کے نام پر شہریوں کو بلیک میل کرنے لگے، ایڈوائزری جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)جعلی کمشنرز سائبر کرائمز کے ذریعے سادہ لوح شہریوں کو نشانہ بنا نے لگے کمشنر پولیس ڈیپارٹمنٹ کے دفتر کی نقالی کرتے ہوئے جعلی ای میلز کے ذریعے جھوٹے الزامات عائد کرکے بلیک میل کرنے لگے
نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم (سی ای آر ٹی) نے خبردار کیا ہے کہ اس فشنگ مہم کا مقصد لوگوں میں خوف پیدا کرنا اور ذاتی اور مالی معلومات کو ظاہر کرنے کیلئے جوڑ توڑ کرنا ہے۔ ایڈوائزری میں متعدد سرخ جھنڈوں کو نمایاں کیا گیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حملہ ایک وسیع تر سوشل انجینئرنگ اسکینڈل کا حصہ ہے۔
جعلی ای میلز وصول کنندگان کو قانونی کارروائی، گرفتاری، میڈیا کے سامنے آنے اور بلیک لسٹ کرنے کی دھمکی دے کر 24 گھنٹے کے اندر جواب دینے کیلئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ نیشنل سی ای آر ٹی نے ای میلز میں بڑی تضادات کی نشاندہی کی، بشمول یہ حقیقت کہ پاکستان میں کوئی “کمشنر پولیس ڈیپارٹمنٹ” موجود ہی نہیں ہے۔
ای میلز میں ہندوستانی قوانین کا بھی حوالہ دیا گیا ہے، جیسے POCSO ایکٹ 2012 اور IT ایکٹ کے سیکشن 67A اور 67B، جو پاکستان پر لاگو نہیں ہوتے۔ مزید برآں، یہ اسکینڈل ایک آفیشل .
متاثرین جواب دیتے وقت نادانستہ طور پر حساس معلومات فراہم کر سکتے ہیں جن کا سائبر کریمنلز استحصال کر سکتے ہیں۔ حملہ آور وصول کنندگان کے ساتھ ہیرا پھیری کرنے کے لیے دھمکی اور عجلت کا استعمال کرتے ہیں، جس سے دھوکہ دہی کی کامیابی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ اس اسکینڈل سے تنظیموں کو بھی خطرہ لاحق ہے کیونکہ ملازمین کے اکاؤنٹس پورے کارپوریٹ نیٹ ورکس کو سائبر حملوں کی زد میں لا سکتے ہیں۔
نیشنل CERT نے خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے سفارشات جاری کی ہیں، لوگوں کو مشتبہ ای میلز کا جواب نہ دینے، بھیجنے والے کی صداقت کی تصدیق کرنے، ملٹی فیکٹر تصدیق (MFA) کو فعال کرنے اور حکام کو فشنگ کی کوششوں کی اطلاع دینے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
تنظیموں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ سیکیورٹی سے متعلق آگاہی کی تربیت کریں، ای میل سیکیورٹی پروٹوکول کو نافذ کریں، اور خطرے کا پتہ لگانے کے جدید اقدامات کو متعین کریں۔ بے ضابطگیوں کے لیے نیٹ ورک ٹریفک کی نگرانی کرنا اور واقعے کے جوابی منصوبے کو برقرار رکھنا بھی سائبر فراڈ کو روکنے کے لیے اہم اقدامات ہیں۔
ایڈوائزری میں طویل مدتی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے، بشمول باقاعدہ سائبر سیکیورٹی آڈٹ، عوامی بیداری کی مہمات، اور فشنگ گھوٹالوں کا مقابلہ کرنے والی پالیسیوں کو اپ ڈیٹ کرنا۔ قانونی فریم ورک کو مضبوط کرنا اور صفر اعتماد کی حفاظت کا طریقہ اپنانا مستقبل کے خطرات کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔ نیشنل سی ای آر ٹی نے افراد اور تنظیموں پر زور دیا ہے کہ وہ چوکس رہیں، مشتبہ سرگرمی کی اطلاع دیں، اور فشنگ حملوں سے بچاؤ کے لیے فعال اقدامات کریں۔
پاکستان کو بڑا دھچکا، فخر زمان چیمپئنز ٹرافی سے آؤٹ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
گرین اور بلیک کے بعد اب نیلی چائے، حیرت انگیز فوائد
گرین اور بلیک چائے کے صحت سے متعلق فوائد تو مشہور ہیں ہی لیکن اب ایک نئی تحقیق میں نیلی چائے کے غیر معمولی اثرات کا بھی انکشاف ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹی بیگز والی چائے، آپ کو کیوں نہیں پینی چاہیے؟
بھارتی میڈیا میں چھپنے والی ایک رپورٹ کے مطابق نیلے مٹر کے پھول کی پنکھڑیوں سے بنی نیلی چائے مفید ترین مشروبات میں سے ایک ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ اس چائے کے 10 صحت سے زیادہ فوائد ہیں جو انسانی صحت پر نمایاں اثرات مرتب کرتی ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس سے بھی بھرپور ہوتی ہے۔
یہ چائے علمی افعال کو بھی بڑھاتا ہے کیونکہ اس میں ایسی خصوصیات ہوتی ہیں جو یاداشت سے وابستہ ایک نیورو ٹرانسمیٹر ایسٹیلکولین کی پیداوار کو متحرک کرتی ہیں۔
نیلی چائے وزن کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتی ہے کیوں کہ اس میں کیلوریز کم ہوتی ہیں اور قدرتی طور پر کیفین سے پاک ہوتی ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان میں مقبول چائے کی تاریخ، فوائد اور نقصانات
تحقیق میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نیلی چائے اپنے اینٹی آکسیڈینٹ اور سوزش کو دور کرنے والی خصوصیات کی بدولت کولیجن کی پیداوار کو متحرک کرکے جلد کی صحت کو فروغ دیتی ہے۔
یہ آنکھوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے کیونکہ اس میں موجود فلاونوائیڈز ہیں جو آنکھوں میں خون کے بہاؤ کو بہتر بناتے ہیں۔
نیلی چائے زہریلے مادوں اور اضافی سیالوں کو ختم کرنے اور خون میں گلوکوز کی سطح کو متوازن کرکے بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ یہ اعصابی نظام پر اس کے پرسکون اثر کی وجہ سے تناؤ اور اضطراب کو دور کرتی ہے۔ اس کے مدافعتی معاون مرکبات کی وجہ سے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتی ہے۔ یہ بالوں کی نشوونما کو فروغ دیتا ہے کیونکہ یہ کھوپڑی میں خون کی گردش کو بہتر بنانے میں معاون ہے۔
مزید پڑھیں: تاروجبہ کے لذیذ چپلی کباب اور خوش ذائقہ سبز چائے
مزید برآں نیلی چائے کو غذائیت سے بھرپور قدرتی خزانہ سمجھا جاتا ہے کیوں کہ اس میں کیلشیم، میگنیشیم، زنک، آئرن، کاپر، نیاسین اور فولک ایسڈ کے علاوہ وٹامن اے، سی، ای، بی1، بی2، بی6، بی5 اور بی7 بھی پائے جاتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
نیلی چائے نیلی چائے صحت کے لیے مفید نیلی چائے کے فوائد